اطلاعات و اعلانات
سانحہ ارتحال
وسیم احمد سروعہ صاحب مربی سلسلہ سربیا تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے ماموں سسر چودھری محمد اسماعیل سروعہ صاحب مورخہ ۲۴؍مئی ۲۰۲۳ء کو بہاول پور میں بعمر ۹۰؍سال بقضائے الہی وفات پا گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
آپ پیدائشی احمدی تھے آپ کے والد چودھری غلام محمد سروعہ صاحب نے ۱۹۲۸ء میں احمدیت قبول کی۔مرحوم ہمارے گاؤں ۸۴؍فتح تحصیل حاصل پور میں رہائش پذیر تھے۔ مرحوم کو فرقان فورس میں خدمت کا موقع ملا۔ ربوہ کے ابتدائی جلسہ جات میں شامل ہونے کا موقع ملتا رہا پھر یہ سلسلہ جلسہ سالانہ ۱۹۸۳ء تک جاری رہا ۔کئی بزرگ صحابہ کو قریب سے دیکھنے اور ملنے کا شرف حاصل ہوا جس کا ذکر کرتے رہتے تھے۔ خلافت ثانیہ کے دوران کچھ عرصہ ربوہ میں کاروبار بھی کرتے رہے جہاں حضرت خلیفة المسیح الثانی ؓکی اقتدا میں نمازیں ادا کرنے کی توفیق ملتی رہی۔حضورؓ سے ملاقات بھی کی نیز حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب رضی اللہ عنہ ، حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ اورحضرت چودھری محمد ظفر اللہ خان صاحبؓ کو قریب سے دیکھنے کے مواقع ملتے رہے۔ حضرت مولوی غلام رسول صاحب راجیکی رضی اللہ تعالیٰ کی مجالس سے مستفیض ہوتے رہے۔ ۱۹۷۶ء میں ربوہ میں اپنے بچوں کی تربیت کے لیے مکان بھی بنوایا۔ بہت سادہ زندگی بسر کی۔ ان کی تدفین مورخہ ۲۶؍مئی کو ایک بیٹی اور بیٹے کے بیرون ملک سے آمد کے بعد گاؤں کے مقامی قبرستان میں ہوئی ۔نماز جنازہ احمدیوں کے علاوہ غیر احمدی احباب نے بھی ادا کی۔ بہت سے عزیز دور و نزدیک سے تعزیت کے لیے تشریف لائے۔مکرم چودھری صاحب کی تین بیویوں سے پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں ۔مرحوم کی زندگی میں ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی وفات پا گئے تھے جس پر انہوں نے کمال صبر کا مظاہرہ کیا۔ لواحقین میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں اور کثیر تعداد میں نواسے نواسیاں، پوتے پوتیاں اور آگے ان کی اولادیں شامل ہیں۔ احباب جماعت سے ان کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے درخواست دعا ہے۔