متفرق شعراء
’’دیکھو میرے دوستو! اخبار شائع ہو گیا‘‘ (الہام حضرت مسیح موعود علیہ السلام)
دشمنوں کا مکر سارا کیسے ضائع ہوگیا
’’دیکھو میرے دوستو! اخبار شائع ہو گیا‘‘
تو نے اے قادر خدا، پھر سے نشاں ظاہر کیا
دشمنِ ناداں کو کیسے، پھر پشیماں کر دیا
دشمنانِ دین کی جب سازشیں ہونے لگیں
پھر عنایاتِ خدا کی بارشیں ہونے لگیں
اس کے آگے ہیچ سارا دشمنوں کا دجل ہے
یہ خدا کا فضل ہے، الفضل ہے الفضل ہے
یہ صداقت کا عظیم الشان اک مینار ہے
اس خدائے ذوالمنن کے پیار کا اظہار ہے
اک خلافت کی نگہبانی میں سبزہ زار ہے
پھولتا پھلتا ہوا اک باثمر گلزار ہے
علم وعرفاں کا خزینہ، راہنما ہے دوستو!
روزنامہ اب ہوا، تھا ہفت روزہ دوستو!
اس زمانے میں جہادِ نو کی اک تلوار ہے
یہ قلم کے اک نئے سلطان کا شاہکار ہے
آئیں جو بھی تشنہ روحیں اب تلک بے تاب ہیں
پاک طینت لوگ سارے لب بلب سیراب ہیں
لہلہاتی اب رہے عرفاں کی یہ رنگیں پھبن
ہے دعا نائیکؔ کہ ہو عونِ خدا سایہ فگن
(سلیق احمد نائیکؔ۔ قادیان )