احمدیوں کو حج سے روکنا اللہ تعالیٰ کی پکڑ میں نہ لے آئے
….زمانے کے امام مسیح موعود اور مہدیٔ معہود جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئیوں کے مطابق آیا اس پر کفر کے فتوے لگانے اور اس کے ماننے والوں پر ظلم و تعدّی کرنے کی بجائے آج کے دن کی عید کو امن و سلامتی کے پیغام سے اور مسیح موعودؑکی بیعت میں آ کر حقیقی عید بنائیں۔ اگر یہ سوچ پیدا نہیں کریں گے تو لاکھ عیدیں منائیں وہ اسلام کی تعلیم کے مطابق منانے والی عیدیں نہیں ہیں۔ جتنے چاہیں حج کر لیں وہ اللہ تعالیٰ کی تعلیم کے مخالف چلنے والوں کے حج ہیں۔ سوچیں اور غور کریں۔ جس طرح پرانے واقعات میں پہلوں کے حج ان کے ظلم و زیادتی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے حضور مقبول نہ ہونے کی روایات ملتی ہیں کہیں ہماری عبادتوں اور حج کے مناسک باوجود سب کوششوں کے صرف اس ظلم و زیادتی کی وجہ سے جو آجکل مسلمان کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ کے حضور مقبول ہونے سے رہ تو نہیں جائیں گے۔ سوچیں، غور کریں! کہیں کلمہ پڑھنے والے اور خدائے واحد اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے والے کو حج اور دوسری عبادات سے روکنا انہیں خدا تعالیٰ کی پکڑ میں لانے والا نہ بنا دے۔ اور اب توپاکستان میں باقاعدہ انتظامیہ کی طرف سے بھی بعض جگہ اعلان کیا گیا ہے کہ عید کے تین دن کوئی احمدی کسی جانور کو ذبح نہیں کر سکتا چاہے قربانی کے لیے ہو یا کسی بھی مقصد کے لیے ہو کیونکہ اگر احمدی قربانیاں کرتے ہیں تواس طرح اسلامی شعائر کی بے حرمتی ہوتی ہے۔ نعوذ باللہ یہ قربانی صرف ان نام نہاد مسلمان علماء کا حق ہے، صرف ان لوگوں کا حق ہے جن پر یہ علماء مسلمان ہونے کی مہر ثبت کریں۔ ان لوگوں کے لیے اس مہر کی کوئی حقیقت نہیں جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک شخص کو مسلمان بنانے اور کہنے کی مہر ہے۔
(خطبہ عید الاضحی فرمودہ ۱۰؍جولائی ۲۰۲۲ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۵؍اکتوبر ۲۰۲۲ء)