عربی منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰة و السلام
جَاءُوْا کَمُفْتَرِسٍ بِنَابٍ دَاعِسٍ
دَحْسًا کَکَلْبٍ نَّابِحٍ مُّتَشَذِّرِ
وہ ایک شکار مارنے والے کی طرح نیزہ مارنے والے دانتوں کے ساتھ آئے
قوم میں تفرقہ ڈالنے والے ہیں اس کتے کی طرح جو آواز کرتا اور حملہ کرنے کے لئے دُم اکٹھی کر لیتا ہے
کَانُوْا ذِیَابًا ثُمَّ وَجَدُوْا سَخْلَةً
فِی الْبَرِّ مُنْفَرِدًا أَسِیْرَ تَحَسُّرِ
وہ تو بھیڑیئے تھے سو انہوں نے جنگل میں
ایک اکیلا برّہ پایا جو ماندگی کا مارا ہوا تھا
وَتَرٰی بُطُوْنَ الْمُفْسِدِیْنَ کَاَنَّہَا
قِرَبٌ بِمَا نَالُوْا کَمَالَ تعَجُّرِ
اور مفسدوں کے پیٹوں کو تُو دیکھتا ہے کہ گویا وہ
مشکیں ہیں کیونکہ پیٹ اتنے بڑھ گئے کہ ان میں بل پڑتے ہیں
حَاذَتْ مَطَایَاہُمْ عَلٰی أَعْنَاقِنَا
حَتّٰی تَکَسَّرْنَا کَعَظْمٍ أَنْخَرِ
انہوں نے اپنی سواریوں کو ہماری گردنوں پر سخت دوڑایا
یہاں تک کہ ہم بوسیدہ ہڈی کی طرح ہوگئے
فَاضَ الْعُیُوْنُ مِنَ الْعُیُوْنِ کَاَنَّہَا
مَآءٌ جَرٰی مِنْ عَنْدَمٍ مُّتَعَصِّرِ
آنکھوں سے چشمے جاری ہوگئے گویا کہ وہ
دم الاخوین کا پانی ہے جو اس کے نچوڑنے کے وقت ٹپک رہا ہے
فَنَہَضْتُ أَنْصَحُہُمْ وَ کَیْفَ نَصَاحَتِیْ
قَوْمًا أَوَابِدَ مُعْجَبِیْنَ کَضَیْطَرِ
پس میں گالیاں دینے والوں کو نصیحت کرنے کے لئے اٹھا اور میرا نصیحت دینا
ایسی قوم کو کیا مفید ہوسکتا تھا جو ایک وحشی اورخودبین اور فرو مایہ اور بے خبر آدمی کی طرح ہے
(نور الحق حصہ اول، روحانی خزائن جلد ۸ صفحہ ۱۲۰۔القصائد الاحمدیہ صفحہ ۱۳۰)