جلسہ سالانہ سینیگال ۲۰۲۲ء
٭…۳۷۰۰؍ سے زائد احباب جماعت کی شمولیت
٭…دو سو سے زائد غیر از جماعت افراد کی شمولیت
جلسہ سالانہ سینیگال ۲۰۲۲ء مورخہ ۳۰؍دسمبر ۲۰۲۲ء تا یکم جنوری ۲۰۲۳ء سینیگال کے دار الحکومت ڈاکار میں جماعت احمدیہ کے نیشنل ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا جس کا مرکزی عنوان ’’اسلام بحرانوں کے عالم میں‘‘ تھا۔
مہمانوں کی آمد: مورخہ ۲۹؍دسمبر بروز جمعرات شام سے ملک کے دور دراز ریجنز سے شاملین جلسہ قافلہ در قافلہ آنا شروع ہوگئے تھے۔ اور ان میں ایسے احباب بھی شامل تھے جو ۶۰۰ کلومیٹر سے زائد کا سفر کرکے جلسہ گاہ پہنچے تھے۔
جلسہ کا پہلا دن
جلسہ سالانہ کے پہلے روز مورخہ ۳۰؍دسمبر بروز جمعہ دوپہر پونے ایک بجے تمام احباب پرچم کشائی کی تقریب دیکھنے کے لیے جلسہ گاہ میں جمع ہوچکے تھے۔ مکرم ناصر احمد سدھو صاحب امیر و مشنری انچارج جماعت احمدیہ سینیگال نے لوائے احمدیت لہرایا اور مکرم مالک گئی صاحب نائب امیر اول نے سینیگال کا پرچم لہرایا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی۔ ایک بجے تمام شاملین جلسہ نے جلسہ گاہ آکر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ لائیو سنا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے خطبہ جمعہ دیا اور نماز جمعہ کی امامت کروائی۔ شام کو پہلے اجلاس کی صدارت مکرم امیر صاحب نے کی جس میں مہمانان کو دعوت کلام دی گئی۔ حسب معمول بعد نماز مغرب و عشاء مقامی زبانوں (دولف، پولار، سیرر، جولا) میں جلسے منعقد ہوئے جس میں مقامی زبانوں میں تقاریر کے علاوہ مجلس سوال و جواب کا اہتمام بھی کیا گیا۔
جلسہ کا دوسرا دن
مورخہ ۳۱؍دسمبر کو دن کا آغاز نماز تہجد، نماز فجر اور درس سے ہوا۔ بعد ازاں صبح اور شام دو اجلاسات ہوئے جن میں اسلام کو پیش آنے والے مختلف بحرانوں اور ان کے حل کے عناوین پر متعدد تقاریر ہوئیں۔ نیز اجلاس کے آخر میں معزز مہمانوں کو اظہار خیال کا موقع بھی دیا گیا۔ بعد از نماز مغرب و عشاء پہلے دن کی طرح آج بھی مقامی زبانوں میں جلسے منعقد ہوئے۔
جلسہ کا تیسرا دن
مورخہ یکم جنوری ۲۰۲۳ءکو سال نو کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر اور درس القرآن کے بعد احباب جماعت جلسہ گاہ میں ہی تشریف فرما رہے۔ اس موقع پر دوران سال تعلیمی میدان میں اعلیٰ نمبر حاصل کرنے والے طلبہ میں مکرم مہر محمود احمد صاحب نائب امیر و مشنری انچارج گیمبیا نے انعامات تقسیم کیے۔ پھر تلاوت قرآن کریم کے بعد ایک لمبا سلسلہ سوالات کا چلا جس میں مکرم امیر صاحب سینیگال نے سوالات کے جوابات دیے نیز مکرم نائب امیر صاحب نے وولف زبان میں ترجمہ کیا۔
صبح نو بجے احباب کی خدمت میں ناشتہ پیش کیا گیا۔ گیارہ بجےکے قریب تمام احباب جلسہ گاہ میں آگئے جہاں مکرم امیر صاحب سینیگال کی صدارت میں جلسہ سالانہ سینیگال کے اختتامی اجلاس کا آغاز ہوا۔ امیر صاحب نے تربیتی و تبلیغی امور پر شاملین جلسہ کو نصائح کیں۔ دعا کے ساتھ یہ جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ نماز ظہر و عصر کے بعد احباب کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔ اور احباب اپنا رخت سفر باندھ کر واپسی کے لیے روانہ ہوگئے۔
جلسہ سالانہ سینیگال کا عمومی ماحول جماعت کی روایت کے مطابق رکھنے کی کوشش کی گئی۔ دن کاآغاز نماز تہجد سے ہوتا رہا جس میں سو فیصد شاملین جلسہ شرکت کرتے ہیں۔ نماز فجر کے بعد دو لوکل زبانوں میں درس کا انتظام ہوتا رہا۔
جلسہ سالانہ کی حاضری: جلسہ سالانہ سینیگال ۲۰۲۲ء میں ملک کے چودہ ریجنز کے تین سو سے زائد دیہات کے ۳۷۰۰؍مرد و خواتین شامل ہوئے۔ ان کے علاوہ ہمسایہ ممالک گنی بساؤ، موریطانیہ اور گیمبیا سے بھی وفود نے شرکت کی۔ نیز یوکے سے ایک مخلص احمدی مکرم نعیم احمد صدیق صاحب نے خصوصاً جلسہ سالانہ میں شامل ہونے کے لیے سفر اختیار کیا۔ اسی طرح دو سو سے زائد غیر از جماعت احباب شامل ہوئے جن میں اکثر چیف آف ولیج اور مختلف دیہات کے نمائندگان تھے جو پہلی بار جلسہ سالانہ میں شامل ہورہے تھے۔
میڈیا کوریج: جلسہ سالانہ سینیگال میں متعدد ریڈیو سٹیشنز کے نمائندگان کے علاوہ دار الحکومت ڈاکار کے تین ٹی وی چینلز نے جلسہ سالانہ کی کارروائی کو نشر کیا۔ اسی طرح یوٹیوب اور فیس بک کے ذریعہ دس ہزار سے زائد احباب نے ان رپورٹس کو دیکھا۔ نیز جلسہ سے دس روز قبل سے ہی تمام ریجنز میں ریڈیو سٹیشنز پر جلسہ سالانہ کی آگاہی کے لیے اعلانات کیے جاتے رہے۔ نیز بعد از جلسہ بھی جلسہ کے پروگرامز ریجنز کے ریڈیو سٹیشنز پر نشر ہوتے رہے۔
اعلیٰ عہدیداران کی شرکت: برکینافاسو کے ایمبیسڈر بھی خصوصی طور پر جلسہ میں شامل ہوئے اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں جلسہ گاہ میں آکر احباب کے سامنے اپنے نیک خیالات کا اظہار کیا۔ نیز برکینافاسو اور سینیگال میں جماعتی خدمات کا تذکرہ کیا۔ اس کے علاوہ سینیگال کے ایک مشہور اور اہم فرقہ مریدیہ کے مرکز کے ایک اہم عہدیدار نے خصوصی طور پر جلسہ میں تینوں دن شرکت کی۔
جلسہ گاہ مستورات: جلسہ کے دوسرے روز صبح مستورات کی جلسہ گاہ میں لجنہ اماء اللہ کے زیر انتظام جلسہ کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ خواتین مقررین نے دنیا میں پیدا ہونے والے بحرانوں کا ذکر کیا نیز ان کے اسلامی حل پیش کیے۔ حضورﷺ کی شان میں بیان کردہ عربی قصائد بھی ناصرات نے نہایت خوش الحانی سے پڑھے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین
٭…٭…٭