عربی منظوم کلام سیدنا احمد علیہ الصلوٰة و السلام
قَدْ غُوْدِرَ الْاِسْلَامُ مِنْ جَہَلَاتِہِمْ
وَخَلَتْ أَمَاعِزُ عَنْ سَحَابٍ مُّمْطِرِ
عوام نادان نے ان کے باطل وساوس سے اسلام کو ترک کر دیا
اور وہ پتھریلی زمین برسنے والے بادل سے محروم رہ گئی
شَاقَتْ قُلُوْبَ النَّاسِ ظُعْنُ جِیَائِہِمْ
فَتَأَبَّطُوْا بُرَحَاءَہُمْ بِتَخَیُّرِ
لوگوں کے دلوں کو ان ہودج نشینوں نے شوق دلایا جو ان کی ہنڈیوں کے سر پوش کے اندر تھیں
سو انہوں نے ان کی بلا کو دیدہ دانستہ بغل میں لے لیا
زُجَلٌ عَمُوْنَ مُنَجِّسُوْ عَرَصَاتِنَا
فَجِئَتْ طَوَائِحُہُمْ کَذِئْبٍ مُّبْکِرِ
اندھی جماعتیں ہیں جو ہمارے ملک کو پلید کر رہی ہیں
ان کے حوادث ناگاہ ہم پر پڑے اور وہ ایسے آئے جیسا کہ بھیڑیا فجر کے وقت شکار کے لئے نکلتا ہے
وَالْعَیْنُ بَاکِیَةٌ وَ لَیْسَ بُکَاؤُنَا
شَیْئًا سِوَی الْفَضْلِ الْمُنِیْرِ الْمُسْفِرِ
آنکھ تو رو رہی ہے مگر ہمارا رونا کچھ حقیقت نہیں رکھتا
بجز اس فضل کے جو روشن کرنے والا اور صبح کے وقت آنے والا ہے
اِنَّ الْبَلَایَا لَا یَرُدُّ رِکَابَہَا
اِلَّا یَدَا مَلِکٍ قَدِیْرٍ أَکْبَرِ
بلائوں کے اونٹ سواروں کو کوئی رد نہیں کر سکتا
مگر اس بادشاہ کے دونوں ہاتھ جو قدیر اور اکبر ہے
اِنَّ الْمُہَیْمِنَ لَا یُضِیْعُ عِبَادَہٗ
فَافْرَحْ وَ لَا تَحْزَنْ بِوَقْتٍ مُّضْجِرِ
خدا اپنے بندوں کو ضائع نہیں کرے گا
سو تو خوش ہو اور ایسے وقت میں جو دل کو تکلیف دینے والا ہے غمگین مت ہو
(نور الحق حصہ اول ، روحانی خزائن جلد ۸ صفحہ ۱۱۹۔القصائد الاحمدیہ صفحہ ۱۳۱)