دعاؤں پہ زور دیں، دعاؤں پہ زور دیں، دعاؤں پہ زور دیں
خلافتِ خامسہ کے انتخاب کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے پہلے خطاب میں ارشاد فرمایا: احباب جماعت سے صرف ایک درخواست ہے کہ آج کل دعاؤں پہ زور دیں، دعاؤں پہ زور دیں، دعاؤں پہ زور دیں۔ بہت دعائیں کریں، بہت دعائیں کریں، بہت دعائیں کریں۔اللہ تعالیٰ اپنی تائید و نصرت فرمائے اور احمدیت کا یہ قافلہ اپنی ترقیات کی طرف رواں دواں رہے۔ آمین (مطبوعہ الفضل انٹر نیشنل ۲۵؍ اپریل ۲۰۰۳ء)
دعاؤں کی قبولیت کے لئے یہ انتہائی ضروری چیز ہے کہ سب ذاتی رنجشوں اور کدورتوں کو بھلا دیاجائے اور اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑاتے ہوئے اپنے گناہوں کی معافی بھی مانگی جائے اور آئندہ کے لئے اپنے دل کو پاک صاف رکھنے کے لئے بھی اللہ تعالیٰ سے مدد مانگی جائے۔ آج جو مخالفین احمدیت اپنی مخالفانہ کارروائیوں میں بڑھے ہوئے ہیں تو ہمیں ایک ہو کر اللہ تعالیٰ کے حضور اپنی دعاؤں کے ساتھ حاضر ہونا چاہئے۔ جب انسان بےچین ہو کر مُضْطَر بن کر اللہ تعالیٰ کے آگے جھکتا ہے، اس سے مانگتا ہے تو پھر اللہ تعالیٰ بھی اس کی مدد کو آتا ہے۔ پس اس اصل کو ہمیشہ سامنے رکھنا چاہئے اور کبھی اس بات سے لاپرواہ نہیں ہونا چاہئے۔( خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۹؍ دسمبر ۲۰۱۷ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۱۹؍ جنوری ۲۰۱۸ء)
عمومی طور پر ہمیں عالم اسلام کو بھی دعاؤں میں یاد رکھنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ ان میں اتحاد پیدا کرے اور ان کے جو دل پھٹے ہوئے ہیں وہ دل جڑ جائیں اور آپس کی دشمنیاں ان کی ختم ہوں اور دشمن ان کی دشمنیوں سے جو فائدہ اٹھا رہے ہیں اللہ تعالیٰ اس سے ان دشمنوں کے ہاتھوں کو روکے اور وہ اسلام کو نقصان پہنچانے سے ہر طرح باز رہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام احمدیوں میں مردوں میں، عورتوں میں قناعت پیدا کرے۔ انہیں ہر شر سے بچائے۔ انہیں ثبات قدم عطا فرمائے۔ اور وہ ہمیشہ نظام جماعت اور نظام خلافت سے چمٹے رہیں۔ اور نظام جماعت کو بھی لوگوں کے حق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ عہدیداروں کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ واقفین زندگی کو وقف کی روح کے ساتھ خدمت دین کی توفیق عطا فرمائے۔
( خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۵؍ جون ۲۰۱۸ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۶؍ جولائی ۲۰۱۸ء)