مذہبی جنگوں کا خاتمہ اور صلح کی بنیاد رکھنے کا کام
یہ زمانہ وہی زمانہ ہے جس میں خدا تعالیٰ نے ارادہ فرمایا ہے کہ مختلف فرقوں کوایک قوم بنا دے اور ان مذہبی جھگڑوں کو ختم کر کے آخر ایک ہی مذہب میں سب کوجمع کر دے … دنیا کے مذاہب کا بہت شور اٹھے گا اورایک مذہب دوسرے مذہب پر ایسا پڑے گا جیسا کہ ایک موج دوسری موج پر پڑتی ہے اور ایک دوسرے کوہلاک کرنا چاہیں گے تب آسمان وزمین کا خدا اس تلاطم امواج کے زمانہ میں اپنے ہاتھوں سے بغیر دنیوی اسباب کے ایک نیا سلسلہ پیدا کرے گا اور اس میں ان سب کو جمع کرے گا جو استعداد اور مناسبت رکھتے ہیں۔ تب وہ سمجھیں گے کہ مذہب کیا چیز ہے اور ان میں زندگی اور حقیقی راستبازی کی روح پھونکی جائے گی اور خدا کی معرفت کا ان کو جام پلایا جائے گا… اورضرور ہے کہ یہ سلسلہ دنیا کا منقطع نہ ہو جب تک کہ یہ پیشگوئی کہ آج سے تیرہ سو برس پہلے قرآن شریف نے دنیا میں شائع کی ہے پوری نہ ہو جائے۔
(لیکچر لاہور، روحانی خزائن جلد ۲۰صفحہ ۱۸۲تا۱۸۳)
وہ کام جس کے لئے خدا نے مجھے مامور فرمایا ہے وہ یہ ہے کہ خدا میں اور اس کی مخلوق کےرشتہ میں جو کدورت واقع ہوگئی ہے اس کو دور کرکے محبت اور اخلاص کے تعلق کو دوبارہ قائم کروں اور سچائی کے اظہار سے مذہبی جنگوں کا خاتمہ کرکے صلح کی بنیاد ڈالوں۔
( لیکچر لاہور، روحانی خزائن جلد۲۰ صفحہ۱۸۰)