بجز خدا کی مدد کے ہر ایک سے خوش اخلاقی سے پیش آنا ممکن نہیں
چھٹی پیشگوئی یہ تھی کہ اس قدر لوگ آئیں گے کہ عنقریب ہے کہ تو اُن کی ملاقات سے تھک جائے یا کثرت مہمانداری کی وجہ سے بدخلقی کرے سواس پیشگوئی کا وقوع نہایت ظاہر ہے اور جن لوگوں کو قادیان میں آنے کا اتفاق ہوتارہا ہے وہ کثرت آمد مہمانوں کو دیکھ کر گواہی دے سکتے ہیں کہ واقعی بعض اوقات اس کثرت سے مہمان جمع ہوتے ہیں اور اس کثرت سے ملاقاتوں کی کشمکش ہوتی ہے کہ اگر یہ وصیت ہر وقت ملحوظ نہ ہو تو ممکن ہے کہ ضعف بشریت بدخلقی کی طرف مائل کر دیوے یا مہمانداری میں فتور پیدا ہو جائے۔ سب کے ساتھ خوش خلقی سے مصافحہ کرنا اور باوجود صدہا لوگوں کے اجتماع کے ہر ایک کے ساتھ پور ے اخلاق سے پیش آنا بجز خدا کی مدد کے ہر ایک کا کام نہیں۔… ایسا ہی یہ دوسری پیشگوئی یعنی یَأْتُوْنَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیْق جس کے یہ معنے ہیں کہ دُور دُور سے لوگ تیرے پاس آئیں گے یہاں تک کہ وہ سڑکیں ٹوٹ جائیں گی جن پر وہ چلیں گے۔ اس زمانہ میں یہ پیشگوئی بھی پوری ہوگئی چنانچہ اب تک کئی لاکھ انسان قادیان میں آچکے ہیں اور اگر خطوط بھی اس کے ساتھ شامل کئے جائیں جن کی کثرت کی خبر بھی قبل از وقت گمنامی کی حالت میں دی گئی تھی تو شاید یہ اندازہ کروڑ تک پہنچ جائے گا مگر ہم صرف مالی مدد اور بیعت کنندوں کی آمد پرکفایت کرکے ان نشانوں کو تخمیناً دس لاکھ نشان قرار دیتے ہیں۔
(براہین احمدیہ حصہ پنجم،روحانی خزائن جلد ۲۱ صفحہ ۷۵،۷۴)
پسند آتی ہے اُس کو خاکساری
تذلّل ہے رہ درگاہِ باری
عجب ناداں ہے وہ مغرور و گمراہ
کہ اپنے نفس کو چھوڑا ہے بے راہ
(تتمہ حقیقۃ الوحی صفحہ ۱۱۵ مطبوعہ ۱۹۰۷ء)