نظم
ترانۂ اطفال
مری رات دن بس یہی اک صدا ہے
کہ اس عالمِ کون کا اک خدا ہے
اسی نے ہے پیدا کیا اس جہاں کو
ستاروں کو سورج کو اور آسماں کو
وہ ہے ایک اس کا نہیں کوئی ہمسر
وہ مالک ہے سب کا وہ حاکم ہے سب پر
نہ ہے باپ اس کا نہ ہے کوئی بیٹا
ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا
نہیں اس کو حاجت کوئی بیویوں کی
ضرورت نہیں اس کو کچھ ساتھیوں کی
ہر اک چیز پر اس کو قدرت ہے حاصل
ہر اک کام کی اس کو طاقت ہے حاصل
(کلام محمود: صفحہ168)
(مشکل الفاظ کے معنی: صدا: آواز۔ ہمسر: ساتھی۔ حاکِم: حکومت کرنے والا۔)