نمازجنازہ حاضر وغائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 27فروری 2017ء بروز سوموار نماز ظہرسے قبل حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے محمود ہال (مسجد فضل لندن)میں تشریف لا کرمکر م رشید حسین صاحب(ابن مکرم چوہدی محمد حسین صاحب مرحوم ۔آف محمد آباد اسٹیٹ سندھ۔ حال ریڈنگ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
مکر م رشید حسین صاحب(ابن مکرم چوہدی محمد حسین صاحب مرحوم ۔آف محمد آباد اسٹیٹ سندھ۔ حال ریڈنگ یوکے)
21؍فروری2017ء کو 66سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ پاکستان میں اپنی جماعت میں سیکرٹری تعلیم کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔آپ مکرم پرویز احمد صاحب سابق امیر جماعت محمد آباد سندھ کے بھائی اور مکرم ڈاکٹر طارق انور باجوہ صاحب( نیشنل سیکرٹری تحریک جدید یوکے) کے بہنوئی تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں۔
نماز جنازہ غائب:
اس کے ساتھ ہی درج ذیل مرحومین کی نماز جنازہ غائب بھی ادا کی گئی۔
1۔مکرم ڈاکٹر مظفر احمد بھٹی صاحب ( نیروبی۔کینیا)
11 نومبر 2016ء کو وفات پا گئے ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، دعا گو، خلافت کے ساتھ محبت کا تعلق رکھنے والے، ہمدرد اور بہت سی خوبیوں کے مالک نیک انسان تھے۔ آپ کینیا کے پہلے قائد مجلس خدام الاحمدیہ اور پھرپہلے صدر مجلس انصاراللہ بھی رہے۔ نیشنل مجلس عاملہ کینیا میں بطور سیکرٹری مال اور سیکرٹری جائیداد بھی خدمت کی توفیق پائی۔ آپ نے کینیا کی ایک جماعت میں مسجد بھی بنوائی۔ آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کے حکم پر ہومیوپیتھی میں ڈگری حاصل کی اور بہت سےمریضوں کا مفت علاج کیا۔ آپ کو حج اور عمرہ کی سعادت بھی ملی ۔ مرحوم موصی تھے۔
2۔مکرمہ غسسا مووا رسیمہ فاتحہ صاحبہ(آف تاتارستان)
یکم اکتوبر 2016ء کو وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ خلافت اور نظام جماعت کی اطاعت گزار، بہت ہمدرد، مخلص اورباوفا خاتون تھیں ۔
3 ۔مکرم خلیل احمد اختر صاحب(آف یوایس اے)
یکم فروری 2017ء کو85سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت حافظ حامد علی صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پڑنواسے تھے۔ آپ کو خلافت اور جماعت سے والہانہ محبت تھی۔ فرقان فورس میں خدمت کے علاوہ حضرت مصلح موعودؓ نے آپ کو افریقہ میں بطور مبلغ بھیجا۔ جہاں آپ نے 1954ء سے 1959 ء تک خدمت کی توفیق پائی۔پاکستان میں سروس کے دوران کراچی، پشاور او رلاہور میں مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔1997ء میں امریکہ منتقل ہوئے اور ایٹلانٹا (جارجیا )میں خدام کی تربیت کے فرائض سرانجام دیتے رہے ۔مرحوم موصی تھے ۔
4۔مکرم داؤد احمد تھیم صاحب ایڈووکیٹ (آف ڈیرہ غازی خان)
5 فروری 2017 ء کو68 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت مولوی محمد عثمان صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے اور حضرت حکیم عبد الخالق صاحب رضی اللہ عنہ کے نواسے تھے ۔آپ کے دادا نے ڈیرہ غازیخان میں مسجد بھی تعمیر کروائی ۔ا ٓپ کافی عرصہ ضلع ڈیرہ غازیخان کے نائب امیر رہے۔ پھر کچھ عرصہ قائمقام امیر کے فرائض سرانجام دینے کی بھی توفیق ملی ۔پیشے کے لحاظ سے آپ وکیل تھے۔ اس لئے جماعتی مقدمات میں بھی پیش ہوتے رہے ۔بہت ملنسار،ہمدرد ،مخلص اور نیک انسان تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دوبیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
5۔ مکرم نسیم احمد طاہر صاحب (ابن مکرم محمد ذکاء اللہ خان صاحب مرحوم۔ناصر باخ ۔جرمنی)
10 دسمبر 2016 ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت ڈاکٹر عبدالحکیم صاحب رضی اللہ عنہ اور نانا حضرت چوہدری نعمت اللہ گوہر صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ جرمنی میں آپ کو 12سال شعبہ امورعامہ میں خدمت کی توفیق ملی جس میں سے تقریباً 4 سال آپ نیشنل سیکرٹری امور عامہ بھی رہے۔بہت ملنسار، ہمدرد ،خدمت گزار اور خوش اخلاق انسان تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
6۔مکرم مبارک احمد صاحب(کارکن دفتر افسر خزانہ صدرانجمن احمدیہ۔ربوہ)
14 فروری 2017 ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نماز باجماعت کے پابند، تہجد گزار، مہمان نواز،انتہائی شریف النفس اور مخلص انسان تھے۔دفتر کے سارے عملے سے پیار اور محبت کا تعلق تھا۔کبھی کسی کو کوئی تکلیف نہیں پہنچائی۔ مرحوم موصی تھے ۔
7۔مکرم محمد عرفان اللہ صاحب احمدی (ابن مکرم صبغتہ اللہ صاحب احمدی مرحوم۔ بنگلور ۔انڈیا)
7جنوری2017ء کو مختصر علالت کے بعد 67 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے پڑدادامحترم موسیٰ رضا صاحب مرحوم نے 1904ء میں بذریعہ خط حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کی تھی۔آپ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجدگزار ، دعاگو اور نیک انسان تھے ۔ خلافت سے بہت محبت اور اطاعت کا تعلق تھا۔ آپ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتابیں پڑھنے کا بہت شوق تھا اور کئی دفعہ ان کا مطالعہ کرچکے تھے۔ بدر اخبار کا بھی بڑی باقاعدگی سے مطالعہ کیا کرتے تھے۔ آپ پچھلے پانچ سال سے بنگلور جماعت کے سیکرٹری وصایا کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ بنگلور کی مسجد کی تعمیر میں بھی خصوصی کام کرنے کی توفیق ملی۔مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹےیادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم عبد الرشید صاحب حیدر آبادی(کارکن ایم ٹی اے وصدر جماعت نارتھ لندن) کے برادر نسبتی تھے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین