نمازجنازہ حاضر وغائب
نمازجنازہ حاضر وغائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ23؍اپریل 2017ء بروز اتوار نمازمغرب و عشاءسے قبل حضرت امیر المومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بیت السبوح فرینکفرٹ جرمنی میں مکرمہ رشیدہ سندھو صاحبہ اور مکرم مدثر احمد صاحب کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
1۔ مکرمہ رشیدہ سندھو صاحبہ
مکرمہ رشیدہ سندھو صاحبہ اہلیہ مکرم حمید احمد صاحب ظفر سابق معلم وقف جدیدمورخہ 22؍اپریل 2017ء بروز ہفتہ فریڈبرگ جرمنی میں بعمر 79 سال وفات پا گئیں ۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ اسلامی شعار کی مکمل پابندی کرنے والی خاتون تھیں۔اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ مرحومہ کے بڑےبیٹے مکرم بشارت احمد ناصر (مرحوم) مربی سلسلہ تھے اور جامعہ احمدیہ ربوہ میں فقہ کے استاذ تھے۔ مرحومہ کے ایک بیٹےمکرم رفاقت احمد سندھو لندن، اورایک بیٹے مکرم حافظ مبارک احمد ناصر صاحب فریڈبرگ جرمنی میں مقیم ہیں۔مرحومہ کے پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
2۔ مکرم مدثر احمد صاحب
مکرم مدثر احمد صاحب ابن مکرم حنیف احمد صاحب ساکن Weiterstadtمورخہ 17؍ اپریل 2017ء بروز سومواربعمر27سال موٹر سائیکل حادثہ کے نتیجہ میں جرمنی میں وفات پا گئے ۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کے والد صاحب اور ایک بھائی پاکستان میں ہیں جبکہ ان کی والدہ ، دو بھائی اور تین بہنیں جرمنی میں مقیم ہیں۔
نماز جنازہ غائب:
1۔ مکرم عبدالغفور بھٹی صاحب (آف کنری سندھ)
مکرم عبدالغفور بھٹی صاحب (آف کنری سندھ) 30؍مارچ 2017ء کو وفات پا گئے۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کنری میں جماعت کے پرائمری سکول کے ابتدائی اساتذہ میں سے تھے۔ لمبا عرصہ امام الصلٰوۃ رہے۔مرحوم موصی تھے۔اور تحریکِ جدید کے پنج ہزاری ممبران میں بھی شامل تھے۔ بہت مخلص دیندار اور اچھے کردار کے حامل تھے۔ انہوں نے مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کرنے کی توفیق پائی۔
2۔ مکرمہ راشدہ ریحانہ صاحبہ
مکرمہ راشدہ ریحانہ صاحبہ اہلیہ مکرم منوراحمد آصف صاحب 12؍مارچ 2017ءکواوسٹ ھائیم جرمنی میں 57سال کی عمر میں وفات پاگئیں ۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ خاندان مسیح موعود ؑ میں چھوٹی آپا کی پاشو کے نام سے مشہور تھیں۔چھوٹی آپا نےان کے ساتھ اپنے بچوں جیسا سلوک کیا۔مرحومہ 1977ء میں جرمنی آئی تھیں۔ لجنہ اماء اللہ میں مقامی سطح پر مختلف خدمات کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں اور ان کی تدفین گروس گیراؤ جرمنی میں ہوئی ہے۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
3۔ مکرم محمود احمد طاہر صاحب
مکرم محمود احمد طاہر صاحب 20 مارچ 2017 ءکو وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔خاندان حضرت مسیح موعودؑ کی بہت خدمت کرنے کی توفیق ملی۔مکرم و محترم میاں ادریس صاحب اور مکرم و محترم میاں منصور احمد صاحب کے ساتھ کام کرنے کی سعادت حاصل ہوئی
مکرمہ قریش بیگم صاحبہ (زوجہ مکرم چوہدری محمداقبال مرحوم۔آف رلیوکے ضلع سیالکوٹ)
31مارچ 2017ءکو80سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ بڑی صابرہ وشاکرہ نیک خاتون تھیں۔تقریباً اکیس سال قبل خاوند کی وفات ہوئی۔ نہایت صبرکے ساتھ سب بچوں کو سنبھالا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹیاں اور تین بیٹے یادگارچھوڑے ہیں۔ آپ مکرم عقیل احمد صاحب مربی سلسلہ سیرالیون کی والدہ تھیں۔
5۔ مکرمہ امۃ اللہ بیگم صاحبہ ( اہلیہ مکرم محمد احمد صاحب۔آف حیدرآباد سندھ)
11مارچ 2017ءکو وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابنداورروزانہ قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی نیک خاتون تھیں۔باقاعدگی سے جماعتی چندوں کی ادائیگی کیاکرتی تھیں۔ صدقہ و خیرات بھی کرتی رہتی تھیں۔کبھی کسی سائل کو خالی ہاتھ نہیں لوٹایا۔بچوں کی نیک تربیت کی۔ایم ٹی اے پر خودبھی خطبہ سننے کا اہتمام کرتیں اوربچوں کو بھی اس کی تلقین کرتیں۔خلافت سے بہت محبت تھی۔ آپ ریٹائرڈ سکول ٹیچر تھیں۔خداکے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹااور دوبیٹیاں یادگارچھوڑی ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین!
ژ مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 26؍اپریل 2017ء بروز بدھ نماز ظہرسے قبل حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرمکرم طاہر احمد تنویر خان صاحب (ابن مکرم عبد الاحد خان صاحب بھاگلپوری ۔لندن) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
مکرم طاہر احمد تنویر خان صاحب (ابن مکرم عبدالاحد خان صاحب بھاگلپوری ۔لندن)
19؍اپریل 2017 ء کو74 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔1927ء میں آپ کے والد اور دادا مکرم عبد الصمد خان صاحب نے حضرت مصلح موعودؓ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی ۔ سندھ میں جماعت پر جب سخت وقت آیا تو آپ نے ہمیشہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ۔ جماعتی مہمانوں کی بہت خاطر مدارات کیا کرتے تھے ۔ آپ کو نائب امیر ضلع کے علاوہ ،صدر جماعت اور زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق ملی۔یوکے آنے کے بعد پہلے گلاسگو اور پھر لندن میں جماعت کے فعال ممبر رہے ۔ نمازوں کے پابند، ہمدرد،ملنسار ،بہت نیک، مخلص او رباوفا انسان تھے۔پسماندگان میں پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم مظفر احمد ملک صاحب (انچارج رقیم پریس۔یوکے)کے کزن تھے۔
نماز جنازہ غائب:
(1)مکرم محمود عالم ملک صاحب (سابق امیر ضلع سکھر)
6مارچ 2017 ء کو96 سال کی عمر میں ٹورانٹو (کینیڈا) میںوفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 1937ء میں18 سال کی عمر میں خود بیعت کرکے احمدیت قبول کی اور 1938ء میں قادیان جاکر حضرت خلیفۃ المسیح الثانی کے ہاتھ پر دستی بیعت کی توفیق پائی۔ نہایت خدمت گزار ، مہمان نواز اور ہر دلعزیز انسان تھے ۔ جماعت اور خلافت سے والہانہ محبت اور عشق کا تعلق تھا۔ آپ کو امیر ضلع سکھر کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ملازمت کے دوران اپنی جماعت کے مربی کے ساتھ مل کر بالائی سندھ میں بہت تبلیغی کام کیا۔ ملازمت سے ملنے والی رخصت میں وقف عارضی کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے ۔آپ مکرم مظفر احمد ملک صاحب (انچارج رقیم پریس یوکے) کے والد تھے ۔
(2)مکرم مبارک احمد صاحب (ابن مکرم فیض محمد صاحب ۔دارالعلوم وسطی ربوہ)
4 جولائی 2016ء کو 71سال کی عمرمیں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم بڑے خوش اخلاق، ملنسار،مہمان نواز ،خاموش طبع،بہت سادہ اور صابرتھے ۔ ننکانہ میں ملازمت کے دوران تین سال بطور صدرجماعت خدمت کی توفیق پائی ۔الفضل میں جماعت کے ادارہ تعمیرات میں بطوراوورسیئرایک ماہ وقف کی تحریک کاپڑھ کر اگلے ہی روز اپنی خدمات پیش کیں اور خدمت پرمامورہوگئے جہاں بعد میں پھر آپ کو مزید سات سال خدمت کا موقعہ ملا۔اس دوران کوارٹرز بیوت الحمد ، سوئمنگ پول ،لجنہ ہال،یتامیٰ ہوسٹل ،مسجد مبارک کی تعمیر و توسیع اورجامعہ احمدیہ کے تعمیراتی کاموں میں خدمت کی توفیق پائی ۔ نوسال جرمنی میں رہے وہاں بھی تعمیراتی کاموں کی مفوضہ ذمہ داری نبھاتے رہے۔ قادیان کی مسجد اقصیٰ کی توسیع کے کام میں بھی ایک ماہ وقف عارضی کرکے خدمت کا موقع پایا۔ آپ جماعتی کتب اور رسائل کا مطالعہ بڑی باقاعدگی سے کیا کرتے تھے۔ خلافت سے گہری وابستگی تھی ۔جب تک صحت ٹھیک رہی نمازباجماعت اداکرتے رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹے اور چاربیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔
(3)مکرم محمدافضل صاحب (ابن محمد اسماعیل صاحب۔ لندن)
3 دسمبر 2016 ء کو پاکستان گئے جہاں بقضائے الٰہی 71 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ جماعت کے ایک فعال ممبر تھے۔ لمبا عرصہ تک جماعت میں وقف نو بچوں کی کلاس لیتے رہے۔ انصار اللہ کے کاموں میں بھی بہت خوش دلی سے حصہ لیتے تھے ۔ بیمار ہونے کے باوجو ہمیشہ نماز باجماعت کے لئے مسجد میں حاضر ہوتے تھے۔مرحوم بہت نیک صالح، دعا گو، خلافت کے ساتھ گہرا تعلق رکھنے والے مخلص اور باوفاانسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور ایک بیٹایادگار چھوڑے ہیں۔
(4)مکرمہ صغریٰ بیگم صاحبہ (زوجہ مکرم فرزند علی صاحب مرحوم ۔ربوہ)
10مارچ 2017ءکوجرمنی میں 72سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔صوم وصلوٰۃ کی پابند،تہجدگزار، تلاوت کریم میں باقاعدہ ،خلافت سے سچی محبت کرنے والی ،مالی قربانی میں پیش پیش ،غریبوں کی ہمدرد نیک خاتون تھیں۔1984میں خاوندکی وفات کے بعداپنے نو بچوں کی دینی ودنیوی تعلیم وتربیت کا خاص خیال رکھااور سب کو خلافت اور نظام جماعت سے جوڑے رکھا۔آپ خداکے فضل سے موصیہ تھیں ۔
(5)مکرم محمد صدیق صاحب (ابن مکرم محمد اسحاق صاحب ۔جرمنی)
9 ؍ اکتوبر 2016ء کو65سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کا جماعت سے بہت گہرااخلاص کا تعلق تھا۔ اجلاسات میں باقاعدگی سے شامل ہوتے اور چندوں کی بروقت ادائیگی کیا کرتے تھے۔ سادہ طبیعت کے مالک، بہت نیک ، مخلص اور باوفا انسان تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ مکرم حافظ سعید الرحمان صاحب (مربی سلسلہ رشین ڈیسک )کے بہنوئی تھے ۔
(6)مکرمہ عطیہ حمید صاحبہ (اہلیہ مکرم شیخ حمیداحمدصاحب آف لاہور)
20جنوری2017ءکو80سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی ، چندہ جات میں باقاعدہ ،غریب پرور، ہمدرداورمستحقین کی مالی امدادکرنے والی بہت صابرہ وشاکر ہ خاتون تھیں ۔پانچ سال صدرلجنہ کے علاوہ مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی۔ سانحہ لاہور میں اپنے بیٹے مکرم شیخ مبشر احمد صاحب کی شہادت پر نہایت صبروحوصلہ کا مظاہرہ کیا۔ حضورانورسے فون پر بات کرکے بہت خوش ہوئیں اوریہ سعادت پاکر سارے دکھ اورغم بھول کر نہایت پُرسکون ہوگئیں ۔ آپ مکرم حافظ سعید الرحمان صاحب مبلغ سلسلہ رشین ڈیسک کی پھوپھی تھیں ۔
(7)مکرم ماسٹرارشادالحق صاحب(ابن مکرم گلزار احمد صاحب آف فاروق آباد)
22 فروری 2017ءکو53سال کی عمرمیں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم پنجوقتہ نمازی،چندہ جات ودیگرمالی تحریکات میں باقاعدہ ،جماعت کے ساتھ گہراتعلق رکھنے والے بااخلاق ،ملنسار،سادہ طبیعت کے مالک ،نیک اور مخلص انسان تھے ۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین