یورپ (رپورٹس)

جلسہ سالانہ جرمنی ۲۰۲۳ء کے لیے وقار عمل کا آغاز

(عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

(شٹٹگارٹ، جرمنی۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) یوں تو خدا کے فضل سے جلسہ سالانہ کا کام اتنا وسعت پذیر ہو چکا ہے کہ ایک جلسہ کے اختتام کے ساتھ ہی دوسرے جلسہ سالانہ کے بہت سے امور کا آغاز ہو جاتا ہے۔ جلسہ سالانہ جرمنی ۲۰۲۲ء کی اختتامی دعا کے وقت جلسہ کی انتظامیہ ۲۰۲۳ء کے جلسہ سالانہ کی جگہ کی تلاش کا بار اٹھائے ہوئے تھی اور اس کام میں پہلے سے مصروف تھی۔ لیکن جوں جوں جلسہ کے ایام قریب آنے لگتے ہیں کام کی مصروفیت بڑھتی چلی جاتی ہے۔ پھر وہ وقت بھی آجاتا ہے جب مصروفیت دفتروں سے نکل کر ماحول کا حصہ بننے لگتی ہے اور عام قاری اس کو جلسہ کی رونق کا نام دیتا ہے۔ یہ فقرہ جلسہ کی ثقافت کا حصہ بن چکا ہے کہ ’’لو جی جلسہ دی رونق  شروع ہو گئی‘‘۔ جرمنی میں یہ رونق جلسہ سالانہ یوکے کے بعد شروع ہو گئی تھی۔ ہر اتوار کو انتظامی کمیٹی کے اجلاس میں آنے والے نئے چہرے، پر سکون اور خاموش دفتر جلسہ سالانہ کی دیواروں سے اب ہر شام ٹکرانے والی آوازیں نئے موسموں کی نوید دیا کرتی ہیں۔ جلسہ سالانہ پر خلیفۂ وقت کی آمد احمدیوں کے لیے گویا بہار کی آمد ہے۔ ہر سو چہل پہل ہے۔ در و دیوار اپنی نئی پہچان سے اپنے معزز مہمان کے منتظر ہیں۔ در و دیوار کو نئی پہچان دینے والوں کا جذبہ اور ولولہ دونوں قابل قدر ہیں اور ساتھ قابل دید بھی۔ بیت السبوح کی زیب و آرائش کا کام ابھی جاری تھا کہ جلسہ سالانہ کے لیے اجتماعی وقار عمل کا دن آپہنچا۔ اس کے لیے ۲۵؍اگست کا دن مقرر تھا۔ جلسہ گاہ نئی جگہ پر اور وہ بھی پہلی جلسہ گاہ سے دو گنا بڑی۔ اس کے لیے جماعتوں میں مربیان سلسلہ نے وقف عارضی کرنے کی اپیل کر رکھی تھی۔ 

وقار عمل کا آغاز 

۲۵؍اگست بروز جمعہ دن گیارہ بجے وقار عمل کا آغاز دعا سے ہونا تھا۔ جرمنی کے بیشتر علاقوں میں صبح سے بارش والا موسم تھا لیکن اس کے باوجود لوگ بر وقت جرمنی کے شہر شٹٹگارٹ (Stuttgart) میں موجود جلسہ گاہ پہنچ رہے تھے جن کے لیے ناشتہ کا انتظام تھا۔ وقار عمل پر آنے والے کی رجسٹریشن کی جاتی، سامان اپنی مخصوص جگہ پر رکھوا کر اس کو کھانے کے ہال کی طرف گائیڈ کیا جاتا۔ ساڑھے گیارہ بجے وقار عمل کے آغاز سے قبل اجتماعی دعا کے لیے سب دوست مخصوص ہال میں جمع ہوئے۔ جہاں ۵۰۰ کرسیاں لگا کر دوستوں کے بیٹھنے کا انتظام تھا۔ لیکن تعداد زیادہ ہونے کے سبب کافی دوست کھڑے کھڑے تقریب میں شامل ہوئے۔ تلاوت قرآن کریم سے تقریب کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے افسر خدمت خلق مکرم طارق احمد ظفر صاحب (صدر خدام الاحمدیہ و مربی سلسلہ) نے سیکیورٹی کے حوالے سے ضروری امور بیان کیے۔ دوستوں کو توجہ دلائی کہ ہر شخص نے اپنے طور پر الرٹ رہنا ہے اور گردو بیش کا جائزہ لیتے رہنا ہے۔ افسر جلسہ گاہ مکرم صداقت احمد صاحب (مشنری انچارج) نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ آپ نے خدا تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ان ایام کو وقف کیا ہے۔ پس پورے اخلاص کے ساتھ خدمت کریں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی حقیر کوششوں میں برکت ڈالے۔ کام کے دوران عبادت سے غافل نہ ہوں اور نمازوں میں ضرور شامل ہونا ہے۔ مکرم محمد الیاس مجوکہ صاحب افسر جلسہ سالانہ نے اپنی تقریر میں بعض اہم امور کی طرف توجہ دلائی۔ آپ نے کہا کہ ہم اس جگہ پہلی دفعہ جلسہ کر رہے ہیں۔ ہم نے ان لوگوں پر اچھا تاثر چھوڑنا ہے۔ اس جگہ کو استعمال کرنے کے لیے جو قواعد و ضوابط طے ہوئے ہیں ان کی ہر صورت پابندی کرنی ہے۔ مکرم افسر صاحب جلسہ سالانہ نے ان قواعد پر روشنی ڈالتے ہوئے ۱۸ سال سے کم عمر بچوں سے درخواست کی کہ جمعہ کے بعد جلسہ گاہ سے چلے جائیں اور بدھ سے پہلے کوئی بچہ یہاں نہ آئے۔ اسی طرح خواتین سے بھی درخواست کی کہ وہ بدھ سے آکر انتظامی سرگرمیاں سر انجام دیں گی۔ اس سے پہلے جلسہ گاہ زنانہ کی تیاری مرد حضرات کریں گے۔ آپ نے جلسہ گاہ کے ایریا اور دس ہالز کا تعارف اور جلسہ کے دوران استعمال کی تفصیل بھی بیان کی۔ صفائی کا خاص خیال رکھنے کی تلقین کی۔

آخر پر مکرم عبداللہ واگس ہاوزر صاحب امیر جماعت احمدیہ جرمنی حاضرین سے مخاطب ہوئے۔ آپ نے وَسِّعْ مَکَانَکَ کے الہام کی تشریح میں بیان کیا کہ ہر دس سال کے بعد ہمیں جلسہ گاہ چھوٹی پڑ جاتی ہے۔ یہ جلسہ گاہ کالسروئے (Karlsruhe) سے دوگنا بڑی ہے۔ آپ کو زیادہ کام کرنا پڑے گا۔ ہمت سے کام لیں۔ خدا کرے کہ جوبلی کے سال ہماری پچاس ہزار حاضری کی خواہش پوری ہوجائے۔ جلسہ سالانہ یوکے کے بعد کووڈ ۱۹ کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ہمارے ہاں بھی انٹرنیشنل مہمان کافی تعداد میں آ رہے ہیں۔ اس لیے احتیاط کا پہلو آپ کے ہمیشہ مد نظر رہنا چاہیے۔ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے میں بھی احتیاط کریں۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اجتماعی دعا کروائی۔ اس کے بعد انتظامیہ کی طرف سے آج ہونے والے کام کی بریفنگ دی گئی۔

آج صبح سے کمپنیوں کے ٹرک مال کی ڈلیوری دینے آ رہے تھے اور خدام سامان اتارنے میں مصروف بھی تھے۔ دعا کے بعد یہ کام دوبارہ شروع کر دیا گیا۔ البتہ اس سے قبل حاضرین میں جلیبیاں تقسیم کی گئیں۔ 

نماز جمعہ 

ڈیڑھ بجے دوپہر نماز جمعہ کا وقت مقرر تھا۔ مکرم مشنری انچارج صاحب جرمنی نے خطبہ جمعہ میں بھی حاضرین کو نصائح کیں کہ دینی کاموں میں حصہ لینا ایک سعادت ہے۔ آپ خدا کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔ جو بھی خدا کی راہ میں خدمت بجا لاتا ہے اس کو خدا ایسے ذرائع سے رزق عطا کرتا ہے جس کا اس بندے کو وہم و گمان بھی نہی ہوتا۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو لوگ خدا کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں خدا ان کے کام خود کرتا ہے۔ ہمیں نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ آپس میں مل کر دوستانہ ماحول میں کام کرنے سے قوت بڑھتی ہے۔ نمازوں کی حفاظت کرنی ہے۔ خدا کرے کہ ہم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنے والے ہوں۔ آمین 

نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد سب مل کر ایم ٹی اے پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ سے مستفیض ہوئے جس کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا۔ شام تک وقار عمل میں شامل افراد کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ گئی تھی جو انتظامیہ کی توقع سے زیادہ تھی۔ الحمد اللہ 

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button