حضور انور کا دورۂ جرمنی اگست، ستمبر ۲۰۲۳ء (پانچواں روز)
(۳۱؍اگست ۲۰۲۳ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) آج حضورِانور کے جرمنی میں قیام کا پانچواں دن تھا۔ حضور انور نے نماز فجر بیت السبوح صبح پانچ بجکر چالیس منٹ پر پڑھائی جس میں حسب معمول خواتین و حضرات کی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی۔ نماز سے قبل عزیزم انیق احمد شاہد حلقہ نور مسجد کو اذان دینے کی سعادت حاصل ہوئی۔
آج بیت السبوح میں موجود انتظامیہ جلسہ سالانہ کے سب دفاتر جلسہ گاہ شٹٹگارٹ منتقل ہورہے تھے۔ حضورِ انور نے بھی قیام گاہ میں دفتری امور سر انجام دیے۔
شام پانچ بجکر دس منٹ پر حضور انور مع قافلہ جلسہ گاہ کے لیے روانہ ہوئے اور تقریباً تین گھنٹے کے سفر کے بعد آٹھ بج کر پچپن منٹ پر حضورانور کی گاڑی جلسہ گاہ میں داخل ہوئی تو فضا نعرۂ تکبیر سے گونج اٹھی۔ ہزار ہا افراد مسلسل نعرے لگاتے رہے۔ حضورِانور کا استقبال کرنے والوں میں برطانیہ سے سائیکلوں پر سفر کر کے آنے والے ۱۷ انصار کا گروپ بھی شامل تھا جو آج ہی شٹٹگارٹ پہنچا تھا۔ یہ گروپ حافظ اعجاز احمد صاحب کی سربراہی میں گزشتہ ہفتہ کے روز اسلام آباد ٹلفورڈ سے بعد نماز فجر روانہ ہوا تھا۔ حضور انور نے اجتماعی دعا کے ساتھ ان کو رخصت کیا تھا۔
حضور انور کچھ دیر کے لیے اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے جو مقام جلسہ پر خصوصی طور پر تیار کی گئی تھی۔ حضور انور نے Messe Stuttgart کی انتظامیہ کے اراکین سے ملاقات منظور فرمائی تھی۔ چنانچہ معائنہ جلسہ گاہ شروع کرنے سے قبل حضورِانور نے ان کے وفد کو شرفِ ملاقات بخشا۔ جس کے بعد معائنہ کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے حضور انور نے تاریخ احمدیت کی نمائش ملاحظہ کی جو جماعت احمدیہ جرمنی کے قیام پر سو سال پورے ہونے کے حوالہ سے تھی۔ حضور انور نے صدر تاریخ کمیٹی مولانا محمد الیاس منیر صاحب سے بعض امور پر گفتگو کی اور پھر ان کی خواہش پر تاریخ احمدیت جرمنی اور اخبار احمدیہ جرمنی کی ویب سائٹ کا علیحدہ علیحدہ افتتاح فرمایا۔ اس بابرکت موقع پر ممبران تاریخ کمیٹی بھی وہاں موجود تھے۔
یہاں سے حضور انور نے شعبہ تبلیغ کی وسیع نمائش کا جائزہ لیا۔ اس کے ساتھ قرآن نمائش اور شعبہ تبلیغ کے ماتحت قائم مختلف قومیتوں اورممالک نے بھی اپنی اپنی نمائش کا اہتمام کر رکھا تھا۔ حضورِ انور نے اس حوالہ سے سیکرٹری تبلیغ حافظ فرید احمد خالد صاحب کو بعض ہدایات سے بھی نوازا۔ یہاں سے حضورِانور کاروں پر لنگر خانہ اور دوسرے شعبوں میں تشریف لے گئے۔ لنگر خانہ ۲ کے اندر حضور انور نے کیک کاٹا۔ لنگر خانہ کی یہ روایت ہے کہ وہ ہر سال ایک کیک تیار کرکے رکھتے ہیں جس کو کارکنان میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔
لنگر خانہ سے حضور انور جلسہ گاہ مستورات تشریف لے گئے اور معائنہ فرمایا۔ وسیع و عریض جلسہ گاہ میں پھیلے مختلف شعبہ جات کے معائنہ کے لیے حضور انور کہیں پیدل اور کہیں بذریعہ کار تشریف لے گئے تاکہ معائنہ بر وقت ختم ہو سکے۔ شعبہ جات کا معائنہ کرتے ہوئے حضور انور جلسہ گاہ تشریف لائے جہاں تمام کارکنان حضور کی نصائح سننے کے لیے جمع ہو چکے تھے۔
معائنہ انتظامات کے بعد حضورِ انور نے کارکنان و حاضرین کو ہدایات سے نوازا۔ دعا کے بعد اذان ہوئی جس کی سعادت عزیزم باسل احمد عارف متعلم جامعہ احمدیہ کو حاصل ہوئی۔ بعد ازاں حضورِ انور نے نماز مغرب و عشاء جمع کر کے پڑھائیں۔ بعد ازاں حضورِانور اپنی قیامگاہ میں تشریف لے گئے۔
٭…٭…٭