خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…میانمار میں قید 78 سالہ رہنما آنگ سان سوچی بیمار ہوگئیں اور انہیں جیل سے باہر علاج کی اجازت بھی نہیں دی جارہی۔ ان کی جیل سے باہر معالج کو دکھانے کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔آنگ سان سوچی مسوڑھے سوجنے اور الٹیوں کے سبب کچھ کھا نہیں پارہیں اور ان کا علاج جیل کے ڈاکٹرز سے ہی کروایا جارہا ہے۔آنگ سان سوچی 19 مقدموں میں27 سال قید کی سزا پر جیل میں ہیں۔یاد رہے کہ میانمار میں فروری ۲۰۲۱ء کے دوران فوج نے اقتدار پر قبضہ کیا تھا جس سے ملک میں جاری دس سالہ جمہوری دورِ حکومت ختم ہوگیا۔
٭…برطانیہ کو گرمی کی نئی لہر کا سامنا ہے، بیشتر حصوں میں رواں ہفتے درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔برطانیہ میں رواں ہفتہ سال کا گرم ترین رہ سکتا ہے، جس کے پیش نظر یوکے ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی کی سات ریجنز کے لئے اتوار تک یلو وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔یلو وارننگ کے ریجنز میں لندن، مڈلینڈز، یارکشائر، ہمبر شامل ہیں، تاہم گرمی کی لہر ویلز، اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ میں بھی محسوس کی جائےگی۔برطانوی میٹ آفس کے مطابق رواں سال درجہ حرارت اوسطً زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
٭…رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب کی شعبہ سیاحت سے آمدنی 9.86 ارب ڈالر رہی۔ سیاحوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا، رواں سال کے اوائل تین ماہ میں ۷۸ لاکھ افراد نے سعودی عرب کا رخ کیا۔ملک کی سیاحتی حکمت عملی میں ۲۰۳۰ء تک دس کروڑ سیاحوں کو راغب کرنے اور دس لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کے اہداف شامل ہیں۔عالمی سیاحتی تنظیم کی جانب سے شائع شدہ ریکارڈز کے مطابق سعودی عرب ۲۰۲۳ء کی پہلی سہ ماہی میں تیزی سے ابھرتا ہوا سیاحتی مقام رہا۔
٭…طالبان حکومت کے وزیر برائے کان کنی و پیٹرولیم شہاب الدین دلاور کے مطابق افغانستان نے چین، ایران، ترکیہ اور برطانوی کمپنیوں کے ساتھ ساڑھے چھے ارب ڈالر سے زائد مالیت کے کان کنی کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ جمعرات کو ہونے والے سات معاہدوں کے تحت افغان صوبوں، تخار، غور، ہرات اور لوگر میں سونا، تانبا، لوہا، سیسہ اور زنک نکالا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان معاہدوں سے مجموعی طور پر لگ بھگ سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی اور اس سے ملک میں ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا۔
اس سال کے شروع میں ایک چینی فرم نے طالبان انتظامیہ کے ساتھ تیل نکالنے کا معاہدہ کیا تھا۔ بیجنگ نے حال ہی میں افغانستان میں لیتھیم کان کنی میں سرمایہ کاری میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔خشکی سے گھرے افغانستان میں مبینہ طور پر 1 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی قیمتی معدنیات موجود ہیں جن میں ریچارج ایبل بیٹریوں میں استعمال ہونے والے انتہائی مطلوب لیتھیم کے ذخائر بھی شامل ہیں۔
٭…ایمرجنگ انفیکشئیس ڈیزیزز کے تازہ ترین شمارے میں آسٹریلیا کے دارالحکومت ایڈنبرا میں جون 2022ء میں کی گئی سرجری کی رپورٹ شائع ہوئی ۔ ا س سرجری میں پہلی مرتبہ ہے کہ اس طرح کا کیڑا انسانی جسم میں پایا گیا۔ڈاکٹر سنجے سینانائیکا آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی میں میڈیسن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں اور کینبرا ہاسپیٹل میں اس کیس پر تحقیق کرنے والوں میں شامل تھے۔ڈاکٹر سینانائیکا خبردار کرتے ہیں کہ اس کیس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایسے امراض اور انفیکشنز کا خطرہ بڑھ رہا ہے جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ یہ نئی انفیکشنز سامنے آرہی ہیں اور ان میں سے زیادہ تر جانوروں کی دنیا سے انسانی دنیا میں داخل ہوئی ہیں۔ اور یہ انہیں میں سے ایک ہے۔ انسانی آبادی بڑھتی جا رہی ہے اور اب پھیل کر جانوروں کے ٹھکانوں تک پہنچ رہی ہے۔
٭…ماہرین کے مطابق اس طرح کے کیڑے عام طور پر Carpet Pythons نامی اژدھے میں ہوتے ہیں جو آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے۔ہو سکتا ہے کہ اس سانپ نے جو عموماً زہریلا نہیں ہوتا، یہ کیڑے گھاس یا پودوں میں خارج کیے ہوں گے جن سے یہ مریضہ چھو گئی اور پھر ایک عرصہ تک اذیت میں مبتلا رہی۔
٭…پیر کے روز پانچ افغان خواتین فرانس پہنچ گئیں۔ انہوں نے طالبان کے خوف سے بارہا فرانس آنے کی درخواست کی تھی کہ فرانس انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایسا راستہ فراہم کرے کہ جو خواتین عام زندگی میں پابندیوں کا شکار ہیں وہ افغانستان سے نکل سکیں۔یہ خواتین 2021ء میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد ان لوگوں میں شامل نہیں ہو سکی تھیں جنہیں طیاروں کے ذریعے افغانستان سے نکالا جا رہا تھا۔ تب وہ بھاگ کر پاکستان چلی گئی تھیں جہاں انہیں عارضی پناہ دے دی گئی تھی۔ انٹیرا ڈیلزیلا نامی NGO کی سربراہ جو پناہ گزینوں کے لیے کام کرتی ہے، نے کہا کہ ان خواتین کو فرانس لانا ’’ کسی سیاسی فیصلے کا نتیجہ نہیں ہے‘‘ بلکہ ان کے ویزے حاصل کرنے کے لیے’’ سخت جدو جہد کرنی پڑی ہے۔‘‘