بارھواں جلسہ سالانہ صوبہ کونگو سینٹرل کونگو کنشاسا
مکرم نوید احمد صاحب مبلغ سلسلہ ریجن Mbanza Ngunguسینٹرل کونگو رپورٹ دیتے ہیں کہ امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے عوامی جمہوریہ کونگو کے صوبہ کونگو سینٹرل کا بارھواں جلسہ سالانہ مبانزا نگونگو شہر میں مورخہ ۲۵؍ جون ۲۰۲۳ء بروز اتوارشہر کے ایک بڑے ہال میں منعقد ہوا۔ یہ جلسہ سال ۲۰۱۹ء میں آنے والی کورونا وباکے بعد تین سال کے وقفہ سے منعقد ہوا۔
۲۴؍ جون بروز ہفتہ مکرم خالد محمود شاہد صاحب امیر جماعت ومشنری انچارج کونگو کنشاسا نے ڈیوٹیوں کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ تمام شعبہ جات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ تمام احباب کو ہدایات دیں اور دعا کروائی۔
جلسہ کے دن کا آغاز
مورخہ ۲۵؍ جون ۲۰۲۳ء بروز اتوار
جلسہ کے دن کا آغاز اجتماعی نماز تہجد،نماز فجر اور درس سے ہوا۔صبح دس بجے جلسہ کے پہلے اجلاس کے افتتاح سے قبل پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت جبکہ ابو بکر صاحب صدر جماعت مبانزانگونگو نے کونگو کا قومی پرچم فضا میں بلند کیا۔بعد ازاں امیر صاحب نے دعا کروائی۔
مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت جلسہ کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نظم سے ہوا۔ امیر صاحب نے جلسہ کے شاملین کوافتتاحی کلمات میں پنجوقتہ نماز اور تلاوت قرآن پاک کی طرف توجہ دلائی۔اس کے بعد جلسہ سالانہ کے پہلے اجلاس کی تقاریر کا آغاز ہوا:
’’جماعت احمدیہ کا تفصیلی تعارف اور جلسہ سالانہ کے مقاصد‘‘ از ابو بکر صاحب صدر جماعت مبانزا نگونگو، ’’اطاعت خلافت‘‘ از خاکسار (مربی سلسلہ)، ’’نماز باجماعت کا قیام‘‘ (لنگالا زبا ن میں ) از ابو بکر چے تینگے صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ کونگو۔ نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے ساتھ جلسہ کے پہلے اجلاس کا اختتام ہوا۔
دوپہر ڈیڑھ بجے جلسہ سالانہ کے دوسرے اجلاس کا آغاز مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم وترجمہ اور قصیدہ و ترجمہ سے ہوا۔ جلسہ کے اس دوسرے اجلاس میں غیرمسلم احباب کو بھی خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ چنانچہ مقامی اتھارٹیز اور حکومتی عہدیداروں کی بھی ایک بڑی تعداد بروقت جلسہ گاہ پہنچ چکی تھی۔
اس اجلاس میں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’اسلام میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور ان کی والدہ حضرت مریم علیہا السلام کا مقام ومرتبہ‘‘ از عیسٰی کیتانوصاحب (معلم سلسلہ)، ’’اسلام ایک امن کا مذہب ہے ‘‘ از احمد بوبا صاحب (معلم سلسلہ)۔ آخری تقریر مکرم امیر صاحب نے کی جس میں انہوں نے اسلام احمدیت کی تعلیمات، حقوق اللہ و حقوق العباد کے موضوع پر اسلامی تعلیمات کو پیش کیا۔
مکرم امیر صاحب کی اختتامی تقریر کے بعد معزز مہمانوں میں سے بعض کو اپنے تاثرات پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔سب مہمانوں نے بہت عمدہ خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ اسلام کی صحیح تعلیم آج ہم پر آشکار ہوئی ہے اور اسلام کے متعلق جو شکوک وشبہات تھے وہ سب دور ہوگئے ہیں۔
انہی مہمانان میں سے ایک حکومت کے اعلیٰ عہدیدار معصومو موتوتیلاصاحب شیف آف ڈویژن یونیک تھے جو خصوصی طور پرانتہائی گرم جوشی کے ساتھ جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے، انہوں نے جلسہ سالانہ میں اپنے تاثرات دیتے ہوئے یہ کہا کہ :’’ میں جماعت احمدیہ کے محبت کے پیغام سے انتہائی خوشی محسوس کرتا ہوں اور جب بھی جماعت مجھے اپنے پروگراموں میں شامل ہونے کی دعوت دیتی ہے تو مجھے انتہائی مسرت ہوتی ہے۔آج بھی میں اسی جذبے سے سرشار ہوکر اس جلسہ میں شامل ہوا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت سب سے بڑا پیغام انسانیت کا پیغام ہے اور انسانیت کا پیغام ہر چیز سے مقدم ہے۔ میں دیکھتا ہوں کہ سالہا سال سے اسلام کی یہ جماعت انسانیت کی بھرپور خدمت کررہی ہے اور اس جلسہ میں ہر مذہب کے افراد کی شرکت اس بات کا واضح ثبوت ہے۔میں آپ سب کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ اس عظیم خدمت میں آئیں ہم سب مل کر اس جماعت کا ساتھ دیں اور اس محبت کے پیغام کو پھیلاتے چلے جائیں۔‘‘
مہمانوں کے تاثرات کے بعد مجلس سوال وجواب منعقد ہوئی۔یہ نہایت دلچسپ مجلس ایک گھنٹہ جاری رہی۔اختتامی دعا کے بعد حاضرین نے پُرجوش نعرے لگائے اور اپنے مخصوص انداز میں کلمہ طیبہ کا ورد کیا۔جلسہ کے بعد تمام حاضرین کے لیے عشائیہ کا انتظام کیا گیا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جلسہ سالانہ پر کل حاضری ۶۳۸؍ رہی جس میں بفضل خدا آخری جلسہ سالانہ سے ۲۳۳؍ افراد زیادہ تھے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان مساعی کو جماعت کونگو کے لیے با ثمر بنائے۔ آمین
(رپورٹ: شاهد محمود خان۔مبلغ سلسلہ کونگو کنشاسا)