حضور انور کا دورۂ جرمنی اگست، ستمبر ۲۰۲۳ء (سولہواں روز، ۱۱؍ ستمبر ۲۰۲۳ء بروز سوموار)
آج حضور انور کے جرمنی میں قیام کا سولہواں دن تھا۔ صبح ساڑھے پانچ بجے فلاح الدین خان صاحب نے فجر کی اذان دی اور پانچ بجکر پچاس منٹ پر حضورایدہ اللہ نماز فجر پڑھانے کے لیے تشریف لائے۔ آج ملک عثمان نوید صاحب مربی سلسلہ نے تفسیرِکبیر میں سے درس قرآن کریم دیا۔
کل نکاحوں کے اعلان سے قبل حضور انور ایم ٹی اے سٹوڈیوز جرمنی میں تشریف لے گئے تھے۔ اس سٹوڈیو کو کارکنان نے پروفیشنل طریق پر اپنی محنت سے اَپ گریڈ کیا ہے۔ حضور انور نے سٹوڈیو کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے مینیجنگ ڈائریکٹر منیرالدین شمس صاحب و دیگر اراکین سٹاف بھی موجود تھے۔ حضورِانور کے ساتھ اس نادر موقع پر ایم ٹی اے سٹاف نے پروڈکشن اور براڈ کاسٹنگ وین کے سامنے کھڑے ہو کر تصویر بنوائی۔ یاد رہے کہ حضورِانور کی آمد کے روز سے یوکے سے آئی ایم ٹی اے انٹرنیشنل کی ایک ٹیم ایم ٹی اے جرمنی کی مدد کے لیے موجود ہے۔
آج صبح بھی ملاقاتوں کا پروگرام تھا۔ حضورِانور گیارہ بجے صبح ملاقات کے کمرے میں تشریف لائے اور چالیس ملاقاتیں کیں۔ ان میں دو گروپ ملاقاتیں بھی شامل تھیں۔ آج کے اس سیشن میں ۱۴۱ افراد نے حضور انور سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔ ابھی تک بیرون از جرمنی سے جلسہ پر آنے والے حضور انور کی ملاقات سے فیضیاب ہو رہے ہیں۔ آج پاکستان، آئیوری کوسٹ، گھانا، گیمبیا، سپین، سینیگال اور São Tomé سے آے مہمانوں نے حضورپُرنور سے ملاقات کی سعادت حاصل کی۔ اس کے علاوہ آج کی ملاقات میں جرمنی کے سولہ شہروں سے احباب و خواتین شامل تھے۔ ایک فیملی برلن سے ملاقات کے لیے حاضر ہوئی۔
ملاقاتوں کا یہ سلسلہ دو بجے کے قریب تک جاری رہا۔ پھر حضورِانور کچھ دیر دفتر میں مصروف رہے جس کے بعد حضور قیام گاہ پر تشریف لے گئے۔
آج شام Pfungstadt شہر میں نو تعمیر شدہ مسجد بیت االخبیر کا افتتاح تھا۔ حضور انور وہاں جانے کے لیے پانچ بجے قافلے کے پاس تشریف لائے، وہاں موجود احباب کی کثیر تعداد کو السلام علیکم کا تحفہ عطا فرمایا، مختصر اجتماعی دعا کروائی اور Pfungstadt کے لیے روانہ ہو گئے۔
فونگ شٹڈ بیت السبوح سے ۴۵ کلو میٹر کے فاصلہ پر ہے اور ایک ہی موٹروے پر سفر کرتے ہوئے آپ بسہولت فونگ شٹڈ پہنچ سکتے ہیں۔ جامعہ احمدیہ جرمنی بھی یہاں سے زیادہ دور نہیں۔ حضور کی یہاں آمد شام ساڑھے پانچ بجے ہوئی تو مقامی صدر جماعت عمر فاروق جوئیہ صاحب اور ریجنل امیر حافظ طارق احمد چیمہ صاحب نے آگے بڑھ کر حضورِانور کو خوش آمدید کہا۔ بچوں اور بچیوں کے گروپس اس پر مسرت موقع پر کورَس کی صورت استقبالیہ ترانے گا رہے تھے۔ مسجد کے دونوں اطراف میں سڑک ہے اور مسجد کا پلاٹ دونوں سڑکوں کو ملانے والی تکون پر واقع ہے۔ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسجد کو دو اطراف سے جھنڈیوں کے ساتھ سجایا گیا تھا۔ سامنے کی سڑک پربھی دور تک استقبالیہ جھنڈیاں لگائی گئی تھیں جن کے ڈایزائن میں لوائے احمدیت اور جرمن قومی پرچم کی طرز کو ملحوظ خاطر رکھا گیا تھا۔ حضورِانور کے استقبال میں بھی شہر کے میئر Mr Koch شامل تھے۔ حضور انور نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی اور دعا کروائی اور نمازوں کی ادائیگی کے لیے مسجد بیت الخبیر میں تشریف لے گئے۔ نمازوں سے قبل ارشد فراز جوئیہ صاحب نے اذان دی اور پانچ بج کر پچاس منٹ پر حضورِانور نے نماز ظہر و عصر کی امامت کروائی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضورِانور نے مقامی صدر جماعت اور مقامی مربی سلسلہ ساغر احمد بٹ صاحب سے مقامی جماعت سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ احبابِ جماعت مسجد سے کتنی دور رہائش پذیر ہیں۔ مسجد کے قریب کتنی فیملیز آباد ہیں ۔ وغیرہ
استقبالیہ تقریب کے لیے مسجد سے ملحق ایک بڑا ہال نما خیمہ لگا یا تھا۔ وہاں تشریف لے جانے سے قبل حضورِانور نے اور شہر کے میئر نے مسجد کے صحن میں ایک ایک پودا لگایا۔ احمدی خواتین نے خوشی کے اس موقع پر دو کیک تیار کیے تھے۔ مردوں کی طرف کیک کا ٹنے کے بعد حضورِانور خواتین کے خیمہ میں تشریف لے گئے، کیک کاٹا اور وہاں موجود بچوں اور بچیوں میں چاکلیٹ تقسیم فرمائیں۔ چند منٹ کے لیے حضورِانور نے وہاں موجود دفتر کو بھی برکت بخشی۔ اس کے بعد اس ہال نما خیمہ میں تشریف لے گئے جہاں دوسرے مہمانان حضورِانور کے منتظر تھے۔ استقبالیہ تقریب کی رپورٹ آپ الفضل انٹرنیشنل کی ویب سائٹ پر ملاحظہ کر چکے ہیں۔
استقبالیہ تقریب سے فراغت کے بعد حضورِانور ایک بار پھر مستورات کی مارکی میں تشریف لے گئے اور سلام کہہ کر یہاں سے رخصت ہونے کے لیے قافلے کی طرف تشریف لے آئے۔ سوا آٹھ بجے شب قافلہ بیت السبوح کے لیے روانہ ہوا اور پونے نو بجے حضورِانور کی بیت السبوح میں آمد ہوئی۔ عزیزم ظافر احمد عابد نے اذان دی اور نو بجے شب حضورِانور نے مغرب و عشاء کی نمازیں پڑھائیں۔ آج نمازوں میں غیرمعمولی رش دیکھنے میں آیا۔
شعبہ ضیافت کے مطابق آج شام اڑھائی ہزار سے زائد مرد و خواتین نے لنگر خانہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں کھانا تناول کیا۔
٭…٭…٭