نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۶؍اگست ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر
مکرم عبد الباسط ملک صاحب (Roehampton۔ یوکے) ابن مکرم عبد الرحمٰن خان صاحب (درویش قادیان و اسیر راہ مولیٰ) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم عبد الباسط ملک صاحب (Roehampton۔ یوکے) ابن مکرم عبد الرحمٰن خان صاحب (درویش قادیان و اسیر راہ مولیٰ)
۲۴؍ اگست ۲۰۲۳ءکو ۶۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق کوئٹہ کے ایک مخلص احمدی گھرانے سے تھااور خود بھی ایک باوفا اور مخلص انسان تھے۔ آپ کو کوئٹہ مسجد کے واقعہ میں اسیرراہ مولیٰ ہونے کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ جماعتی کاموں میں پیش پیش رہتے تھے۔ ۱۹۹۹ءمیں یوکے شفٹ ہوگئے اور روہیمپٹن جماعت کی عاملہ کے ممبر رہے۔ خلافت سے والہانہ عقیدت اور اطاعت کا گہرا تعلق تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم مرتضیٰ احمد صاحب (مربی سلسلہ ریو یو آف رییلجنز) کے خسر تھے۔
نماز جناز ہ غا ئب
1۔مکرمہ ارشاد بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مرزا خان صاحب (سسکاٹون۔کینیڈا)
۵؍فروری ۲۰۲۳ءکو ۸۴سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ ۲۰۱۲ء میں اپنے بیٹے کے پاس کینیڈا شفٹ ہوگئیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند،تہجد گزار،غریب پرور،خلافت سے مضبوط تعلق رکھنے والی نیک سیرت مخلص خاتون تھیں۔ ایک یتیم بچی کی کفالت بھی کی۔ آپ جماعت کے ساتھ اور خلافت کے ساتھ خاص محبت کا تعلق رکھتی تھیں۔مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور قرآن مجید کی تلاوت میں باقاعدہ تھیں۔ غریب لوگوں کاہمیشہ خیال رکھتی تھیں۔ مالی قربانی میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کرحصہ لیتی تھیں اور اپنے چندہ جات اولین طور پر ادا کرتیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگا ن میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔
2۔مکرم چوہدری نعیم احمد صاحب ابن مکرم چوہدری فضل احمد صاحب(کینیڈا)
۱۱؍اگست ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑدادا مکرم خیر دین صاحب کے ذریعہ سے آئی جنہوں نے ۱۹۱۳ءمیں بیعت کی تھی۔ آپ کے والد مکرم چوہدری فضل احمد صاحب واقف زندگی تھے اور سندھ میں جماعت کی اسٹیٹس میں بطور مینیجر خدمت بجا لاتے رہے۔ مرحوم چھوٹی عمر سے ہی پنجگانہ نمازوں اور تہجد کے پابند اور ایک دعا گو مخلص انسان تھے۔ خلافت سے بے پناہ محبت اور عقیدت تھی۔آپ کو پہلے حیدرآباد پاکستان میں مختلف حیثیتوں سے جماعت کی خدمت کی توفیق ملی اور پھر ۱۹۹۰ءسے اب تک کینیڈا میں دفتر وصیت میں خدمت کرتے رہے۔آپ نے اپنی اولاد در اولاد کو نمازوں کی اہمیت، جماعت سے مضبوط تعلق اور ہر مالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر شامل ہونے کی عادت ڈالی۔ مرحوم موصی تھے۔
3۔مکرمہ شفقت ناصر صاحبہ اہلیہ مکرم قاضی ناصر احمد صاحب (حلقہ محمد نگر۔لاہور)
۲۶؍مارچ ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت نجم الدین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پڑپوتی اور حضرت قاضی محمد نذیر صاحب فاضل لائلپوری کی بھتیجی تھیں۔ مرحومہ نے سیکرٹری مال لجنہ اماء اللہ اور محاسبہ ضلع لاہور کے طور پر بہترین رنگ میں خدمت کی توفیق پائی۔ کچھ عرصہ جرمنی میں مقیم رہیں اور وہاں بھی مختلف شعبوں میں خدمت بجالاتی رہیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، چندوں میں باقاعدہ، غریب پرورایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔
4۔مکرم بابر عزیز باجوہ صاحب ابن مکرم عزیز احمد باجوہ صاحب (جرمنی)
۳؍اگست ۲۰۲۳ء کو ۴۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا آبائی تعلق چک نمبر۳۱۲ج ب کتھو والی گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تھا۔آپ بہت سادہ مزاج، صابر وشاکر، خاموش طبیعت، دھیما لہجہ رکھنے والے، نرم گفتار، خوش مزاج، بڑوں کا ادب اور چھوٹوں سے محبت کا سلوک کرنے والے، غریبوں کے ہمدرد اور ضرورتمندوں کی خاموشی سے مدد کرنے والے انسان تھے۔ کبھی کسی سے کوئی گلہ شکوہ نہیں کیا۔ دینی اور دنیاوی علوم میں ذاتی مطالعہ کے علاوہ سیاسی و جغرافیائی حالات حاضرہ پر تجزیہ کرنے کی نمایاں دسترس رکھتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم لقمان احمد کشور صاحب( انچارج شعبہ وقف نو مرکزیہ یوکے) کے خالہ زاد بھائی تھے۔
5۔مكرمہ سرداراں بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم ملک غلام نبی اعوان صاحب (ربوہ )
۱۴؍اگست ۲۰۲۳ء كو۹۳سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحو مہ نے بیوگی کا طویل عرصہ بہت صبر و ہمت سے گزارا اور اپنے ۷بچوں کی پرورش اور تربیت بہت عمدہ رنگ میں کی۔ مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم ملک محمد افضل صاحب کی دادی تھیں۔
6۔مكرم احمد البراقی صاحب(سیریا)
۱۴؍اگست ۲۰۲۳ء كوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو ۱۹۸۷ء میں دمشق كى نواحى بستی حوش عرب میں مكرم محمد منیر ادلبی صاحب كے ذریعہ جماعت كا تعارف حاصل ہوا اور پھر فورًا ہی بیعت کرلی۔ مرحوم پنجوقتہ نماز وں كے پابند ایک سچے مخلص اور بہادر آدمی تھے اور احمدیت سے گہرا تعلق تھا۔انكے ذریعہ انكے اہل خانہ، رشتہ داروں،دوستوں اور جاننے والوں كی ایك كثیر تعداد نے جماعت میں شمولیت اختیار كی۔ آپ صائب الرائے اور كھری بات كرنے والے انسان تھے۔مرحوم بہت ایماندار، سخی، مہمان نواز اور فیاض تھے۔ غریبوں کی چھپ چھپ کر مدد كیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ كے علاوہ دو بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین