انبیاء کے تمام کمالاتِ متفرقہ اور صفاتِ خاصہ آنحضرتﷺ میں جمع ہیں
بات یہ ہے کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم تمام انبیاء کے نام اپنے اندر جمع رکھتے ہیں کیونکہ وہ وجود پاک جامع کمالات متفرقہ ہے پس وہ موسیٰ بھی ہے اور عیسیٰ بھی اور آدم بھی اور ابراہیم بھی اور یوسف بھی اور یعقوب بھی۔ اسی کی طرف اللہ جلّ شانہٗ اشارہ فرماتا ہے۔ فَبِھُدَاھُمُ اقْتَدِہْ(الانعام: ۹۱)یعنے اے رسول اللہ! تو اُن تمام ہدایات متفرقہ کو اپنے وجود میں جمع کر لے جو ہر یک نبی خاص طور پر اپنے ساتھ رکھتا تھا۔ پس اس سے ثابت ہے کہ تمام انبیاء کی شانیں آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات میں شامل تھیں اور درحقیقت محمدؐ کا نام صلی اللہ علیہ و سلم اسی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کیونکہ محمدؐ کے یہ معنے ہیں کہ بغایت تعریف کیا گیا اور غایت درجہ کی تعریف تبھی متصور ہو سکتی ہے کہ جب انبیاء کے تمام کمالات متفرقہ اور صفات خاصہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میں جمع ہوں۔ چنانچہ قرآن کریم کی بہت سی آیتیں…اسی پر دلالت کرتی بلکہ بصراحت بتلاتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات پاک باعتبار اپنی صفات اور کمالات کے مجموعہ انبیاء تھی۔
(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد ۵ صفحہ ۳۴۳)
جس قدر معجزات کُل نبیوں سے صادر ہوئے۔ ان کے ساتھ ہی اُن معجزات کا بھی خاتمہ ہو گیا۔ مگر ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے معجزات ایسے ہیں کہ وہ ہر زمانہ میں اور ہر وقت تازہ بتازہ اور زندہ موجود ہیں۔ ان معجزات کا زندہ ہونا اور ان پر موت کا ہاتھ نہ چلنا صاف طور پر اس امر کی شہادت دے رہا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم ہی زندہ نبی ہیں۔ اور حقیقی زندگی یہی ہے جو آپؐ کو عطا ہوئی ہے۔ اور کسی دوسرے کو نہیں ملی۔ آپؐ کی تعلیم اس لئے زندہ تعلیم ہے کہ اس کے ثمرات اور برکات اس وقت بھی ویسے ہی موجود ہیں جو آج سے تیرہ سو سال پیشتر موجود تھے۔
(ملفوظات جلد ۲ صفحہ ۲۷،ایڈیشن۱۹۸۸ء)
شانِ حق تیرے شمائل میں نظر آتی ہے
تیرے پانے سے ہی اُس ذات کو پایا ہم نے
(آئینہ کمالات اسلام،روحانی خزائن جلد ۵صفحہ۲۲۵)