صَلِّ عَلی نَبِیِّنَا۔ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ (منظوم کلام حضرت سیدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا)
(ا)
میرے آقا مرے نبی کریم
بانئ پاک باز دینِ قویم
شان تیری گمان سے بڑھ کر
حسن و احسان میں نظیرِ عدیم
تیری تعریف اور میں ناچیز
گنگ ہوتی ہے یاں زبانِ کلیم
تیرا رتبہ ہے فہم سے بالا
سرنگوں ہو رہی ہے عقلِ سلیم
مدح تیری ہے زندگی تیری
تیری تعریف ہے تری تعلیم
ساری دنیا کے حق میں رحمت ہے
سب پہ جاری ہے تیرا فیضِ عمیم
بند کر کے نہ آنکھ منہ کھولے
کاش سوچے ذرا عدوِ لئیم
حق نے بندوں پہ رحم فرمایا
اک نمونہ بنا کے دکھلایا
اسوۂ پاک خلق ربانی
منتہائے کمال انسانی
صَلِّ عَلٰی نَبِیِّنَا
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ
(۲)
کیا کہیں ہم کہ کیا دیا تُو نے
ہر بلا سے چھڑا دیا تُو نے
آدمی میں نہ آدمیت تھی
اس کو انساں بنا دیا تُو نے
لے کے آب حیات تُو آیا
مر رہے تھے جِلا دیا تُو نے
سخت گردابِ گمرہی میں تھے
پار ہم کو لگا دیا تُو نے
ہو کے اندھے پڑے بھٹکتے تھے
ہم کو بینا بنا دیا تُو نے
تا بہ مقصود جو کہ پہنچائے
وہی رستہ بتا دیا تُو نے
روح جس کے لئے تڑپتی تھی
اس کا جلوہ دکھا دیا تُو نے
تیرا پایہ تو بس یہی پایا
تیرے پانے سے ہی خدا پایا
مصحف دید عکسِ یزدانی
منتہائے کمالِ انسانی
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ
صَلِّ عَلٰی نَبِیِّنَا