حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا دورۂ یورپ (گیارہواں روز، ہفتہ 05 اکتوبر2019ء)
جلسہ سالانہ فرانس کا دوسرا روز، مستورات کے اجلاس اور فرانسیسی مہمانوں سے الگ الگ خطابات
ریویو آف ریلیجنز(فرانسیسی ایڈیشن) کی ویب سائیٹ کا اجرا
(تغی شاتو فرانس، 05؍ اکتوبر 2019ء نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) آج امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دورۂ یورپ کا گیارہواں جبکہ جلسہ سالانہ فرانس کا دوسرا روز تھا۔ دن کا آغاز نمازِ تہجد سے ہوا جو صبح پونے چھے بجے مکرم بلال اکبر صاحب مربّی سلسلہ نے پڑھائی۔ حضورِ انور کی اقتدا میں نمازِ فجر پونے سات بجے ادا کی گئی جس کے بعد مکرم نصیر احمد شاہد (مبلغ انچارج فرانس) نے درس القرآن دیا ۔ صبح کی عبادات بیت العطاء کے ہال میں بجا لائی گئیں۔
ناشتے کے بعد آج کا اجلاس اوّل صبح دس بجے مکرم مبارک احمد تنویرصاحب استاد جامعہ احمدیہ جرمنی کی صدارت میں تلاوتِ قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم بشیر احمد صاحب نے کی اور ترجمہ بھی پیش کیا۔ مکرم عارف احمد صاحب نے حضرت مصلح موعود کا کلام ؎
ھم نشیں تجھ کو ہے اِک پُرامن منزل کی تلاش
خوش الحانی سے پڑھا۔ آج کے اس اجلاس میں تین تقاریرتھیں۔ پہلی تقریر حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ کی سیرت پر مکرم ایوب احمد صاحب نے کی ۔ مکرم اسامہ احمد صاحب مربّی سلسلہ نے جماعت احمدیہ میں نظامِ شوریٰ کے عنوان سے کی جس میں آپ نے شوریٰ کی اہمیت کے حوالے خلفائے سلسلہ کے ارشادات بھی پیش کیے۔ تیسرے مقرر مکرم عبد الغنی بلا رچی تھے جنہوں نے ’تبلیغ احمدیت۔ دنیا میں اپنا کام‘ کے عنوان سے تقریر کی اور تبلیغ کے سلسلے میں MTA کی اہمیت بیان کی۔ اس کے بعد مکرم نصیر احمد راجپوت نے درثمین میں سے حضرت مسیح موعود علیۂ السلام کے کلام سے منتخب اشعار پیش کیے؎
حمد و ثنا اُسی کو جو ذاتِ جاودانی
بعد ازاں نو مبائع احمدی دوست Mr Cihan Kaplan نے اپنے قبول احمدیت کے ذکر میں بتایا کہ انہوں نے 8؍ سال اسلام کا مطالعہ کیا اور جماعتی لٹریچر پڑھنے کے بعد امسال جماعت احمدیہ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ نو مبائع کی مختصر تقریر کے بعد خواتین کے جلسہ گاہ سے حضور کا خطاب سنا گیا۔ اجلاس مستورات پر الگ سے بلیٹن شائع کیا جا چکا ہے۔
نماز ظہر وعصر حضورِ انور نے جلسہ گاہ میں تشریف لا کر دو بج کر پانچ منٹ پر پڑھائیں اور دو بج کر بیس منٹ پر رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔
نمازوں کی ادائیگی اور کھانے کے وقفے کے بعد آج کا دوسرا اجلاس ساڑھے چار بجے شام پین افریقن احمدیہ مسلم ایسوسی ایشن (فرانس) کے صدر Mr Ousman Touré کی صدارت میں شروع ہوا۔ اس اجلاس کی ساری کارروائی فرنچ زبان میں ہونا تھی اس لیے اس اجلاس میں غیر از جماعت زیر تبلیغ دوستوں اور سماجی وسیاسی شخصیات کو بطور خاص مدعو کیا گیا تھا۔ اجلاس کے آغاز میں تلاوتِ قران کریم سینیگال کے الحاج درامے (Drame) نے کی ۔ نظم؎ ہر طرف فکر کو دوڑا کی تھکایا ہم نے، فہیم افضل صاحب نے ترنم سے پڑھی۔
اجلاس کے پہلے مقرر ڈاکٹر ادریس کونے(kone) آف آئیوری کوسٹ تھے جنہوں نے ’حضرت مسیح موعود۔ عافیت کا حصار‘ کے عنوان پر تقریرکی۔ دوسرے مقرر سیکرٹری امور خارجہ آصف عارف تھے جن کی تقریر کا عنوان ’فرانس میں اسلام مخالف سوچ کے اصل محرکات‘ تھا۔ تقریر کے اختتام پر اعلانات ہوئے۔ بعد ازاں اگلا سیشن شروع ہوا جس میں حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بنفسِ نفیس رونق افروز ہوئے اور حاضرین کو اسلامی تعلیمات کی رُو سے دنیا میں پائیدار امن کے قیام کے بارے میں انتہائی مدلّل اور بصیرت افروز خطاب سے نوازا۔ (اس اجلاس پر الگ سے بلیٹن شائع کیا جا چکا ہے)
اس اجلاس کے بعد حضورِ انور نے سٹیج سے نیچے تشریف لا کر رسالہ ریویو آف ریلیجنز (فرانسیسی ایڈیشن) کی ویب سائیٹ کا اجرا فرمایا اور پھر ہیومینٹی فرسٹ کے سٹال کو برکت بخشنے کے بعد ازراہِ شفقت مہمانوں کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں شرکت فرمائی۔ حضور پُر نُور آٹھ بج کر چالیس منٹ پر اپنی قیام گاہ تشریف لے گئے۔ نو بجے شب جلسہ گاہ میں تشریف لا کر حضورِ انور نے نمازِ مغرب وعشاء جمع کر کے پڑھائیں اور اپنی رہائش گاہ تشریف لے گئے۔
[مزید تفصیلات کے لیے ملاحظہ فرمائیے الفضل انٹرنیشنل کے آئندہ شمارے](رپورٹ: عرفان احمد خان، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے دورۂ یورپ ستمبر، اکتوبر 2019ء اور منصور احمد مبشر، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے فرانس)