ورلڈ کپ میں بھارت کی آسٹریلیا کے خلاف بڑی فتح
کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء
میچ نمبر5: اتوار 8 ؍ اکتوبر 2023ء
آسٹریلیا بمقابلہ بھارت
بمقام: چینئی (Chennai)
ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ کے ایک بڑے میچ میں میزبان بھارت نے پانچ بارکی عالمی چیمپئن آسٹریلیا کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی۔ اس فتح میں Ravindra Jadeja،Virat Kohli اور KL Rahulنے نمایاں کرداراداکیا۔200رنزکے ہدف کے تعاقب میں بھارت کے ابتدائی تین بلے بازIshan Kishan، Rohit Sharma اورShreyas Iyer بغیرکوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے جس کے بعد Virat Kohli اور KL Rahul نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے سکورکو ۱۶۷پرپہنچا دیا۔ ویرات کوہلی ۱۱۶گیندوں پر ۸۵رنز بنا کرآؤٹ ہوئے۔KL Rahul کو ناٹ آؤٹ ۹۷رنز بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قراردیا گیا۔ بھارت نے مطلوبہ ہدف 41.2اوورز میں چاروکٹوں کے نقصان پر پوراکیا۔
چینئی جسے ماضی میں مدراس (Madras) کے نام سے جانا جاتا تھا، ریاست تامل ناڈو کا صدر مقام، بھارت کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع ملک کا چوتھا بڑا شہر ہے، جہاں عالمی نمبر ایک ٹیم انڈیا اور عالمی نمبر تین آسٹریلیا نہایت گرم اورمرطوب موسم میں مد مقابل آئیں۔چینئی کی خشک اور دھیمی pitch پر آسٹریلیا کے کپتان Pat Cummins نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا
سازگارconditionsکا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارتی باؤلرز ،خصوصاً اسپنرز آغاز سے ہی بلے بازوں پرحاوی ہوگئے اورآسٹریلیا کا کوئی بھی بلے باز جم کر نہ کھیل سکا۔یہpitch آزادانہ سٹروکس کھیلنے کے لیے اس قدر مشکل ثابت ہوئی کہ اننگز کا پہلا چھکا چالیسویں اوور میں پیٹ کمنز (Pat Cummins)نے لگایا۔ آسٹریلوی بلے باز بمشکل 199کے سکور تک پہنچ سکے جس صرف 2 چھکے اور 16 چوکے شامل تھے۔
آسٹریلیا کے اوپنر Mitchell March بغیر کوئی رن بنائے Bumrahکا شکار بنے جس کے بعد David Warner اور Steven Smith نے محتاط انداز میں پیش رفت کرتے ہوئے ٹیم کا سکور 74 تک پہنچایا لیکن اس کے بعد کوئی بڑی شراکت قائم نہ ہو سکی اور یکے بعد دیگرے پوری آسٹریلوی ٹیم 49.3 اوورز میں 199 بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ آسٹریلیا کی جانب سے اسٹیو سمتھ نے سب سے زیادہ 46 رنز بنائے جبکہ ڈیوڈ وارنر 41 اور مچل سٹار ک نے 28 رنز کا اضافہ کیا۔
بھارت کے سبھی گیند بازوں نے زبردست باؤلنگ کا مظاہرہ کیا، کامیاب ترین باؤلر Ravindra Jadeja رہے جنہوں نے 10 اوورز میں 28 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ Jasprit Bumrah اور Kuldeep Yadav نے دو ،دو جبکہ Hardik Pandya، Mohammad Sirajاور Ravi Ashwin نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ بھارتی کھلاڑیوں نے بہترین فیلڈنگ کا مظاہرہ بھی کیا اور چندمشکل کیچز بھی پکڑے۔
آسٹریلیا کی ہار کی ایک بڑی وجہ یہ رہی کہ انڈین اسپنرز کے برعکس آسٹریلوی اسپنرز کوئی بھی وکٹ لینے میں ناکام رہے۔رات کے وقت گراؤنڈمیں پڑنے والی شبنم (dew) نے بھی دوسری اننگز میں بیٹنگ کو قدرے آسان بنا دیا جس کی بدولت بھارت نے ابتداء میں دوکے سکورپر تین وکٹیں گنوانے بعد ہدف آسانی سے پورا کرلیا۔ٹورنامنٹ کے آئندہ میچز کے دوران ایسی کنڈیشنز میں آسٹریلیا کوکامیاب ہونے کے لئے مزید بہتر حکمت عملی سے کھیلنا پڑے گا۔آج کے میچ میں آسٹریلوی بلے بازوں نے مجموعی طور پر ۱۷۳dot balls کھیلیں۔اسی طرح ان کے محدود اسپن بولنگ اٹیک کو ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے۔دوسری طرف بھارت کا اس فتح سے حوصلہ مزیدبلند ہوا ہوگا جو آئندہ مقابلوں میں بھی ان کے لئےکارآمدثابت ہوگا۔ بھارت اپنا اگلا میچ افغانستان کے خلاف 11اکتوبرکو دہلی میں کھیلے گا جبکہ آسٹریلیا کا دوسرا مقابلہ خطرناک ٹیم جنوبی افریقہ کے ساتھ لکھنئو(Lucknow) میں 12 اکتوبر کو ہوگا۔
آج کے میچ میں بننے والے اہم ریکارڈز
• فاسٹ باؤلرمچل سٹارک ورلڈ کپ کرکٹ میں تیز ترین 50 وکٹیں لینے والے باؤلر بن گئے۔ انہوں نے صرف 19اننگز میں یہ سنگ میل عبورکیا۔ون ڈے ورلڈکپ میں سب سے زیادہ 71وکٹیں لینے کا ریکارڈ بھی آسٹریلیا کے مایہ ناز باؤلر گلین میگراتھ (Glenn McGrath)کے پاس ہے۔
• آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اور انڈیا کے ویرات کوہلی نے world cups میں 1000 سے زائد رنز مکمل کر لئے۔ ورلڈکپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزا ز بھارت کے سچن ٹنڈولکر کے پاس ہے جو2278رنز بنا چکے ہیں۔
• ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت کے ابتدائی چار میں سے تین بلے باز صفرکے سکور پرآؤٹ ہوئے۔
• ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ٹیم نے 2کے سکورپر تین کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد میچ جیتا ہو۔
• آج سے پہلے 1983ء کے ورلڈ کپ میں زمبابوے کے خلاف بھارت کے دونوں اوپنرز صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔اور آخری مرتبہ 2004ء میں زمبابوے کے ہی خلاف ایڈیلیڈ کے میدا ن پر دونوں بھارتی اوپنرز بغیررَن بنائے آؤٹ ہوئے۔
مختصر سکورز: آسٹریلیا199/10 (49.3اوورز)۔اسٹیو سمتھ 46، وارنر41، سٹارک 28۔جادیجا3/28، بمرا2/35 ، کلدیپ یادیو2/42
بھارت 201/4(41.2اوورز) راہول 97*، کوہلی85۔ ہیزل وڈ3/38، سٹارک1/31
کل کا میچ، نیوزی لینڈ بمقابلہ نیدرلینڈز
پیر کے روز، 9 اکتوبر کو ٹورنامنٹ کا چھٹا مقابلہ ون ڈے رینکنگ میں نمبر چھ پر موجود نیوزی لینڈ اور 14ویں نمبر کی نیدرلینڈز کی ٹیموں کے مابین حیدرآباد میں کھیلا جائے گا۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ کو فیورٹ ہے، خصوصاً ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں انگلینڈ کے خلاف شاندار فتح کے بعد کیوی ٹیم کے حوصلے کافی بلند ہوں گے۔نیوزی لینڈ کے ابھرتے ہوئے آل راچن راوندرا اس میچ میں مرکزِ نگاہ ہوں گے جنہوں نے پریکٹس میچ میں اسی میدان پر پاکستان کے خلاف 97 اور پہلے میچ میں انگلینڈ کے خلاف سینچری بنائی ۔ جبکہ نیدرلینڈز کی امیدوں کے محور آل راؤنڈر باس ڈی لیڈے(Bas de Leede) ہوں گے جنہوں نے پہلے میچ میں بیٹ اور بال سے غیر معمولی پرفارمنس دکھائی ۔یہ دونوں ٹیمیں بین الاقوامی ایک روزہ میچز میں صرف چار مرتبہ آپس میں مقابلہ کر چکی ہیں اور چاروں میچز نیوزی لینڈ کے نام رہے۔ جبکہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ میں ان ٹیموں کا واحد ٹاکرا 1996ء کے ورلڈ کپ میں Vadodara کے مقام پرہوا جس میں نیوزی لینڈ نے 119 رنز سے فتح حاصل کی تھی۔
(رپورٹ: ۔ن م طاہر)