خلافت خامسہ کے پیغامِ امن کو پھیلانے کے لیے کار پر دنیا کا سفر
جماعت احمدیہ برطانیہ کےمقامی ریجن کی جماعت ایش (Ash) سے تعلق رکھنے والے۵۶ سالہ مبارک احمد صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی جانب سے دنیا کو دیا جانے والے Stop World War 3کے پیغامِ امن کو دنیا کے ہر اس ملک میں پھیلانے کے لیےاپنی کار پر سفر کرنے کا ارادہ کیا جس میں ان کے لیے جانا ممکن ہو سکتا تھا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں دعا اور اجازت کا تحریر کرنے اور بابرکت اجازت اور دعاؤں کے حصول کے بعد اس سفر کی تیاری کرنے لگے۔
موصوف نے اپنی ۲.۵ لیٹر ۲۰۱۳ء ماڈل کی Volvoکار کی چھت پر بِل بورڈز لگانے کے لیےایک مخصوص ایلومینیم فریم بنانے کی خاطر مختلف کمپنیز سے رابطہ کیا جنہوں نے کم از کم ایک مہینے کا وقت دیا اور آٹھ تا بارہ سو پاؤنڈز کا معاوضہ طلب کیا جس کے بعد انہوں نے خود ہی یہ فریم بنانے کی ٹھانی اور چند دنوں میں ہی ایک فریم تیار کرلیا۔ اب فریم پر بِل بورڈز لگانے تھے اور گاڑی پر مختلف اسٹیکرزبھی جس کے لیے بہت سے پرنٹنگ پریسز سے رابطہ کرنے کے بعد بالآخر ایک احمدی دوست عامر ملک صاحب کےلندن کے علاقہ کولیئرز وُڈ میں واقع پرنٹنگ پریس جاپہنچے۔ اُنہیں جب مبارک صاحب کے سفر کے مقاصد کا علم ہوا اور ان کے عزم و ہمت کو دیکھا تو اس نیک کام میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے دو عدد بل بورڈز اور دو ہزار پوسٹرز اپنی جانب سے بغیر کسی معاوضے کے تیار کردیے۔
۱۴؍اگست۲۰۲۳ء بروز پیر صبح گیارہ بجے دو عدد بِل بورڈز اورجماعتی رابطے کی معلومات پر مبنی اسٹیکرزسے آویزاں اپنی گاڑی لے کر پہلے برطانیہ کا دورہ شروع کیا۔ آلڈر شاٹ، گلفرڈ، وانڈزورتھ، پٹنی، ارلزفیلڈ، ومبلڈن، مارڈن، سنٹرل لندن، ساؤتھ آل، فیلتھم، لُوٹن، ملٹن کینز، لیسٹر، نارتھ ہیمپٹن، برمنگھم، ناٹنگھم، شیفیلڈ، رادھرم، ڈان کاسٹر، مانچسٹر، ہڈرز فیلڈ، لیڈز، بریڈ فورڈ، گلاسگو، ایڈنبرا اور ڈنڈی شہرکے مختلف علاقوں میں اپنی گاڑی سٹی سینٹرز میں کھڑی کرکے اور مختلف سڑکوں پر چلاتے ہوئے Stop World War 3 اور ’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘ کا خوبصورت پیغام لوگوں تک پہنچاتے رہے۔اس دوران لوگوں سے نہ صرف تبادلہ خیال کا بھی موقع ملتا رہا بلکہ اُن کے سوالات کے تسلی بخش جواب دینے کی بھی کوشش کرتے رہے۔ برطانیہ کا یہ آٹھ روزہ دورہ ۲۲؍اگست کو اختتام پذیر ہوا۔
یہاں اس بات کا ذکر دلچسپ ہوگا کہ صدر جماعت ڈنڈی مکرم ناصح احمد صاحب نے اپنے گھر کھانے کا اہتمام کیاتھا جس میں انہوں نے مکرم مبارک احمد صاحب کے اس سفر کے اعزاز میں ایک خصوصی کیک بھی بنایا جس پر Stop WW3-God Bless You کے الفاظ لکھے تھے۔
برطانیہ کے مختلف شہروں میں مقامی جماعتوں کے صدران، مربیان سلسلہ اور خدام و انصار کی حد درجہ مدد شامل حال رہی۔ ہزارہا لوگوں تک حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا امن پیغام اور جماعت احمدیہ کے خوبصورت موٹو ’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘، کا پیغام پہنچانے کے بعد ۲۳؍اگست سے یورپ کے دورے کا آغازکیا۔
یورپ میں فرانس کے شہرپیرس، لیون۔ سپین کے شہر میڈرڈ، سیویا، ویلنسیا، بارسلونا۔ پرتگال کے شہر لِزبن، ابوفیرا، وِلامورا اور دیگرمختلف جگہوں پر سارا دن امن کا خوبصورت پیغام پہنچایا۔ اس دوران جماعت احمدیہ کا تعارف کروانے کا بھی موقع ملتا رہا۔تمام شہروں میں مقامی احباب جماعت نے بھرپور اور مثالی تعاون بھی کیا۔
ویلنسیا کے سفر کے دوران اُن کی گاڑی کا ٹربو پائپ پھٹ گیا اور پھر بعد ازاں ٹربو بھی تبدیل کروانا پڑا۔اس دوران اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و کرم کے ساتھ جلسہ جرمنی میں شرکت کی توفیق ملی اور پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا بنفس نفیس دیدار کرنے کے علاوہ حضور انور کی اقتدا میں نمازیں ادا کرنے کی بھی سعادت ملتی رہی۔
۱۴؍ستمبر کی شام چار بجے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ پہنچنے کے بعد ایک احمدی دوست کے گیراج میں گاڑی چیک کروائی تو مزید سفر کے لیے حفاظتی نقطہ نظر سے گاڑی کے کافی پارٹس تبدیل کرنے پڑے۔ انہوں نے اس تبلیغی مشن کو مدّنظر رکھتے ہوئے گاڑی کی مرمت کی مزدوری لینے سے انکار کردیا۔
دوران سفر لوگوں کے مثبت تاثرات کا اظہار
برمنگھم سٹی سینٹر میں ایک پولیس افسر نے کار پر لگا پیغام امن پڑھا تو کہا کہ بہت خوبصورت پیغام ہے اگر لوگ تمہارے اس پیغام پر عمل کریں تو ہمیں مزید کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔
لیسٹر میں پشاور سے تعلق رکھنے والےایک پاکستانی دوست مکرم اعجاز صاحب کہتے ہیں کہ وہ مذہبی رواداری کے حامی ہیں ۔پاکستان میں احمدیوں کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے وہ ایک تنگ نظر معاشرے کا عکاس ہے۔ آپ کی جماعت کی پُرامن کاوشیں اور آپ کا پیغام امن پھیلانے کا مشن انتہائی قابل تعریف ہے اللہ تعالیٰ آپ کو کامیاب کرے۔
نارتھ ہیمپٹن میں ایک مسیحی دوست نے کہا کہ دنیا کو اس پیغام پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
پیرس میں ایک سکھ فیملی کے ممبران کار پر لگے بِل بورڈز کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے اورکہا کہ زندگی جینے کے لیے ہے محبت اور امن کے ساتھ سب کو مل جُل کر رہنا چاہیے۔ مکرم اجندر سنگھ صاحب نے اس مشن کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہی خوبصورت پیغام ہے اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
سپین میں رہائشی سینیگال کے ایک دوست مکرم آدم مکا صاحب نے کہا کہ دنیا کو اس وقت امن کی ضرورت ہے اور لوگوں کو توجہ دلانے کے لیے یہ بہت ہی خوبصورت پیغام ہے۔ دنیا میں امن کی خاطر لوگوں کو اس پر عمل کرنے کی کوشش کرنا ہوگی۔
مکرم مبارک احمد صاحب کا یہ سفر ابھی جاری ہے ۔اپنے سفر کی رُوداد سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی لوگوں تک پہنچاتے ہیں۔ ٹک ٹاک پرترتیب کے ساتھ ان کی ویڈیوز موجود ہیں۔ انہیں اس مہم پر نکلے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہےجبکہ یورپ کے مزید ۱۶؍ممالک کے علاوہ امریکہ اور کینیڈا جانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس سفر میں چھ سے آٹھ ماہ لگ سکتے ہیں۔
قارئین الفضل سے دعاؤں کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ مکرم مبارک احمد صاحب کے اس مشن کو کامیابی سے ہمکنار کرے، ہر قدم پر اُن کا اور اُن کی فیملی کا حامی و ناصر ہواور خداتعالیٰ اُن کی اس کاوش کو قبول کرتے ہوئے اس کے بہترین ثمرات سے نوازے۔ آمین
اس سفر کی مزید تفصیل روزنامہ الفضل کے آئندہ شماروں میں شائع کی جاتی رہے گی۔ ان شاءاللہ العزیز
(رپورٹ: لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)