ویسٹرن ریجن کینیا کی جماعت نڈیویسی (Ndivisi) میں مسجد ’’بیت اللطیف‘‘ کا افتتاح
اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جماعت احمدیہ کینیا کو ویسٹرن ریجن کی جن دو جماعتوں میں عالی شان مساجد کی تعمیر کی توفیق ملی ہے ان میں سے ایک نڈیویسی ہے جو ویسٹرن ریجن اے میں واقع ہے۔ اس جماعت کا قیام ۲۰۰۲ء میں قریبی جماعت سینوکو کے احباب کی تبلیغی مساعی سے ہوا۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء۔ ابتدا میں مقامی احمدیوں کے گھروں میں ہی نمازوں اور جماعتی اجتماعات کا بندوبست کیا گیا۔بعدہٗ قریبی مارکیٹ میں ایک کمرہ کرایہ پر لے کر نماز سنٹر قائم کیا گیا۔
سال ۲۰۲۲ء میں احمدیہ ہسپتال شیانڈہ کے انچارج محترم ڈاکٹر اقبال حسین صاحب نے مسجد کی تعمیر کے لیے ایک مناسب پلاٹ خرید کر دیا جس کی قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ۱۲؍جنوری ۲۰۲۳ء کو یہاں پختہ مسجد کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا۔ پلاٹ کی فینسنگ اور گیٹ لگانے کے بعد یہاں ۳۰؍ مربع فٹ کی خوبصورت مسجد تعمیر کی گئی جس کے ساتھ باتھ رومز بنا کر مردوں اور عورتوں کے لیے وضو وغیرہ کے الگ الگ انتظامات کیے گئے۔ علاوہ ازیں IAAAE کے تعاون سے مسجد کے کمپاؤنڈ میں ایک کنواں کھود کر اس پر ہینڈ پمپ لگایا گیا اور اس طرح مسجد کے لیے پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا گیا ہے۔اس ہینڈ پمپ سے آس پاس کی آبادی بھی استفادہ کر رہی ہے۔اس مسجد کی تعمیر کا سارا خرچ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اجازت سے کینیڈا جماعت کے ایک مخیّر دوست مکرم عبداللطیف جنجوعہ صاحب نے ادا کیا ہے۔ فجزاہ اللہ خیراً
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اس مسجد کا نام مسجد بیت اللطیف عطا فرمایا ہے۔ مسجد کے تعمیراتی کام کی نگرانی مکرم ملک بشارت احمد صاحب مبلغ سلسلہ انچارج ویسٹرن ریجن اے کینیا نے کی۔فجزاہ اللہ خیراً
یکم اکتوبر بروز اتوار مولانا طارق محمود ظفر صاحب امیرو مشنری انچارج کینیا نے مربیان سلسلہ و احباب جماعت کی معیت میں اس مسجد کا افتتاح کیا۔ مہمانوں کے استقبال کے بعد گیارہ بجے صبح مکرم امیر صاحب کی صدارت میں پروگرام کا آغاز ہوا۔ تلاوت کلام پاک اور نظم کے بعد مقامی جماعت کے صدر صاحب نے شاملین کوخوش آمدید کہا جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مسجد کے آداب اور نمازوں کی اہمیت پر مختصر تقریر کی اور دعا کے بعد فیتہ کاٹ کر مسجد کا باقاعدہ افتتاح کیا۔اس مبارک تقریب میں احباب جماعت کے علاوہ غیر از جماعت مدعووین،پادری صاحبان، ایریا پولیس انچارج،مقامی چیف، اور دیگر معززین علاقہ سمیت ۸۵؍ مرد و زن شامل ہوئے۔ نماز ظہر و عصر کے بعد احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
(رپورٹ: محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)