سپورٹس بلیٹن
ایشیائی کھیلیں (Asian Games):انیسویں ایشیائی کھیلیں چین کےشہر ہانگژو میں ۲۳؍ستمبرسے شروع ہوکر۸؍اکتوبر۲۰۲۳ء کو اختتام پذیر ہوئیں۔۴۵؍ممالک کے بارہ ہزار کے قریب کھلاڑیوں نے چالیس کھیلوں کے مختلف ایونٹس میں حصہ لیا۔ان میں سے نو کھیلیں ایسی ہیں جو پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء کے لیے کوالیفائی راؤنڈ کا بھی درجہ رکھتی ہیں۔ میڈلز ٹیبل پر میزبان چین مجموعی طورپر۳۸۳؍تمغوں کے ساتھ سرفہرست رہا جن میں ۲۰۱؍طلائی، ۱۱۱؍چاندی اور۷۱؍کانسی کے تمغے شامل ہیں۔ ۵۲؍گولڈمیڈلز کے ساتھ جاپان دوسرے اور۴۲؍طلائی تمغے جیت کر جنوبی کوریا نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔بھارتی ایتھلیٹس نے پہلی مرتبہ ایک سو سے زائد میڈلزجیت کرچوتھی پوزیشن حاصل کی۔
ایشین گیمز میں مینز کرکٹ ایونٹ کا فائنل بھارت اور افغانستان کے مابین بارش کے باعث مکمل نہ ہوسکا اور بھارت کو بہتر درجہ بندی کے لحاظ سے طلائی تمغے کا حقدار قرار دیا گیا۔مینزفٹ بال کے فائنل میں جنوبی کوریا نے جاپان کو ۲۔۱ سے ہرایا جبکہ ازبکستان نے ہانگ کانگ کو شکست دے کرکانسی کا تمغہ جیتا۔مینز ہاکی میں انڈیا نے دفاعی چیمپئن جاپان کو ۵۔۱ سے مات دے کر چوتھی مرتبہ ایشین گیمز میں گولڈمیڈل جیتا۔ ویمنز ہاکی میں چین نے طلائی، جنوبی کوریا نے چاندی اور بھارت نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔کبڈی ایونٹ بھی بھارت کے نام رہاجس نے پاکستان کو سیمی فائنل اور ایران کو فائنل میں شکست دے کر آٹھویں مرتبہ طلائی تمغہ جیتا۔۲۰۲۶ء میں ایشیائی کھیلیں جاپان کے شہرAichi-Nagoya میں منعقد ہوں گی۔
رگبی ورلڈ کپ:۸؍ستمبر۲۰۲۳ء سےفرانس میں جاری رگبی ورلڈ کپ کے پول میچز۸؍اکتوبرکو اختتام پذیر ہوئے۔آخری روز کے میچز میں ارجنٹینانےجاپان کو ۳۹۔۲۷سے ہراکرکوارٹرفائنل میں جگہ بنائی۔فجی کو پرتگال کے ہاتھوں ۲۴۔۲۳ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ، اس کےباوجودفجی کی ٹیم آسٹریلیا کے مقابلہ میں بہترpoints difference کے لحاظ سے کوارٹرفائنل میں رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔آسٹریلوی ٹیم پہلی مرتبہ رگبی ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ میں ہی باہر ہوگئی۔
کرکٹ:۵؍اکتوبر۲۰۲۳ء سے شروع ہونے والے ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن انگلینڈاورنیوزی لینڈ کی ٹیموں کے مابین احمد آباد میں کھیلا گیا جس میں نیوزی لینڈ نے انتہائی شاندارکھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یک طرفہ مقابلہ کے بعدانگلینڈ کی مضبوط ٹیم کو نو وکٹوں سے شکست دی۔نیوزی لینڈ نے ۲۸۳؍کا ہدف ۳۷ویں اوور میں پورا کرلیا جس میں ڈیون کونوے(Devon Conway)اورراچِن راوندرا(Rachin Ravindra)کی ناقابل شکست سنچریاں شامل تھیں۔ ورلڈکپ کا دوسرامیچ حیدرآباد کے میدان میں پاکستان اور نیدرلینڈز کی ٹیموں کے مابین کھیلا گیا جس میں پاکستان نے ۸۱؍رنز سے کامیابی حاصل کی۔پاکستان کے محمدرضوان(۶۸) اور سعودشکیل (۶۸) کی نصف سینچریوں کی بدولت ۲۸۶؍رنز بنائے جس کے جواب میں نیدرلینڈز کی ٹیم ۲۰۵؍رنزپرڈھیر ہوگئی۔پاکستان کی طرف سے حارث رؤف نے تین حسن علی نے دوکھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔نیدرلینڈز کے Bas de Leede نے نہ صرف چاروکٹیں لیں بلکہ ۶۷؍رنز بھی بنائے۔
۷؍اکتوبرکو کھیلے گئے پہلے میچ میں بنگلہ دیش نے افغانستان کو یک طرفہ مقابلہ میں چھ وکٹ سے شکست دی۔جبکہ جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو ۱۰۲؍رنز سے ہرایا۔جنوبی افریقہ نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر۴۲۸؍رنز بنائے جوکہ ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا سکورہے۔اسی میچ میں ورلڈکپ کی تیز ترین سینچری۴۹؍گیندوں پرAiden Markramنے بنائی۔ان کے علاوہ جنوبی افریقہ کی طرف سے Quinton de KockاورRassie van der Dussen نے بھی سینچریاں بنائیں۔
۸؍اکتوبرکو Chennaiکے میدان میں میزبان بھارت اور آسٹریلیا کا میچ ہوا جس میں بھارت نے چھ وکٹوں سے بڑی کامیابی حاصل کی۔چینئی کی مشکل وکٹ پر آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ۱۹۹؍رنز بنائے۔جس کے جواب میں بھارت کے ابتدائی تین بلے باز صفرپرآؤٹ ہوئے۔پھرویرات کوہلی اورکے ایل راہول نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے مطلوبہ ہدف ۴۲ویں اوورمیں پوراکرلیا۔KL Rahul ناٹ آؤٹ ۹۷؍رنز بنا کر میچ کے بہترین کھلاڑی قرارپائے جبکہ Kohli نے ۸۵؍رنز کی اننگز کھیلی۔
فارمولا ون ریسنگ:۲۴؍ستمبرکو ۲۰۲۳ء سیزن کی سترھویں Grand Prix قطر میں ہوئی جس میں Red Bull گاڑی چلانے والے نیدرلینڈز کے Max Verstappen نے سیزن کی چودھویں فتح حاصل کی جبکہMcLarenکے ڈرائیورزآسٹریلیا کے Oscar Piastriنےدوسری اوربرطانیہ کے Lando Norrisنےتیسری پوزیشن حاصل کی۔ رواں سیزن میں ۶۵۷؍پوائنٹس کے ساتھ Red Bullٹیم ٹائٹل پہلےہی اپنے نام کر چکی ہے۔ ۴۲۳؍پوائنٹس کے ساتھ Max Verstappen سیزن کاڈرائیورزٹائٹل اپنے نام کرچکے ہیں۔
فٹ بال:فٹ بال کی عالمی تنظیم FIFA نے اعلان کیا ہے کہ ۲۰۳۰ء کا چوبیسواں عالمی ٹورنامنٹ سپین، پرتگال اور مراکش میں کھیلا جائے گا۔اس کے ساتھ ۲۰۳۰ء میں فٹ بال ورلڈ کپ کو سو سال سال پورے ہونے کی خوشی میں ابتدائی میچز جنوبی امریکہ کے ممالک یوراگوئے، پیراگوئے اورارجنٹینا میں کھیلے جائیں گے۔ اس طرح ورلڈکپ تین براعظموں کے چھ ممالک میں منعقد ہوگا۔میزبان ممالک سمیت کل ۴۸؍ٹیمیں اس ورلڈ کپ میں شرکت کریں گی۔
(رپورٹ: ۔ن م طاہر)