بانکو نیشنل پارک آئیوری کوسٹ کا تعارف اور اس کی سیر
بانکو نیشنل پارک (Banco National Park)آئیوری کوسٹ، مغربی افریقہ کے معاشی دارالحکومت آبی جان (Abidjan)کے قلب میں تقریباً ۳۴مربع کلومیٹر کے علاقے پر پھیلا قدرتی پارک (جنگل) ہے جسے ۱۹۵۳ء میں نیشنل پارک کے طور پر موسوم کیا گیا۔ اس قدرتی جنگل (پارک) کا شمار شہری آبادی کے بیچوں بیچ واقع دنیا کے دوسرے بڑے گھنے جنگل کے طور پر ہوتا ہے۔ یہاں ۸۰۰ سے زائد مختلف قسم کی درختوں کی اقسام پائی جاتی ہیں۔جن میں کئی سو سال قبل کے درخت بھی موجود ہیں۔ اس قدرتی جنگل میں کئی ایسے درخت بھی موجود ہیں جوکہ اب معدوم ہوچکے ہیں۔ یہ جنگل پانی کا بھی ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق آبی جان جیسے بڑے اور گنجان آباد شہر کے پانی کی ۴۰ فیصد ضروریات اسی جنگل کے قدرتی آبی زمینی ذخیرہ سے پوری کی جاتی ہیں۔ موجودہ وقت تک یہ جنگل کئی جنگلی جانوروں اور حشرات الارض کی آماج گاہ ہے۔اس جنگل کے بیچوں بیچ ایک چھوٹا دریا بہتا ہے جسے بانبو(Gbangbo)کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ ۲۰۲۲ء میں اس کے گرد ایک بڑے رقبہ پر حکومت کی جانب سے دیوار بنائی گئی تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کو جنگل میں داخل ہوکر اس قدرتی حسن کو خراب کرنے سے بچایاجاسکے۔
بانکو نیشنل پارک میں ایک میوزیم بھی بنایا گیا ہے جس کے اندر قدیم افریقی دیو ہیکل جانوروں کی باقیات مثلاً سر کا ڈھانچہ وغیرہ موجود ہیں۔ ۱۹۳۷ء سے پارک کے اندر موجود ایک سکول جو جنگلی حیات اور پانی کے قدرتی وسائل کے متعلق سرچ کرنے والوں کے لیے ممد ہے۔ اس قدرتی جنگل کی سیر کے لیے مقامی افراد کے لیے ۱۰۰۰؍فرانک سیفا جبکہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے اڑھائی سے پانچ ہزار فرانک سیفا کی رقم وصول کی جاتی ہے۔
۲۸؍اگست ۲۰۲۳ء بروز سوموار نیشنل اجتماع خدام الاحمدیہ آئیوری کوسٹ کے معاً بعد سنٹرل مبلغینِ کرام، لوکل معلمین کرام، نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ نیز اجتماع میں شرکت کے لیے آنے والے گھانا اور برکینافاسو کے نمائندگان سمیت تقریباً ۷۰؍ افراد کے لیے اس تاریخی ورثہ کی سیر کا پروگرام بنایا گیا۔ صبح دس بجے تمام افراد دو گروپس میں جماعتی انتظام کے تحت پارک کی طرف روانہ ہوئے۔ انتظامیہ نے باری باری دونوں گروپس کو پارک کی سیر کروائی۔ پارک کے درمیان میں بنائے گئے ایک ٹریک پرٹریکنگ کی۔ دورانِ سیر پارک کی گائیڈ نے تمام شاملین کو اس قدرتی جنگل میں موجود کچھ تاریخی درخت اور تاریخی مقامات کی سیر کروائی جس میں ۲۰۰ سال پرانے درختوں سے لے کر پارک میں موجود سب سے بلند درخت بھی دکھائے۔ میوزیم کی سیر کے دوران میوزیم میں موجود، دریافت شدہ قدیم فوسلز کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ چند قدیم اور قیمتی درختوں کی لکڑیاں بھی اس میوزیم کی زینت تھیں۔ میوزیم کی سیر کے بعد مکرم جابی مصطفیٰ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ نے ریڈ بک میں تاثرات بھی قلم بند کیے۔ واپسی پر تمام شاملین کی تواضع کی گئی۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد صدر مجلس خدام الاحمدیہ نے تمام شاملین کا شکریہ ادا کیا اور سب کی واپسی کا سفر شروع ہوا۔
(رپورٹ: عبدالنور۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)