اللہ تعالیٰ سے سودا
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز خطبہ جمعہ 4؍ نومبر 2022ء میں فرماتے ہیں کہ
’’حضرت رابعہ بصریؒ کا ایک واقعہ بیان ہوا ہے۔ کیا توکّل تھا ان کا! ایک دفعہ گھر میں بیٹھی ہوئی تھیں کہ بیس مہمان آ گئے اور گھر میں صرف دو روٹیاں تھیں۔ انہوں نے ملازمہ کو کہا کہ یہ دو روٹیاں بھی جا کر کسی غریب کو دے آؤ۔ اللہ تعالیٰ پر توکّلکا بھی ایک عجیب انداز ہے۔ ملازمہ بڑی پریشان ہوئی اور اس نے خیال کیا کہ یہ نیک لوگ بھی عجیب بیوقوف ہوتے ہیں۔ گھر مہمان آئے ہوئے ہیں، جو تھوڑی بہت روٹی ہے یہ کہتی ہیں کہ غریبوں میں بانٹ آؤ۔ ابھی وہ سوچ رہی تھی، جانے لگی تھی یا دے آئی تھی تو تھوڑی دیر کے بعد باہر سے آواز آئی اور ایک عورت آئی۔ کسی امیر عورت نے اسے بھیجا تھا۔ وہ اٹھارہ روٹیاں لے کر آئی تھی۔ حضرت رابعہ بصریؒ نے اسے واپس کر دیں کہ یہ میری نہیں ہیں۔ اس ملازمہ نے پھر کہا کہ آپ رکھ لیں۔ حضرت رابعہ بصری نے کہا کہ نہیں۔ اس نے بڑا زور دیا کہ اللہ تعالیٰ نے بھیجی ہیں۔ انہوں نے کہا: نہیں! یہ میری نہیں ہیں۔ اس ملازمہ نے پھر کہا کہ رکھ لیں۔ بہرحال تھوڑی دیر بعد ہمسائی جو امیر عورت تھی اس نے اپنی ملازمہ کو آواز دی کہ تم کہاں چلی گئی ہو۔ رابعہ بصری کے ہاں تو بیس روٹیاں لے کر جانی تھیں۔ یہ ان کی نہیں ہیں، یہ تو میں نے کسی اَور کو بھیجی تھیں۔ رابعہ بصری کہتی ہیں کہ میں نے جو دو روٹیاں بھیجی تھیں تواللہ تعالیٰ سے سودا کیا تھا کہ وہ دس گنا کر کے مجھے بھیج دے گا۔… حضرت خلیفہ اولؓ نے … حضرت رابعہ بصری ؒکا یہ واقعہ بیان کیا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس طرح نوازتا ہے لیکن تم لوگ اللہ تعالیٰ کا امتحان لینے کی نیت سے ہر وقت یہ نہ کرتے رہو۔ یہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ کا امتحان لینے کی نیت سے یہ کرنا شروع کر دو۔ ہاں اللہ تعالیٰ کے لیے خالص ہو کر کبھی اس طرح قربانی کرو گے تو اللہ تعالیٰ نوازے گا بھی‘‘۔