دعائے مستجاب
عذاب الٰہی سے بچنے کی دعا
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ جب یہ دعائیہ آیات اتریں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روتے روتے نماز شروع کردی۔ حضرت بلالؓ آپؐ کو نماز کی اطلاع کرنے آئے تو رونے کا سبب پوچھا۔ آپؐ نے فرمایا آج رات مجھ پر یہ آیات اتری ہیں اور فرمایا بڑا بدبخت وہ شخص ہے جو یہ آیات پڑھے اور ان پر تدبر نہ کرے۔ روایات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم روزانہ رات کے وقت ان آیات کی تلاوت کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ آل عمران کی آخری آیات رات کو پڑھنے والے کے لیے رات بھر کے قیام کا ثواب لکھا جاتا ہے۔ (تفسیر قرطبی جلد ۴ صفحہ ۳۱۰)
رَبَّنَا مَا خَلَقۡتَ ہٰذَا بَاطِلًا ۚ سُبۡحٰنَکَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ(آل عمران:۱۹۲)
ترجمہ: اے ہمارے ربّ! تُو نے ہرگز یہ بے مقصد پیدا نہیں کیا۔ پاک ہے تُو۔ پس ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔