متفرق شعراء
قاتل لوگو!
مسجد و گنبد و محراب کے قاتل لوگو!
اس قدر کیوں ہو خدا پاک سے غافل لوگو؟
بو دیے بیج جو نفرت کے اُگے گی نفرت
اس طرح پیار محبت تو ہے مشکل لوگو
بھر دیا بچوں کی رگ رگ میں تعصّب کا جنوں
ہو گا ان نسلوں سے اب زہر ہی حاصل لوگو
ٹوٹے میناروں کو دیکھوں تو یہ دل دُکھتا ہے
صدمہ اتنا ہے کہ برداشت ہے مشکل لوگو
دیکھا جاتا نہیں بکھرا ہؤا گھر اللہ کا
عرش ہلتا ہے جو روتا ہے مرا دل لوگو
توڑنا کتبوں کو قبروں کو کہاں جائز ہے
یہ کوئی دین کی خدمت نہیں جاہل لوگو
خیر امت کے یہ انداز نہیں ہوتے ہیں
کام ایسے تو کیا کرتے ہیں بُزدل لوگو
نام اللہ کے نبیؐ پیارے کا، تخریب کے کام
ڈر ہے ہو جاؤ نہ تم قہر کے قابل لوگو
(امۃ الباری ناصر۔ امریکہ)