نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۸؍ستمبر ۲۰۲۳ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم محمد اطہر صاحب ابن مکرم ڈاکٹر محمد انور زاہد صاحب (یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم محمد اطہر صاحب ابن مکرم ڈاکٹر محمد انور زاہد صاحب(یوکے)
۲۵؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو۵۹؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ڈاکٹر سید غلام غوث صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کےپڑ نواسے اور مکرم سید سیّد احمد شاہ صاحب(صدر انجمن احمدیہ ربوہ ) کے نواسے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، مہمان نواز، ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والے، صائب الرائے، خلافت اور جماعت سے بے حد محبت کرنے والےاور خاموشی سے غریبوں کی مدد کرنے والےایک مخلص انسان تھے۔ اپنے بہن بھائیوں اور عزیز و اقارب کا خاص خیال رکھنے والے تھے۔ گھر کے کاموں میں ہر لحاظ سے اہلیہ اور بچوں کی معاونت کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ہر سال باقاعدگی سے جلسہ سالانہ پر خدمت کرتے تھے۔ آپ کو راولپنڈی میں کچھ عرصہ اسیر راہ مولیٰ رہنے کی بھی سعادت حاصل ہوئی۔ جماعتی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔خود بھی دینی خدمت کا جوش تھا اور یہی ولولہ اپنی اولاد میں پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ا یک بیٹی شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹےمکرم شاہزیب اطہر صاحب (مربی سلسلہ ) یوکے میں اور داماد مکرم طاہر احمد خان صاحب (مربی سلسلہ) ناروے میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔ مکرمہ بیتول جیاوودی Mrs Bayetool Jeeawody صاحبہ (تریولے، ماریشس)
۱۳؍اگست ۲۰۲۳ء کو ۸۹؍ سال کی عمر میں ماریشس میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ ۱۹۶۶ء میں بیعت کرکے جماعت میں داخل ہوئیں۔ خاندانی مخالفت کے باوجود اپنے ایمان پر پختگی سے ڈٹی رہیں اور لجنہ اماء اللہ کی فعال رکن تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں اور جمعہ کی پابند، تہجد گزار، جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی،مہمان نواز اور اعلیٰ اخلاق کی مالک ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ نے اپنی کچھ زمین وصیت کرکے وقف کی اور گلشن احمد فنڈ میں بھی نمایاں طور پر چندہ ادا کیا۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ چار بیٹے اور چار بیٹیاں نیز پوتے پوتیاں شامل ہیں۔ آپ کے بچے مختلف حیثیتوں میں جماعت کے مختلف شعبہ جات میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
۲۔مکرمہ رضیہ سلطانہ اشرف صاحبہ اہلیہ مکرم اشرف محمود صاحب(جرمنی)
۱۲؍اگست ۲۰۲۳ء کو ۶۳؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ اپنے حلقہ میں کافی سال صدر لجنہ رہیں اور شعبہ ضیافت میں بھی خدمت بجالاتی رہیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند،مہمان نواز، بہادر، باہمت، مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ پاکستان میں غریب بچیوں کی شادی کے لیے مالی مدد کرتی تھیں۔حلقہ کی مسجد کے لیے خطیر رقم پیش کرنے کی بھی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔
۳۔مکرمہ فاطمہ یاسمین صاحبہ اہلیہ مکرم محمدامین منیر صاحب مرحوم (راولپنڈی)
۷؍مئی ۲۰۲۳ء کو۹۰؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مولوی عبدالغفور صاحب (سابق صدر جماعت کوہاٹ) کی بیٹی اور مکرم فضل الرحمٰن خان صاحب (سابق امیر ضلع راولپنڈی) کی ہمشیرہ تھیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، خلافت سے انتہائی عقیدت کا تعلق رکھنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ حضورانور کا خطبہ جمعہ سننے کا خاص اہتمام کرتیں۔ جب تک ربوہ میں جلسہ ہوتا رہا ہر سال جلسہ سالانہ پر جانے کا خصوصی انتظام کیا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں اور حصہ جائیداد اپنی زندگی میں ہی ادا کردیا تھا۔ آپ مکرم ڈاکٹر حبیب الرحمٰن صاحب( ریجنل امیرکینیڈا) اور مکرم عطاء القدوس صاحب (ریجنل امیر اسلام آباد یوکے) کی پھوپھی تھیں۔
۴۔مکرم چودھری عبد العزیز صاحب ابن مکرم چودھری عبد الرشید صاحب(ملائیشیا)
۲۴؍ مارچ ۲۰۲۳ء کوڈیوٹی پر جاتے ہوئے ایک حادثےمیں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ لمبا عرصہ ملتان میں اپنے گاؤں کی جماعت کے صدر رہے۔ہر قسم کے چندے سال کے شروع میں ہی ادا کردیتے تھے۔عید کے موقع پر غرباء کو تحائف بھی بھجواتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، مہمان نواز،ہمدرد،مخلص اور باوفا انسان تھے۔مرحوم موصی تھے ا ور تمام حصہ جائیداد اپنی زندگی میں ہی ادا کردیا تھا۔آپ مکرم محمد صدیق صاحب کے بڑے بھائی تھے۔
۵۔ مکرم اعجاز احمد ملک صاحب (میری لینڈ۔امریکہ)
۲۲؍جولائی ۲۰۲۳ء کو۸۳؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پاکستان کے صوبہ سرحد میں ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر کام کرتے رہے اور بہت ایمانداری اور سادگی سےزندگی گزاری۔ ضلع مردان میں قائد مجلس خدام الاحمدیہ اور سیکرٹری مال چارسدہ جماعت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ ۱۹۹۲ء میں امریکہ منتقل ہوئے اورلمبا عرصہ بطور لوکل سیکرٹری وصایا خدمت بجالاتے رہے۔ خلافت کے ساتھ انتہائی وفا اور عقیدت کا تعلق تھا اور اپنی اولاد کو بھی ہمیشہ خلافت کے ساتھ وابستہ رہنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔ آپ کو عمرہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔مرحوم موصی تھے اور اپنی زندگی میں حصہ جائیدا د کی مکمل ادائیگی بھی کرچکے تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک پوتے مکرم دانش احمد ملک صاحب جامعہ احمدیہ کینیڈا میں درجہ ثالثہ میں زیر تعلیم ہیں۔ آپ مکرم مسعود ملک صاحب (نائب امیر امر یکہ) کے چھوٹے بھائی تھے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین