خلافت خامسہ کے امن پیغام کو پھیلانے کے لیے کار پر دنیا کا سفر (قسط پنجم)
مبارک احمد صاحب کو اپنے امن سفر کے دوران کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔ گاڑی بھی متعدد مرتبہ مرمت کروانی پڑی۔ اس مرتبہ بھی ان کی گاڑی کا ہائیڈرالک پمپ خراب ہوگیا جس کی وجہ سے سفر میں چند دنوں کا تعطل ہوگیا۔
مورخہ ۱۶؍اکتوبر کو پولینڈ کے شہر وارسا (Warsaw) میں مقامی مربی سلسلہ مکرم منیب احمد چٹھہ صاحب کے ساتھ سٹی سینٹر اور دیگر مختلف جگہوں پر نہ صرف گاڑی پر لگے بِل بورڈز کے ذریعہ پیغام امن پہنچایا بلکہ سینکڑوں کی تعداد میں لیف لیٹس اور پمفلٹس بھی تقسیم کیے۔ بعد ازاں ۵۶۰؍کلومیٹر کا سفر کرکے مشرقی جرمنی کے شہر برلن پہنچے۔
اگلے روز برلن میں ایک مقامی ممبر جماعت وجاہت صاحب کے ساتھ شہر کے سٹی سینٹر اور بہت سی جگہوں پرپیغام امن پہنچاتے ہوئے مختلف لوگوں سے تبلیغی گفتگو کا بھی موقع ملا اور لیف لیٹس بھی تقسیم کیے۔ برلن میں ہوٹل ایڈلان کے سامنے جاکر بھی نہ صرف پیغام امن پہنچانے کا موقع ملا بلکہ لیف لیٹس بھی تقسیم کیے۔ یہ وہی ہوٹل ہے جہاں حضور انور نے ۲۰۱۹ء میں پارلیمینٹیرینز اور طلبہ سے خطاب فرمایاتھا۔
مورخہ ۱۸؍اکتوبر کو برلن سے چیک ریپبلک(Czech Republic) جانے کا ارادہ کیا لیکن گاڑی میں سے کچھ عجیب آوازیں آنا شروع ہوئیں۔ لہٰذا فرینکفرٹ (Frankfurt) میں ایک احمدی مکینک ذکی احمد اطہر صاحب کے گیراج میں گاڑی چیک کروانے کا فیصلہ کیا۔ راستے میں ایک چھوٹے سے شہر میں تین گھنٹے تک پیغام امن پہنچایا۔ بعد ازاں کُل ساڑھے چھ گھنٹے کے سفر کے بعد فرینکفرٹ پہنچے۔
گاڑی کے تفصیلی معائنہ کے بعد ہائیڈرالک پمپ کی خرابی سامنے آئی۔ پمپ کی تبدیلی میں ویک اینڈ آنے کی وجہ سےتاخیر ہوگئی اور امن سفر میں کچھ دنوں کا تعطل آگیا۔بہرحال اس تعطل کے بعد سفر کا دوبارہ آغاز کیا جس کی تفصیل آئندہ بیان کی جائے گی۔ان شاءاللہ
(رپورٹ: لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
Allah taala bahut bahut mobarak kare Aameen