ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر۱۵۲)
فرمایا:’’انسان کے سینہ میں دو دل نہیں ہوتے۔ایک ہی دل ہے وہ دو جگہ محبت نہیں کرسکتا اس لئے اگر کوئی زندوں کو چھوڑ کر مُردوں کے پاس جاتا ہے وہ حفظ مراتب نہیں کرتا۔اور یہ مشہور بات ہے۔گرحفظ مراتب نہ کنی زندیقی
خدا تعالیٰ کو خدا تعالیٰ کی جگہ پر رکھو اور انسان کو انسان کا مرتبہ دو۔ اس سے آگے مت بڑھاؤمگر میں افسوس سے ظاہر کرتاہوں کہ حفظ مراتب نہیں کیا جاتا۔زندہ اور مردہ کی تفریق ہی نہیں رہی بلکہ انسان عاجز اور خدائے قادر میں کوئی فرق اس زمانہ میں نہیں کیا جاتا۔جیسا کہ خدا تعالیٰ نے مجھ پر ظاہر کیا ہے۔صدیوں سے خدا تعالیٰ کا قدر نہیں پہچانا گیا اور خدا تعالیٰ کی عظمت وجبروت عاجز بندوں اور بے قدر چیزوں کو دی گئی۔‘‘(ملفوظات جلد ششم صفحہ ۲۷۱-۲۷۲، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)
تفصیل :اس حصہ ملفوظات میں آنے والا فارسی مصرع دراصل عبدالرحمان جامی جن کا پورا نام مولانا نورالدین عبدالرحما ن جامی ہے اور ایک معروف صوفی شاعر ہیں کی رباعی کا ایک مصرع ہے۔پو ر ی رباعی مع اردو ترجمہ کچھ یوں ہے۔
اَےْ بُرْدِہ گُمَان کِہْ صَاحِبِ تَحْقِیْقِی
وَنْدَرْ صِفَتِ صِدْق ویَقِیْن صِدِّیْقِیْ
اے وہ شخص جو اپنے آپ کو محقق اورصدق اور یقین جیسی صفات سے متصف سمجھتاہے۔
ھَرْ مَرْتَبِہ اَزْوُجُوْدْ حُکْمِیْ دَارَدْ
گَرْ حِفْظِ مَرَاتِبْ نَکُنِیْ زِنْدِیْقِیْ
ہر مرتبہ کا احترام بجا لانے کا حکم ہے۔اگر تُو مرتبہ کا خیال نہیں رکھتا تو،تُوبے دین ہے۔