قادیان دارالامان میں لجنہ اماء اللہ و ناصرات الاحمدیہ بھارت کے ۲۸ویں سالانہ اجتماع کا کامیاب انعقاد
٭…سالانہ اجتماع کے موقع پر ’تربیت اولاد‘ کے موضوع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام
٭… علمی و ورزشی مقابلہ جات کے ساتھ ساتھ معلوماتی اور صنعت و دستکاری کی نمائشوں کا اہتمام
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے لجنہ اماءاللہ و ناصرات الاحمدیہ بھارت کا ۲۸واں مرکزی سالانہ اجتماع مرکز احمدیت قادیان میں مورخہ ۲۷تا۲۹؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو بمقام بستان احمد بخیروخوبی منعقد ہوا۔
اس اجتماع میں ہندوستان کے ۲۳؍صوبہ جات سے کثیر تعداد میں ممبرات نے شرکت کی۔ مورخہ ۲۷؍اکتوبر کولوائے لجنہ اماء اللہ لہرایا گیا جس کے ساتھ ہی افتتاحی اجلاس زیر صدارت مکرمہ صدرصاحبہ لجنہ اماء اللہ بھارت منعقد ہوا۔ ناصرات الاحمدیہ کی ممبرات نے مارچ پاسٹ کے ساتھ ترانہ پیش کیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور عہد سے کیا گیا۔بعد ازاں مکرمہ صدر صاحبہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا درج ذیل بصیرت افروز پیغام پڑھ کر سنایا۔
پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
پیاری ممبرات لجنہ اماءاللہ بھارت
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمدللہ کہ آپ کو اپنا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے اجتماع کو ہرلحاظ سے کامیاب اور بابرکت فرمائےاور اس کے نیک نتائج پیدافرمائے۔آمین
مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔میں اس موقع پر آپ کو تربیتِ اولاد کی طرف توجہ دلانا چاہتاہوں۔
بچوں کی تربیت کی ذمہ داری اللہ اور اس کے رسول نے عورتوں پر ڈالی ہے۔ اگر ہماری عورتیں خدا سے پیار کرنے والی ہیں، اگر خدا تعالیٰ کا خوف دل میں رکھنے والی ہیں تو ان کو اپنی نسلوں کو سنبھالنے کے لیے اس ماحول میں بڑی محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر احمدی عورت کو اپنے نمونوں کے ساتھ اور دعاؤں کے ساتھ ایسی عمدہ اور اعلیٰ معیار کی تربیت کی ضرورت ہے کہ کہا جا سکے کہ یہ مائیں تو ایک ایسا وجود ہیں جو اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو سمیٹ کر اپنی اولاد کو ایک قیمتی سرمائے کی صورت میں جماعت کو دے رہی ہیں۔ یہ اولادیں، یہ بچے آپ کے پاس جماعت کی امانت ہیں اور ان کی تربیت کی وجہ سے یہ سب بچے خدا تعالیٰ کے پسندیدہ مال بن چکے ہیں۔ یہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ کے پیار کی نظر ہر آن پڑتی رہتی ہے جو اپنے پاکیزہ ذہن کی وجہ سے دنیا کی گندگیوں کی طرف نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے۔ انہیں ٹی وی اور انٹرنیٹ کے لغو اور بیہودہ اور ننگے اور غلیظ پروگراموں سے کوئی رغبت نہیں ہے۔ انہیں اگر دلچسپی ہے تو خدا تعالیٰ کے فضل کو تلاش کرنے کی دلچسپی ہے۔
اللہ تعالیٰ قرآن کریم کی سورۃ الکہف میں فرماتاہے: اَلۡمَالُ وَ الۡبَنُوۡنَ زِیۡنَۃُ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۚ وَ الۡبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیۡرٌ عِنۡدَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَّ خَیۡرٌ اَمَلًا۔اس آیت کا ترجمہ ہے۔ مال اور اولاددنیا کی زندگی کی زینت ہیں اور باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے نزدیک ثواب کے طور پر بہتر اور امنگ کے لحاظ سے بہت اچھی ہیں۔
یہاں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ باقی رہنے والی چیز نیکی ہے، نیک اعمال ہیں، اللہ تعالیٰ کی خشیت ہے، اس کی عبادت کرنا ہے۔آخرت کے لئے دولت اکٹھی کرو بجائے اس دنیا میں دولت بنانے کے۔ فرمایا کہ اگر یہ سوچ پیدا کر لو گے تو یہی مال اور دولت اور بیٹے اور وسیع کاروبار تمہارے لئے ایک بہترین اثاثہ بن جائیں گے۔حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتےہیں: ’’اس آیت میں… ثَوَابًا سے مراد خود اس عمل کرنے والے کی ذات کے متعلق بہتر نتائج کا پیدا ہونا ہے اور اَمَلًا سے مراد آئندہ نسل کے لئے بہترین امیدوں کا ہونا ہے۔ مطلب یہ کہ نیک کاموں کا نتیجہ بھی تم کو نیک ملے گا اور تمہاری اولاد کو بھی۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت ہے کہ وہ نیک کی اولاد کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔‘‘ (تفسیر کبیر جلد چہارم صفحہ ۴۵۷)
پس نیک نمونہ اورنیک نصیحت سے اپنے بچوں کی تربیت پر خاص توجہ دیں۔یہ خاص طورپرماؤں کا کام ہے کہ چھوٹی عمر سے ہی بچوں کو اسلامی تعلیم اور معاشرے کی برائیوں کے بارے میں بتائیں تبھی ہماری نسلیں دین پر قائم رہ سکیں گی اور نام نہاد ترقی یافتہ معاشرے کے زہر سے محفوظ رہ سکیں گی۔آپ اُن کو وقت دیں۔ اُن کی پڑھائی کی طرف توجہ دیں۔ اُن کو جماعت کے ساتھ جوڑنے کی طرف توجہ دیں۔ اپنے گھروں میں ایسے ماحول پیدا کریں کہ بچوں کی نیک تربیت ہو رہی ہو۔ بچے معاشرے کا ایک اچھا حصہ بن کر ملک و قوم کی ترقی میں حصہ لینے والے بن سکیں۔
اسلام مخالف قوتیں بڑی شدت سے زور لگا رہی ہیں کہ مذہبی تعلیمات اور روایات کو مسلمانوں کے اندر سے ختم کیا جائے۔ لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ اس زمانے میں اسلام کی نشأۃ ثانیہ کا کام حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت کے سپرد ہے اور اس کے لئے ہمیں بھرپور کوشش کرنی پڑے گی اور تکلیفیں بھی اٹھانی پڑیں گی۔ ہمیں دعاؤں پر بھی زور دینا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ان شیطانی چالوں کا مقابلہ کرنے کی ہمت اور توفیق بھی دے اور ہماری مدد بھی فرمائے۔
میری دعا ہے کہ اللہ آپ کوتربیتِ اولاد کی ذمہ داری احسن رنگ میں نبھانے کی توفیق دے۔آمین
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام کے بعد محترمہ صدر صاحبہ نے افتتاحی تقریر میں اجتماع کی غرض و غایت بیان کی۔
اس اجتماع میں لجنہ و ناصرات کے علمی وورزشی مقابلہ جات منعقد کروائے گئے جن میںہندوستان کی متعدد جماعتوں کی ممبرات نے ذوق و شوق سے حصہ لیا۔ دوران اجتماع دو علمی نشستیں منعقد ہوئیں جو مجلس بنگلور اور مجلس سکندرآباد کی ممبرات نے پیش کیں۔ اس موقع پر مکرم ناظر اعلیٰ صاحب و امیر جماعت احمدیہ قادیان نے بھی پردہ کی رعایت سے لجنہ و ناصرات سے تقریر کی۔
دوران اجتماع حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کےروح پرور خطابات جو حضور انور نے مورخہ ۲۱؍ اگست ۲۰۲۲ء برموقع جلسہ سالانہ جرمنی اور مورخہ ۲۴؍ ستمبر ۲۰۲۳ء برموقع سالانہ اجتماع لجنہ اماءاللہ یوکے ارشاد فرمائے تھے بذریعہ پراجیکٹر دکھائے اور سنائے گئے۔ اجتماع کے جملہ مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والی ممبرات کو انعامات سے نوازا گیا۔کارگزاری کے اعتبار سے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی مجالس کو ٹرافیاں دی گئیں۔
اجتماع کے آخری دن ایک خصوصی نشست زیر صدارت مکرمہ صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ بھارت منعقد کی گئی۔ اس موقع پر صدر اجلاس نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اجتماع لجنہ اماءاللہ کے لیے موصولہ پیغام دوبارہ پڑھ کر سنایا اور حضور انور کے پیغام کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنے کی نصیحت کی۔
اس سہ روزہ اجتماع کا اختتامی اجلاس زیر صدارت مکرمہ صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ بھارت منعقد کیا گیا۔ اختتامی تقریر میں مکرمہ صدر صاحبہ نے صد سالہ جشن تشکر لجنہ اماءاللہ کے موقع پر ہونے والے خصوصی کاموں کا ذکر کیا۔
دوران اجتماع صدسالہ جشن تشکر لجنہ اماءاللہ کے کاموں پر مبنی دلچسپ اور معلوماتی نمائش اور صنعت و دستکاری کی نمائش بھی لگائی گئی جس سے تمام ممبرات نے بھرپور استفادہ کیا۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے اس اجتماع کےچند پروگرامزکی آڈیو Live Streaming کی گئی۔ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کے نیک و دُوررس نتائج ظاہر فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: انچارج شعبہ پریس اینڈ میڈیا بھارت)