جماعت احمدیہ سُرینام کےبیالیسویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد
٭… جلسہ سالانہ میں مختلف مذاہب کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک سے پیغامات تہنیت کی وصولی
٭… جماعتی کتب اور لٹریچر کی نمائش
٭… الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں جلسہ سالانہ کی خبروں کی اشاعت
٭…کُل ۴۰۰؍ احباب کی شمولیت
خداتعالیٰ کے فضل اور احسان کے ساتھ جماعت احمدیہ سُرینام کو مورخہ۳تا۵؍نومبر۲۰۲۳ء اپنا بیالیسواں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی ۔
پہلا دن
خطبہ جمعہ میں خاکسار (مبلغ سلسلہ) نے جلسہ سالانہ کے حوالے سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ارشادات پیش کیے۔نماز جمعہ و نماز عصرکے بعد پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔ خاکسار نے لوائے احمدیت اور مکرم شمشیر علی صاحب صدر جماعت سُرینام نے قومی پرچم لہرایا۔ دعا کے بعد تمام حاضرین کی تواضع کی گئی۔
امسال جماعت سرینام کی تاریخ میں پہلی بار پہلے دن کا اجلاس لجنہ اماء اللہ کے لیے مخصوص کیا گیا تھا۔
پروگرام کا آغاز صدر صاحبہ لجنہ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم، ترجمہ اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: قرآن مجید، حقوق انسانی کا محافظ از فرزانہ مہ جبیں صاحبہ اور اسلام امن اور سلامتی کا دین از شاہانیہ مونیشا صاحبہ۔ ایک نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر پیش کی گئیں: رسول اللہ ﷺ کے عورتوں پر احسانات از الامین صاحبہ اور اسلام حقوق نسواں کا محافظ از مریم صدیقہ صاحبہ۔
بعد ازاں چند مہمان خواتین کو اظہار خیال کا موقع دیا گیا۔ان خواتین نے لجنہ اماء اللہ کے کاموں کو سراہا، ان کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا اور جس انداز سے انہیں اسلامی تعلیم اور اسوہٴ رسول ﷺ سے آگاہ کیا گیا اسے انتہائی قابل قدر قرار دیا۔ دعا سے پہلے ۱۸؍ طالبات کو مختلف تعلیمی سالوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر اعزازی سند اور نقد انعام دیا گیا۔ بعد ازاں تما م حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ پہلے دن ۹۰؍ خواتین نے پروگرام میں شرکت کی۔
دوسرا دن
دوسرے دن کے اجلاس کا موضوع ’’انسانی اقدار کا زوال اور اس کا حل‘‘ مقرر کیا گیاتھا۔ وقت مقررہ سے پہلے افراد جماعت اور مختلف مذاہب کے نمائندگان کی آمد شروع ہو گئی۔ تلاوت قرآن کریم، ترجمہ اور نظم سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ فرید جمن بخش صاحب نیشنل سیکرٹری مال نے حاضرین کو خوش آمدید کہا اورحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تحریرات کے حوالے سے جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ اس کے بعد شمشیر علی شیخ علی بخش صاحب نے جلسہ کے موضوع پر تقریر پیش کی۔ جلسہ کے موضوع کے حوالے سے دوسری تقریر محمد صہیب اسد صاحب کی تھی جس میں موصوف نے قرآن مجید کی آیات اور خلفاء حضرت مسیح موعودؑکے ارشادات حاضرین کے سامنے پیش کیے۔بعد ازاں خاکسار نے انسانی اقدار کے حوالے سے قرآنی تعلیم، اسوہٴ رسول ﷺ اور حضرت مسیح موعودؑ کے ارشادات پیش کیے۔
اس کے بعد مہمان مقررین کو باری باری سٹیج پر بلایا گیا۔ سب سے پہلے مہمان مقرر آریہ سماج کے نمائندہ اور تنظیم کے نائب صدر پنڈت رنجیت مانگرے تھے۔ انہوں نے انسانی اقدار کے حوالے سے اسلامی تعلیم کو سراہا اور جماعت احمدیہ کے مقررین نے جس انداز سے اس تعلیم کو پیش کیا اسے بہت قابل قدر قرار دیا۔ اگلے مہمان مقرر سناتن دھرم مہا سبھا سرینام کے صدر پنڈت نیتن جگ بندھن تھے۔ موصوف نے جلسہ سالانہ کے موضوع کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور جس انداز میں مقررین نے اسلامی تعلیم کو واضح کیا اس کی تعریف کی۔ اجلاس کے اختتام سے پہلے آریہ سماج اور سناتن دھرم کے نمائندگان کو جماعتی کتب اور لٹریچر پیش کیا گیا۔ دعا کے بعد حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے دوسرےدن کی حاضری ۱۸۵؍ تھی جن میں ۱۲۰؍ افراد جماعت اور ۶۵؍ مہمان شامل تھے۔ ایمر انڈین گاؤں سے بھی ایک وفد اس پروگرام میں شامل ہوا۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے یہ سلسلہ ۲۰۱۶ء سے جاری ہے۔
تیسرا دن
جلسہ کے تیسرے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر پیش کی گئیں:حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی از الطاف محمد صاحب، اسلام اور انسانی حقوق از شارق محمود صاحب، آنحضرت ﷺ کے ارشادات کی روشنی میں انسانی حقوق کا قیام از ارشاد شیزار احمد صاحب، محتاجوں اور ضروتمندوں کی مدد کے حوالے سے اسلامی تعلیم از نورالدین صاحب، دین اسلام میں غیروں کے حقوق از عرفان مکرام صاحب اور اعمال صالح اختیار کرنے کے حوالے سے قر آن مجید کی تعلیم از خاکسار (مبلغ سلسلہ)۔
اس کے بعد حارث احمد مظفر صاحب نے مختلف ممالک سے موصول ہونے والے پیغامات تہنیت پڑھ کر سنائے۔ مکرم صدر صاحب نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا جس کے بعد خاکسار نے جلسہ کی اختتامی دعا کروائی۔ اس کے بعد حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے امسال ہمارے جلسہ کی کُل حاضری ۴۰۰؍ رہی۔
تعلیمی ایوارڈز:امسال دس طلبہ اور ۱۸؍ طالبات کو مختلف تعلیمی سالوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے پر جماعت کی طرف سے اعزازی سرٹیفیکیٹ اور نقد انعام پیش کیا گیا۔پرائمری اور مڈل گریڈکے بچوں کے لیے سکول کی اشیاء کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔
میڈیا کوریج:خدا تعالیٰ کے فضل سے ہمارے جلسہ سالانہ کو بھر پور میڈیا کوریج ملی۔ امسال ہم نے ابتدا میں جماعت کا تعارف اور جلسہ کا دعوت نامہ اور جلسہ کے اختتام کے بعدمقررین کی تقاریر کے اقتباس اور مختصر رپورٹ سُرینام کے بڑےمیڈیا گروپس کو بھجوائی اور اس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوئے۔ ملک کے معروف ٹی وی چینل (ATV Ch. 12.2, Algemene Televisie Verzorging)کانمائندہ ہفتہ کے اجلاس کی ریکارڈنگ کے لیے مسجد آیا، تمام کارروائی ریکارڈکی اور اپنے خبر نامے میں جلسہ کی تین منٹ کے دورانیہ کی رپورٹ اور محمد صہیب اسد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ کا انٹرویو نشر کیا۔
روزنامہ ’’داخ بلاد سرینام‘‘ (Dagblad Suriname)نے اپنے مرکزی رنگین صفحہ پرایک تصویر کے ساتھ جلسہ کی خبر شائع کی نیز اسے اپنی ویب سائٹ پر بھی شائع کیا ۔ ملک کی سب سے معروف نیوز ویب سائٹ ’’سٹارنیوز‘‘ (Starnieuws)نے مقررین کی تقاریر کے اقتباسات اوردو تصاویر کے ساتھ جلسہ کی خبر شائع کی۔اس ویب سائٹ کے قارئین کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہے۔سٹار نیوز نے جلسہ کی خبر کو اپنے فیس بک پیج پر بھی شیئر کیا اور بہت سے افراد نے اس پر مثبت تبصرے کیے۔
جماعتی لٹریچر اورکتب کی نمائش:جلسہ سالانہ کے موقع پر مختلف زبانوں میں شائع شدہ جماعتی کتب اور لٹریچر کی نمائش بھی لگائی گئی۔ قمر الانبیاءحضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ کی کتاب سیرت خاتم النبیین ﷺ کے مختلف تراجم اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ ‘‘ کے مختلف تراجم نمائش میں قرینے سے رکھے گئے۔