جب آدمی سنت اور بدعت میں تمیز کرلے …تو وہ خطرات سے بچ سکتا ہے
بدعت وہ ہے جو اپنی حقیقت میں سنت نبویہ کے معارض اور نقیض واقع ہو اور آثار نبویہ میں اس کام کے کرنے کے بارے میں زجر اور تہدید پائی جائے۔
(آئینہ کمالات اسلام ،روحانی خزائن جلد ۵ صفحہ ۶۱۱)
ہماری قوم میں اکثرایسے ہی فقیر نظر آتے ہیں جنہوں نے اسلام پر یہ داغ لگایاکہ ہزارہا ایسی بدعتیں ایجاد کر دیں کہ جن کاشرع شریف میں کوئی اصل صحیح نہیں پایاجاتا۔ وہ ایسی بےہودہ رسوم اور خیالات میں گرفتار ہیں کہ جن کے لکھنے سے بھی شرم آتی ہے۔ بعض تو ہندوئوں کے جوگیوں کی طرح اور قریب قریب ان کی ایک خاص طور کی وضع اور پوشاک میں عمر بسر کرتے ہیں اور نہایت بے جا اور وحشیانہ ریاضتوں میں جومسنون طریقوں سے کوسوں دور ہیں اپنی عمرکوضائع کررہے ہیں۔
(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد ۵صفحہ۴۸)
غرض اس وقت لوگوں نے سنت اور بدعت میں سخت غلطی کھائی ہوئی ہے اور ان کو ایک خطرناک دھوکہ لگا ہوا ہے۔ وہ سنت اور بدعت میں کوئی تمیز نہیں کرسکتے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کو چھوڑ کر خود اپنی مرضی کے موافق بہت سی راہیں خود ایجاد کر لی ہیں اور ان کو اپنی زندگی کے لئے کافی راہنما سمجھتے ہیں۔ حالانکہ وہ ان کو گمراہ کرنے والی چیزیں ہیں۔ جب آدمی سنت اور بدعت میں تمیز کرلے اور سنت پر قدم مارے تو وہ خطرات سے بچ سکتا ہے۔ لیکن جو فرق نہیں کرتا اور سنت کو بدعت کے ساتھ ملاتا ہے اس کا انجام اچھا نہیں ہوسکتا۔
(ملفوظات جلد ۴ صفحہ ۴۶، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)