موسم سرما کی بعض بیماریاں اور ان کا علاج (حصہ دوم۔ آخری)
سردیوں میں موڈ :سردیوں میں لوگ اکثر اوقات بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ چنانچہ ورزش جیسے دیگر مشاغل بوریت دُور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مزید بر آں تھکن دور کرنے اور خوش رہنے سے سردیوں میں ہونٹوں اور ان کے گرد ہونے والے ان چھالوں سے بچا جا سکتا ہے۔
سردیوں میں ہاتھوں پیروں کا ٹھنڈا رہنا: ہاتھوں اور پاوٴں، خاص طور پر انگلیوں کے ٹھنڈے رہنے کی شکایت بھی سردیوں میں عام ہوتی ہے اور اس سے بچنے کے لیے ویسے تو دوائیں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہیں لیکن حفاظتی طور پر اس شکایت سے بچنے کے لیے گرم دستانے (gloves) اور موزے(socks) مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ نیز دن میں ایک مرتبہ کسی گرم مشروب جیسے چائے، گرم دودھ یا من پسند قہوہ کا استعمال کریں۔ سردیوں میں اگر آپ نزلہ و زکام کا شکار ہوجائیں تو دودھ میں ہلدی، تھوڑا سا ادرک کا رس اور چٹکی بھر پسی ہوئی کالی مرچ ملا کر پی لیں۔
سردیوں میں خشکی :جِلد کی خشکی سے بچنے کے لیے زیادہ گرم پانی سے نہ نہائیں۔ دوسرے اوقات کے ساتھ ساتھ نہانے کے بعد جِلد پر سرسوں کا تیل یا ویزلین یا کسی کریم یا موسچرائزر کا استعمال کریں۔ ماحول کی خشکی کم کرنے اور نمی بڑھانے کے لیے کسی بڑی پتیلی یا دیگچی میں پانی گرم کرکے کمرے میں اس طرح رکھیں کہ اس کے بخارات کمرے میں پھیلتے رہیں۔ اس طریقہ کو اپنانے سے ماحول میں نمی کا اضافہ ہوجائے گا۔
سردیوں میں دل کا دورہ یا فالج کا مرض بڑھ جانا:ہارٹ اٹیک موسم سرما کی ایک اہم اور مہلک بیماری ہے۔ اس موسم میں بلڈ پریشر میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے دل کا دورہ پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ایسے میں جہاںتک ہوسکے خود کو ڈھانپ کر باہر نکلیں، سر پر اونی ٹوپی کا استعمال کریں اور رات کو موٹے کمبلکا استعمال کریں۔ سرد موسم میں خون کی گردش کے لیے دل کو زیادہ بوجھ اٹھانا پڑتا ہے۔ چنانچہ دل کے مریضوں کو سردیوں میں دل کے دورے سے بچنے کے لیے اپنا جسم گرم کپڑوں سے ڈھانپنے اور گرم پانی کی بوتل سے بستر کو گرم رکھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ نیز ساتھ ساتھ ہلکی پھلکی ورزش بھی ضرور کریں تا کہ جسم میں خون کی گردش درست رہے۔
چند مزید ٹوٹکے:سردیوں میں گلے میں خراش ہونا بھی ایک عام معاملہ ہے۔ اس کے علاج کے لیے ایک کپ پانی لیں اس میں ایک چمچ ادرک اور شہد مکس کرلیں۔ پھر آدھا کپ گرم پانی اور آدھے لیمو کا رس بھی اس میں شامل کرلیں اور اس سے غرارے کریں۔
سردیوں میں خشخاش کی چائے بھی کسی نعمت سے کم نہیں۔ اس کو بنانے کے لیے رات کو ایک چائے کا چمچ خشخاش پانی میں بھگو دیں اور صبح جب چائے بنانے لگیں تو اس خشخاش کو رگڑ کر چائے میں ڈال لیں۔ اس کے بعد کم از کم ایک گھنٹہ پانی پینے سے پرہیز کریں۔ جسم کی گرمائش قائم رکھنے کے لیے گرم کمبل اوڑھ لیں اور پسینہ آنے دیں۔ یہ ٹوٹکا خشک کھانسی کے لیے بھی بہت مفید ہے۔
ہلدی اجوائن کا شربت : اس مشروب کو بنانے کے لیے آپ اجوائن کو رات بھر پانی میں بھگو دیں۔ اگلے دن اس پانی کو کچی ہلدی کے ساتھ اُبال لیں اور پھر چھان کر گرما گرم پی لیں۔ یہ مشروب آپ کی صحت کے لیے بےحد مفید ثابت ہوگا اور آپ کو سردی کی مختلف بیماریوں سے بچائے گا۔
کینو اور ہلدی کا شربت :ایک عدد کینو چھیل کر اس کا رس نکال لیں۔ اب ایک عدد گاجر کا بھی رس نکال کر اس میں ملا لیں۔ ان دونوں کو مکس کریں اور اس میں آدھا چائے کا چمچ ہلدی شامل کریں پھر لیمو کا رس اور اوپر سے ادرک کا رس ڈال کر مکس کریں اور پی لیں۔ یہ ایک ایسا جادوئی مشروب ہے جو نہ صرف ذائقہ میں مزیدار ہے بلکہ آپ کی قوتِ مدافعت کو بڑھانے کے لیے بہترین ہے۔
دودھ اور ہلدی :ہلدی اور دودھ کے بارے میں تو سب ہی جانتے ہیں۔ لیکن اگر سردی میں اس ہلدی دودھ میں غذائیت سے بھرپور اجزا اور شامل کر لیے جائیں تو کیا ہی بات ہے۔ دودھ میں ہلدی شامل کرکے اسے پکائیں۔ اب اس میں ایک چٹکی دارچینی پاؤڈر، مٹھاس کے لیے شہد اور گُڑ شامل کرلیں اور رات کے وقت گرما گرم یہ ہلدی مصالحہ دودھ پی کر سو جائیں۔ اللہ کے فضل سے نہ ہی سردی لگے گی اور نہ ہی کوئی سردی کا انفیکشن آپ کا کچھ بگاڑ سکے گا۔
سردی کا موسم اور بزرگ اور بچے:اکثر گھریلو ٹوٹکے، قہوے یا اس قسم کی اشیا جن سے بچوں کو دیتے وقت ڈر ہو یا بزرگوں کو موافق نہ ہوں تو ان کے لیے بھی چند ایسی تدابیر کی جا سکتی ہیں جو کہ نقصان دہ نہ ہوں۔
٭…وِکس بام ہر روز پیروں کے تلووں پر چاول کے دانے برابر لگا کر جرابیں پہن لیں۔
٭…دیسی گھی میں جائفل جاوتری جلا لیں اور روزانہ رات کو چند قطرے کمر اور سینے پر لگا کر سو جائیں۔
(نوٹ: اس مضمون میں عمومی معلومات دی گئی ہیں۔ قارئین اپنے مخصوص طبی حالات کے پیش نظر اپنے ڈاکٹر یا جی پی (GP)سے مشورہ کریں۔)
٭…٭…٭