جامعہ احمدیہ کینیڈا کے سات طلبہ کی بلیز میں وقف عارضی
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۲۸؍ اگست تا ۱۲؍ستمبر۲۰۲۳ء جامعہ احمدیہ کینیڈا کے سات طلبہ عزیزان بنیامین احمد، وجیہ الرحمان، وجیہ اللہ خان، فاران محمد، ثاقب کاہلوں، ریان پال اور خاکسار کو وسطی امریکہ کے ایک چھوٹے سے ملک بلیز میں وقف عارضی کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ
بلیز وسطی و جنوبی امریکہ کا منفرد ملک ہے جس کی قومی زبان انگریزی ہے جو باہر سے آنے والے والوں کے لیے آسانی کا موجب ہے۔ اگرچہ بعض طلبہ وہاں جانے سے قبل ملک کے حالات کے بارے میں خبریں سن کر کچھ متزلزل ہو رہے تھے لیکن وہاں پر ہم سب طلبہ اللہ تعالیٰ کے حفظ و امان میں رہے، الحمد للہ اور ایک بہت خوبصورت تجربہ حاصل کرکے واپس اپنے گھروں کو لوٹے۔
جماعت احمدیہ بلیز کے امیر اور مشنری انچارج مولانا ارسلان وڑائچ صاحب نے ہم طلبہ جامعہ احمدیہ کینیڈا کا استقبال کیا اور دو ہفتوں کے لیےایک پروگرام تیار کیا۔ ہمیں جماعت کے متعدد کاموں میں مدد کرنے کا موقع ملا، مثلاََ اسلام کی تبلیغ، مسجد کے قریب باشندوں میں پانی تقسیم کرنا، جماعت کے مقامی احباب کواسلام کے بارے میں تعلیم دینا، ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کرنا اور اسلام کے بنیادی اصولوں کے متعلق پوسٹرز اور کتابچے تیار کرنا۔ اس کے علاوہ ہمیں قرآنی حکم سِیْرُوْا فِی الْأَرْضِکے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں جاکر خدا کی خوبصورت زمین کی سیر کرنے کا خوب موقع ملا۔ نیز مقامی احباب کے ساتھ مختلف تفریحی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا بھی موقع ملا جن میں پینٹ بالنگ، زِپ لائننگ، سنورکلنگ اور باسکٹ بال کھیلنا شامل ہیں۔ ماین قوم کے آثارِ قدیمہ کی سیر بھی کی۔ عطاء الحق اسٹیفن گَب ( Stephen Gabb) صاحب جو اس وقت دارالحکومت بلموپان میں بطور مبلغ خدمت کی توفیق پا رہے ہیں،ہمارے ساتھ رہے۔
ہم طلبہ جامعہ احمدیہ کو دوران قیام مبلغ ان ٹریننگ رونی شو (Roni Sho) صاحب کے ساتھ وقت گزارنے اور ان کی تعلیم کے سلسلہ میں کلاس لینے کی بھی توفیق ملی۔ رونی بلیز کے جنوب میں بلیڈن (Bladen) کی موپن ماین (Mopan Mayan) بستی سے ہیںجہاں وہ اپنے والد اور اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ رہتےہیں۔
اللہ تعالیٰ زیادہ سے زیادہ احمدی احباب کو وقف عارضی کی سکیم میں حصہ لے کر برکتیں کمانے کی توفیق عطا فرمائے اور اس بابرکت سکیم کو اسلام احمدیت کے پیغام کو پھیلانے کا احسن ذریعہ بنادے۔آمین
(منصر عالم۔ متعلم جامعہ احمدیہ کینیڈا)