سال بھراستقلال سے نیکیاں کریں
حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ فرماتے ہیں:
ہم اللہ تعالیٰ کے فضل سے مسلمان ہیں اور ہمیں کسی کی سند کی ضرورت نہیں۔ ہاں اگر ہم کسی سند کے خواہشمند ہیں تو وہ خدا تعالیٰ کی نظر میں حقیقی مسلمان بن کر سند لینے کی ہے اور اس کے لئے صرف اتنا ہی کافی نہیں کہ ہم نے سال کے پہلے دن انفرادی یا اجتماعی تہجد پڑھ لی یا صدقہ دے دیا یا نیکی کی کچھ اور باتیں کر لیں اور اس نے ہمیں اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کا حق دار بنا دیا۔ بیشک یہ نیکی اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو جذب کرنے والی ہو سکتی ہے لیکن تب جب اس میں استقلال بھی پیدا ہو۔ اللہ تعالیٰ تو مستقل نیکیاں اپنے بندے سے چاہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ اس کا بندہ مستقل اس کے احکامات پر عمل کرنے والا ہو۔ نیکیاں بجا لانے والا ہو۔ نمازوں اور تہجد کے ساتھ دلوں میں ایک پاک انقلاب پیدا کرنے کی ضرورت ہے تب خدا تعالیٰ راضی ہوتا ہے۔ کسی قسم کی ایسی نیکی جو صرف ایک دن یا دو دن کے لئے ہو وہ نیکی نہیں ہے۔
(خطبہ جمعہ یکم جنوری ۲۰۱۶ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۲؍ جنوری ۲۰۱۶ء)
بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ عبادت میں شوق کس طرح پیدا ہو؟ ہم کوشش کرتے ہیں تب بھی یہ کیفیت پیدا نہیں ہوتی۔ تو یاد رکھنا چاہئے کہ بندہ کا کام یہ ہے کہ مستقل مزاجی سے کوشش کرتا رہے۔ اس ایمان پر قائم ہو کہ جو کچھ ملنا ہے خدا تعالیٰ سے ہی ملنا ہے، تب ہی وہ کیفیت پیدا ہو سکتی ہے جو خدا تعالیٰ کے قریب کرتی ہے اور پھر عبادت کے شوق کو بڑھاتی ہے۔… مستقل مزاجی شرط ہے اور یہ ایمان کہ خدا تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں۔ جب سب راستے بند کر کے انسان اللہ تعالیٰ کی طرف جھکے تبھی وہ کیفیت پیدا ہوتی ہے جو عبادت کا شوق بھی دلاتی ہے۔ مستقل اللہ تعالیٰ کی طرف جھکنا پڑتا ہے۔ مستقل اس سے مدد مانگنی پڑتی ہے۔ شیطان کیونکہ ہر وقت حملے کے لئے تیار ہے اس لئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا کہ یہ ذوق و شوق پیدا کرنے کے لئے استغفار کرنا بھی ضروری ہے۔ شیطان کے حملوں سے بچنے کے لئے استغفار کرنا بہت ضروری ہے۔ انسان استغفار کر کے جب شیطان کو اپنے سے دُور بھگائےگا تو پھر اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آنے کے لئے تڑپ کر دعا بھی کرے گا۔ استغفار بھی تڑپ کر ہو رہی ہو گی اور مزید ترقی کرنے کے لئے اس کے قرب کے راستے تلاش کرنے کی دعا بھی ہو رہی ہو گی۔ جب ایسی حالت انسان کی ہو جائے، یہ کیفیت طاری ہو جائے تو پھر خدا تعالیٰ اپنا فضل فرماتا ہے۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۵؍ستمبر ۲۰۱۵ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۱۶؍اکتوبر ۲۰۱۵ء)