جرمنی کے Kölner Dom کلیسا کے سامنے ایک تبلیغی پروگرام
اگر آپ کو جرمنی کے چوتھے بڑے شہر کولون جانے کا اتفاق ہو تو کولون کے مین سٹیشن سے باہر نکلتے ہی آپ کی نظر ایک بلندوبالا عمارت پر پڑے گی جو جرمن زبان میں Kölner Domکہلاتی ہے یعنی کولون کا کیتھیڈرل۔ دریائے رائن کے کنارے پر واقع اس کلیسا کی تعمیر چھ سوسال سے زائد عرصہ میں مکمل ہوئی ۔دُنیا بھر سے اس کلیسا کو دیکھنے کے لیے بے شمار لوگ کولون آتے ہیں ۔
پچھلے چند ہفتوں سےکولون کا یہ کلیسا جو کہ اپنی اونچائی میں جرمنی کا دوسرا بڑا گرجا ہے خبروں کا مرکز بنا رہا کیونکہ چند دہشت گردوں نے اس کوتباہ کرنے کی دھمکی دی اور بعض خبروں کے مطابق منصوبہ بھی بنایا تھا ۔
یہ خبر سنتے ہی کولون کے ریجنل مربی محمود احمد ملہی صاحب نے فوراً بینرز تیارکروائے اور مذکور مقام پر تبلیغ کا ایک پروگرام مرتب کیا۔ مورخہ ۳۰؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کو بہت سے احمدی خدام وانصار اس بلند وبالا کلیسا کی عمارت کے اردگرد کھڑے ہوگئے۔انہوں نے بڑے بڑے بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر جلی حروف میں لکھا تھا کہ ’میں مسلمان ہوں اور میرا فرض ہے کہ عبادت گاہوں کو تحفظ دوں لہٰذا میں چرچ کی حفاظت کروں گا۔‘
احمدیوں کے اس ردّ عمل سے یہی منفی خبر فوراً مثبت خبر میں بدل گئی اور بے شمار ٹی وی اور اخبارات کےنمائندے وہاں پہنچ گئے اور اس مقام پر موجود احباب جماعت کی تصاویر نشر کرنی شروع کردیں اور بہت جلد یہ خبر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر شہرت پکڑ گئی۔
(رپورٹ:محمد انیس دیالگڑھی)