سویڈن کے شہر سکارا(Skara) کی بعض سیاسی و مذہبی شخصیات سے ملاقات
آزادی اظہار اور قرآن کریم کے جلانے کے مکروہ عمل کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے اور قرآنی تعلیمات سے متعارف کروانے کے سلسلہ میں جماعت احمدیہ سویڈن کی کوششوں میں ایک حصہ مذہبی اور سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کرنا بھی ہے تاکہ ان تک بھی اسلام کی صحیح تعلیم اور تصویر پہنچائی جا سکے۔ اس سلسلہ میں سکارا (Skara) شہر کی مذہبی اور سیاسی شخصیات سے بھی رابطہ کیا گیا۔ یہ شہر سویڈن میں عیسائیت کی تاریخ کے حوالہ سے بہت اہم ہے۔ یہاںسویڈش چرچ کا اس صوبے کا ہیڈکوارٹر بھی واقع ہے۔ اس شہر کی میئر، علاقہ کےبشپ اور شہر کے چیف پادری صاحب سے ملاقات کےلیے وقت لیا گیا ۔
مورخہ ۱۸؍ ستمبر۲۰۲۳ء کو پہلی ملاقات شہر کے چیف پادری صاحب سے ہوئی۔ اس ملاقات میں انہیں جماعت کا تفصیلی تعارف کروایاگیا۔ قرآن کریم جلائے جانے کے واقعات کے تناظر میں جماعت احمدیہ کی پُرامن کاوشوں کا ذکر کیا۔ جماعت کے عقائد کا بھی تفصیلی تعارف کروایا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ ملاقات بہت مثبت رہی اور آئندہ تعاون کے لیے بھی بات چیت ہوئی۔
شہر کی میئر کی درخواست پر جماعتی وفد کونسل کے تمام محکمہ جات کے سربراہان کی میٹنگ میں ان کے ساتھ شامل ہوا۔ میئر صاحبہ نے میٹنگ میں وفد کا تعارف کروایا جس کے بعد آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن نے نظام جماعت اور اس کی سرگرمیوں کا تفصیلی تعارف پیش کیا۔ تعارف کے بعد مختلف محکمہ جات کے سربراہان نے ان کو پیش آنے والے مختلف چیلنجز کے بارے میں سوالات کیے جس کے مبلغین کے وفد نے جواب دیے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ ملاقات بھی بہت ہی کامیاب رہی ۔
اگلی ملاقات اس صوبہ کے بشپ صاحب کے ساتھ تھی۔ ملاقات کے آغاز میں بشپ صاحب نے کہا کہ انہیں جماعت کے بارے میں بہت زیادہ معلومات نہیں ہیں جس پر انہیں جماعت کا تفصیلی تعارف کروانے کا موقع ملا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی امن عالم کے لیے کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔ بشپ صاحب نے جماعت کی کوششوں کو بہت سراہا۔ ملاقات کے بعد ایک اجتماعی تصویر لی گئی جسے انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر بھی لگایااور بہت اچھے الفاظ میں ہماری ملاقات کا ذکر کیا۔
ہر ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔ ان ملاقاتوں میں قرآن کریم جلانے کے حوالہ سے بھی تبادلہ خیالات ہوا جس پر ہر ایک نے اس بد فعل کی مذمت کی اور ساتھ ہی ہماری کوششوں پر بھی خوشنودی کا اظہار کیا۔
میٹنگ کے اختتام پر ان تینوں شخصیات کو مبلغ انچارج صاحب نے قرآن کریم کا سویڈش ترجمہ اور حضور انور ایدہ اللہ کی کتاب World Crisis and Pathway to Peace بطور تحفہ پیش کی۔
(رپورٹ: رضوان احمد افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل )