متفرق شعراء
ترا پیغام دنیا کو سراسر امن ہے آقا!
گُلِ تازه، شگفتہ رُو، سریرائے خلافت ہے
بظاہر بھی حسیں ہے تُو، بہ باطن خوب صورت ہے
مروّج علم جتنے بھی ہیں تیری دسترس میں ہیں
تری باتوں میں سچائی، کہا تیرا حقیقت ہے
ترا پیغام دنیا کو سراسر امن ہے آقا!
یہ تیری ذاتِ اقدس ہے جسے سب سے محبت ہے
محبت ہی سے دل جیتے ہیں تو نے اہلِ عالم کے
محبت پیرہن تیرا، محبت تیری فطرت ہے
تری خوشبو بہ ہر جانب، یہاں بھی ہے وہاں بھی ہے
مہکتے رنگ سب تجھ میں کہ تُو ہی پاک طینت ہے
کھڑا ہے استقامت سے عدو کے بالمقابل تُو
ارادہ آہنی تیرا، نگاہوں میں عزیمت ہے
زمانے بھر میں تجھ جیسا کہاں سے ڈھونڈ کر لائیں!
فرومایہ ہیں سارے، ان میں تو ہی بیش قیمت ہے
یہی ہے مدّعا میرا ترے در پر پڑے رہنا
مجھے تجھ سے محبت ہے مجھے تجھ سے عقیدت ہے
خلافت سے ہوں وابستہ خدا کے فضل سے خالدؔ
رہینِ حلقۂ مسرور ہونا ہی سعادت ہے
(ٖڈاکٹر عبد الکریم خالد)