سورج اور چاند کی روشنی کا انسانوں پر اثر
اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے کہ اس نے اپنے حکم سے چاند، سورج، سیاروں اور ستاروں کو انسان کی خدمت پر مقرر فرمایا ہے۔ اس لیے ان اجرام فلکی سے نکلنے والی شعاعیں اور ذرات مختلف انداز سے زمین اور زمین پر موجود اشیاء پر کئی طریقوں سے اثرانداز ہوتے ہیں۔ عام زندگی میں سورج کی طرف دیکھنے سے ہماری بینائی پر کوئی بہت زیادہ بُرا اثر نہیں پڑتا لیکن سورج گرہن کے وقت بعض صورتوں میں سورج کی طرف دیکھنا انسانی بینائی کے ضائع ہونے کا باعث ہو جاتا ہے۔
اسی طرح ہمارے مشاہدہ میں یہ بات بھی ہے کہ سورج کی روشنی کئی قسم کی زمینی بیماریوں کو دور کرنے کا موجب ہوتی ہے اور پھل، پھول، سبزیوں اور فصلوں پر مختلف طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔ نیز چاند کی روشنی بھی پھلوں میں مٹھاس پیدا کرنے اور کئی قسم کی سبزیوں اور پھل پھولوں پر اثر ڈالتی ہے۔
اگرچہ سائنس کی اب تک کی تحقیق چاند گرہن کےحاملہ عورتوں پر اثر انداز ہونے کی نفی کرتی ہے لیکن سائنسدان اس بات کے بہرحال قائل ہیں کہ چاند کی روشنی انسانی نیند پر اثر انداز ہوتی ہے، اسی طرح سورج سے نکلنے والے خاص قسم کے Neutrinosنامی لاکھوں ذرات انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں اور جسم میں موجود ایٹم ان ذرات کو جذب کرنے کی وجہ سے ایک نئی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ لیکن اس تغیر کا کوئی بد اثر انسانی جسم پر یا حاملہ عورت کے جنین پر نہیں ہوتا ہے۔
پس چاند، سورج اور دیگر سیاروں اور ستاروں کی تاثیرات کا زمین اور اہل زمین پر اثر انداز ہونا تو ثابت ہے لیکن گرہن کے وقت حاملہ عورت کے چاقو چھری وغیرہ استعمال کرنے یا اس کے اس وقت میں سونے یا نہ سونے سے اس کا کوئی تعلق نہیں، یہ محض توہمات ہیں۔
(بنیادی مسائل کے جوابات قسط نمبر ۳۳
مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۶؍مئی ۲۰۲۲ء)