سہ روزہ ۵۹ویں جلسہ سالانہ سیرالیون کا بابرکت اختتام
۵۹ ویں جلسہ سالانہ سیرالیون کا تیسرا روز بھی کامیابی سے اختتام کو پہنچا۔ یوں جلسہ سالانہ کا بابرکت ایام سے کئی سعید روحیں مستفیض ہوئیں۔ مختصر رپورٹ پیشِ خدمت ہے۔
جلسہ سالانہ کا تیسرا روز
۱۱؍فروری ۲۰۲۴ء بروز اتوار
جلسہ سالانہ سیرالیون کے تیسرے روز کا بھی آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ شعبہ موبلائزیشن نے شاملین جلسہ کو بیدار کیا اور جلسہ گاہ بھجوایا۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ نمازِ تہجد میں شہر کے غیر از جماعت احباب کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہوتی ہے۔ اور احمدی احباب کی کثیر تعداد بھی رات جلسہ گاہ میں ہی گزارتے ہیں مبادا کہ تہجد رہ جائے۔
نمازِ تہجد ملک محمد قاسم طاہر صاحب (ریجنل مبلغ مائل ۹۱ ریجن) نے پڑھائی۔ اس کے بعد مولوی حسن سیسے (سرکٹ مشنری گوری سٹریٹ فری ٹاؤن) نے خطبہ جمعہ حضور انور ایدہ اللہ کی اہمیت پر درس دیا۔ اذان کے بعد مبلغ صاحب موصوف نے نماز فجر پڑھائی۔
میٹنگ سرکٹ مشنریز
نماز کے فوراً بعد سرکٹ مشنریز کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ مولوی نعیم اظہر صاحب مبلغ انچارچ سیرالیون نے جلسہ کے حوالہ سے ہدایات دیں۔ جس کے بعد محترم اظہر حنیف صاحب نے نہایت اہم اور قیمتی ہدایات سے نوازا۔ مولانا صاحب نے بتایا کہ انہیں معلوم ہوا کہ پہلے روز کی تھکاوٹ کے بعد بعض نے کام کی زیادتی اور کھانے کے بغیر جمعہ کے دن لمبے سیشن کی شکایت کی ہے۔ انہوں نے حضور انور ایدہ اللہ کی روزمرہ روٹین کے بارہ میں بتایا کہ حضور تہجد کے لیے بہت پہلے جاگتے ہیں اور پھر ایک لمبا دن کام کرتے ہیں۔ اور تھکن کی شکایت نہیں کرتے۔ جلسے کے ایام میں مصروفیت کے باعث دیر سے کھانا کھاتے ہیں۔ رات گئے کام کرتے ہیں اور اگلے روز پھر تیار۔ آپ حضور انور کے سلطانِ نصیر ہیں۔ آپ ایسا نمونہ اپنائیں۔ آپ پر بڑی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حضرت مصلح موعودؓ نے مربیان کو سپاہی نہیں جرنیل ٹھہرایا ہے جو اپنے اردگرد سپاہیوں کی فوج تیار کرتے ہیں۔ پھر آپ میدانِ عمل میں کامیاب ہوتے ہیں۔ تو حضور جرنیل بنانا چاہتےہیں۔ مولانا صاحب نے دعا کی تلقین کی۔ اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی مربیان سے بے انتہا محبت کا ذکر کیا۔ حضور انور ایدہ اللہ کے لیے دعا اور نوافل پڑھنے کی طرف توجہ دلائی۔ اس کے بعد گروپ فوٹوز ہوئیں۔
اختتامی اجلاس
نمازوں کی ادائیگی، تیاری و ناشتہ کے بعد اختتامی اجلاس صبح دس بجے مکرم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت سیرالیون کی صدارت میں ہوا۔ آپ کے ساتھ مرکزی مہمان، مکرم طاہر محمود عابد صاحب (نیشنل صدر و مبلغ انچارج گنی کناکری)، ڈاکٹر امتیا ز احمد صاحب (امریکہ) اور ڈاکٹر شیخو تامو صاحب (سابق نائب امیر اول) تشریف فرما تھے۔ تلاوت عزیزم حافظ ابراہیم اے سیسے نے خوش الحانی سے پیش کی۔ اور مولوی فواد لولے صاحب (سیکرٹری تعلیم ) نے ترجمہ پیش کیا۔ جس کےبعد مولانا منیر حسین صاحب (ریجنل مبلغ مشرقی فری ٹاؤن) نے فارسی کلام حضرت مسیح موعودؑ
جان ودلم فدائے جمال محمد است
ترنم سے پیش کیا اور مکرم موسیٰ محمود صاحب (ریجنل صدر روکوپر ریجن) نے ترجمہ پیش کیا۔
اجلاس کی پہلی تقریر مکرم شاھد مصطفیٰ کورجی صاحب (نیشنل سیکرٹری وقفِ نو) نے واقفین نو اور ان کے والدین کی ذمہ داریاں حضور ایدہ اللہ کی ہدایات کی روشنی میں پر کی۔ انہوں نے پہلے والدین اور پھر واقفین نو کی انفرادی و مذہبی ذمہ داریوں کے حوالہ سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے اقتباسات پیش کیے۔
بعد ازاں مکرم طاہر محمود عابد صاحب (صدر و مبلغ انچارج گنی) نے ہمارا بہشت ہمار خدا ہے، کے عنوان پر تقریر کی۔ انہوں نے حضرت مسیح موعودؑ کی تحریرات پیش کیں اور ہستی باری تعالیٰ کی پہچان اور اللہ کے قرب کے حصول کا ذکر کیا۔
اس کے بعد مکرم مورث کمارا صاحب (صدر خدام الاحمدیہ) نے رسول اللہ ﷺ امن، عالم کے بہترین ضامن کے موضوع پر تقریر کی۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کا اسوہ پیش کیا اور جماعت احمدیہ کا اصل اسوہ پر عمل کو نمونہ بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ آج جماعت احمدیہ دنیا میں امن کی ضامن ہے۔ حضور ایدہ اللہ نے مختلف ملکوں کو نصائح کیں کہ کس طرح امن قائم ہو سکتا ہے۔
اس کے بعد عزیزم میر ہشام احمد اور مکرم میر وسیم الرشید صاحب (مبلغ لنگے ریجن) نے کلام حضرت مصلح موعودؓ ہے دستِ قبلہ نما نظم پیش کی اور مولوی ابو بکر بنگورا صاحب (معلم۔ مکینی ریجن) نے ترجمہ پیش کیا۔
اس کے بعد ڈاکٹر شیخو تامو صاحب (سابق نائب امیرو ڈاکٹر احمدیہ ہسپتال کینیما) اور ڈاکٹر امتیاز احمد صاحب (سابق واقفِ زندگی احمدیہ ہسپتال بواجے بو سیرالیون) نے مختصر گفتگو میں چند نصائح کیں اور دعائیں پیش کیں۔ جس کے بعد امیر صاحب نے اختتامی تقریر پیش کی۔ ان کی تقریر کا موضوع تھا: امنِ عالم کے قیام کے حوالہ سے خلفائے احمدیت کی کاوشیں۔ جس کا ترجمہ مکرم موسیٰ محمود صاحب نے پیش کیا۔
محترم امیر صاحب نے رسول اللہ ﷺ کی امن عالم سے متعلق تعلیمات کا ذکر کر کے خلفائے راشدین کی معاشرے میں امن اور استحکام کے قیام کی خاطر مساعی کا ذکر کیا۔ اس کے بعد خلفائے احمدیت کی کاوشوں اور معروف احمدیوں کا ذکر کیا۔ امیر صاحب نے حضرت خلیفة المسیح الرابعؒ کی مساعی میں بہبود انسان کے لیے ہیومینٹی فرسٹ کے قیام کا ذکر کیا۔ حضور انور ایدہ اللہ کی بطور خلیفہ خامس مساعی کا ذکر کیا۔ پارلیمنٹیرز سے ملاقاتیں، سربراہان و خط، ۲۰۰۹ء میں احمدیہ امن ایوارڈ، پین افریقن امن کانفرینسز کی مساعی کا ذکر کیا۔ حضور انور کی مساعی کا کثیر تعداد میں بڑے بڑے لوگوں اعتراف کیا ہے۔
امیر صاحب کی تقریر کے اختتام پر مکرم موسیٰ محمود صاحب نے نظم we are: we are ahmadies پڑھی جس میں تمام شاملین نے ان کا ساتھ دیا۔ اس کے بعد امیر صاحب نے کریول زبان میں عمومی دعاؤں کی تحریک کی۔ شاملین کے واپس جانے، حادثہ میں متاثرین اور تمام مہمانان کے لیے دعا کی تحریک کی۔ پھر امیر صاحب نے حاضری بتائی۔ جلسہ کی حاضری کل ۱۹۲۱۹ رہی۔ الحمد للہ علی ذالک اس کے بعد امیر صاحب نے اختتامی دعا کروائی۔
وزارت تعلیم کی اجازت سے تمام احمدیہ سکولز میں پیر کے روز چھٹی کا اعلان کیا گیا۔ نمازِ ظہر و عصر جمع کر کے ادا کی گئیں۔ گروپ فوٹوز ہوئیں اور اس کے بعد مرد احباب کھانے کے لیے تشریف لے گئے۔ کھانے کے بعد تمام قافلے واپس روانہ ہوگئے اور چند مہمانان یہاں رہ گئے۔ مغرب سے قبل ۸۰ فیصد سے زائد وائنڈ اپ مکمل ہوگیا۔
شعبہ جات
٭…شعبہ سمعی و بصری کے مطابق چار چینلز Star TV, SLBC, AYV, Amaze TV جلسہ کی لائیو کوریج کیں۔ جلسہ کی کارروائی شعبہ کے یوٹیوب چینل سے براہ راست نشر ہوئی۔
٭…شعبہ طعام کے کارکنان کا حوصلہ قابلِ دید ہے۔ شدید گرمی میں کھلے میدان میں تین وقت کا کھانا پکا رہے ہیں۔ انتہائی تندہی سے شب وروز بغیر آرام کیے کھانا بنانا واقعی ایک ناقابلِ یقین عمل ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مساعی میں برکت ڈالے اور ان کو اسی طرح صبر و حوصلہ سے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
٭…شعبہ پارکنگ انتہائی مستعدی سے مصروف عمل رہا۔ دو گاڑیوں کو جلسہ کے لیے آتے ہوئے حادثہ پیش آیا تھا۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد مہیا کی گئی۔
٭…ناظم شعبہ آب رسانی کے مطابق اطفال مستعدی سے آب رسانی میں مصروف رہے اور ریفیرشمنٹ کے طور پر ٹافیاں بھی تقسیم کیں۔
٭…شعبہ میڈیکل میں ڈاکٹر نصر اللہ صاحب(آف احمدیہ ہسپتال کینیما) اور میڈیکل سٹاف خدمات بجا لا تے رہے۔ کل ۸۲۰مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور مفت دوا تقسیم کی گئی۔
٭…شعبہ نمائش: گزشتہ سال کی طرح امسال بھی نمائش کا انتظام کیا گیا۔ نمائش میں جماعت کے تعارف پر مبنی بینرز آویزاں کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ قرآن کریم کے بعض تراجم رکھے گئے اور قرآن کریم سے متعلق بعض بینرز بھی نمائش کا حصہ تھے۔ امسال جلسہ کی تھیم کے مطابق امن کے حوالہ سے بھی بینرز لگائے گئے تھے۔ مورخہ ۹؍فروری کو صدر مملکت مادا بیو نے اس نمائش کا افتتاح کیا اور نمائش ملاحظہ کی۔ اور اپنا تبصرہ درج کیا کہ
A mission for peace every where in the world is a noble goal that makes al the difference. Julius Maada Bio-President Rep. of Sierra Leone- 9-2-24
اس کے علاوہ شاملین جلسہ کی ایک بڑی تعداد نے نمائش سے استفادہ کیا۔
٭…شعبہ سوشل میڈیا: سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس مختلف پلیٹ فارمز پر بنائے گئے۔ جن میں ایکس(ٹوئیٹر)، انسٹا گرام، فیس بک اور تھریڈ شامل ہیں۔ امسال جلسہ کے حوالہ سے ایک وٹس ایپ گروپ اور وٹس ایپ چینل بھی بنائے گئے۔ جلسہ سے ایک ماہ قبل کاؤنٹ ڈاؤن شروع کیا گیا۔ جس میں جلسہ کے حوالہ سے اپ ڈیٹ دی گئیں اور جلسہ کےحوالہ سے اقتباسات پیش کیے گئے۔ دوران جلسہ لائیو سٹریمنگ کے لنکس اور دیگر اہم معلومات شیئر کی جاتی رہی۔ شعبہ نے جلسہ کے حوالہ سے متعدد شعبہ جات کی تصاویر شیئر کیں۔ شعبہ رجسٹریشن کی مدد سے ان تمام اکاونٹس تک رسائی کے لیے رجسٹریشن کارڈ پر ہی ایک QR Code شامل کیا گیا۔
(رپورٹ ذیشان محمود ناظم سوشل میڈیا و سید سعید الحسن شاہ صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)