حافظہ و یادداشت کی کمزوری (Dementia, Amnesia)
طلبہ، اساتذہ، دماغی کام کرنے والوں اور عمررسیدہ افراد کے لیے اہم و مفید معلومات
حافظہ و یادداشت کی کمزوری عام طور پر بڑھاپے میں ہوتی ہے لیکن بعض عوامل کی وجہ سے بڑھاپے سے پہلے بھی لاحق ہو سکتی ہے۔ قوت یاد داشت کی کمزوری کے عمومی اسباب میں غم و غصہ کی کیفیت میں بکثرت رہنا یا پھر کسی نشہ کا استعمال کرنا ہے۔ اسی طرح ذیا بیطس(شوگر)، بلڈ پریشر کی زیادتی، رات کو جاگنا اور دن کو سونا، دائمی نزلہ زکام رہنا، رنج و غم، تفکرات میں گرفتا ر رہنا، فارغ رہنا اور دماغ کا کم استعمال کرنا اور دماغی چوٹ اہم عوامل ہیں۔ اگر انسان اچھی متوازن غذا نہ کھائے تو ضروری وٹامنز و معدنیات کی کمی سے بھی یادداشت کی خرابی کی بیماری ہو سکتی ہے۔ اگر جسمانی مشقت اور ورزش بالکل نہ کی جائے تو اس وجہ سے بھی حافظہ کی کمی کا عارضہ لاحق ہو سکتا ہے۔
گھریلو ہربل و ہومیوعلاج
برہمی بوٹی اس مقصد کے لیے ہزاروں سال سے بہت مفید اور شفا بخش تسلیم کی جاتی رہی ہے۔ برہمی بوٹی پنسار سٹور سے خرید کر پیس لیں اور ایک ہزار ملی گرام سائز کیپسول میں بھرکردن میں تین بار ایک ایک کیپسول کھائیں۔ کیپسول کے بغیر بھی کھائی جا سکتی ہے۔ اس کا ہومیو پیتھی مدر ٹنکچر بھی آن لائن یا سٹور سے خرید کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے باکوپا برہمی مدر ٹنکچر Bacopa Monnieri (Brahmi) Mother Tincture Qکہتے ہیں۔ دن میں تین بار دس بارہ قطرے تھوڑے سے پانی میں ڈال کر استعمال کریں۔ ہربل غذائی علاج میں روغن زیتون کھانا اور اس کی مالش کرنا بہت مفید ہے۔ اسی طرح غذائی علاج میں سفوف ہرڑ کابلی ڈیڑھ چمچ پانی کے ساتھ روزا نہ لینا، غذا میں دیسی مرغ، کبوتر، بٹیر، مغز، بکرا مفید ہیں۔ سفوف دارچینی ڈیڑھ چمچ اور سفوف ہلدی بھی بہت مفید ہیں۔ ثابت السی کا سفوف یا کھانے میں اس کا تیل استعمال کرنا اور مالش کرنا نہایت عمدہ نسخہ ہے۔
اگر یادداشت اور حافظے کی کمی دائمی نزلہ زکام، ڈپریشن، مائیگرین اور پرانے سر درد کی وجہ سے ہو تو اطریفل اسطوخودوس، اطریفل زمانی اور معجون فلاسفہ، تینوں یا جو بھی مل سکے ڈیڑھ چمچ رات کو روزانہ آٹھ نو ماہ تک عرق گاؤزبان، دودھ یا گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ اسی طرح سفوف ہرڑ یا سفوف آملہ یا مربہ ہرڑ یا مربہ آملہ عرصہ دراز تک استعمال کر سکتے ہیں۔ شوگر کے مریض مربہ کی بجائے سفوف استعمال کریں۔ اسی طرح غذا میں مغزیات یعنی ڈرائی فروٹ کا بکثرت استعمال کرنا بہت مؤ ثر علاج ہے۔ ملٹی وٹامنز میں وٹامن بی ایک، دو، تین، پانچ، سات، نو اور بارہ۔ مزید بر آں وٹامن اے وٹامن ای، وٹامن سی، وٹامن ڈی، میگنیشیم، زنک بہت مفید ہیں، سویا لیسیتھین بارہ سو ایم جی کیپسول، ایک کیپسول صبح دوپہر شام یا ایک کیپسول دن میں ۔ جن سنگ اور جنک گوبائی لوبا کیپسول جو مل سکیں یہ سب یادداشت کی بہتری اور بحالی کے لیے ازحد مفید ہیں۔
یاد داشت کی بہتری کے لیے دیگر ہومیو پیتھی ادویات
ایسڈ فاس مدر ٹنکچر، ایلومینا تیس طاقت میں، ایناکارڈیم، برائٹا کارب، کینابس انڈیکا بہت مفید ہیں۔ اسی طرح ڈاکٹر ریکوگ جرمنی کا آر نمبر ۵۴ آزمودہ ہے، اس کے اجزا کالی فاس، سیپیا، لائیکوپوڈیم، فاسفورس، جی لسیمیم، بیلا ڈونا، آرسنکم البم، اینا کارڈیم ہیں۔ آر چوّن استعمال کرنے کے لیے پانچ سو ایم ایل کی منرل واٹر بوتل یا ڈسٹلڈ واٹر میں پچاس قطرے ڈالنے کے بعد پندرہ بیس جھٹکے دے کر دوا تیار کر لیں اور اس کے دو دو چمچ دن میں تین بار استعمال کریں۔ بائیو کیمک ادویات میں کالی فاس چھ ایکس استعمال کریں۔
ان تمام مختلف قسم کے علاج کے علاہ صدقہ دینا اور لمبے سجدے اور لمبے رکوع کرنا، ذکر الٰہی میں محو رہنا زبردست شفا بخش علاج ہیں۔ جلد سونا، تہجد کےلیے اٹھنا، صبح کی سیر اور ورزش از حد مفید ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو یادداشت کے جملہ امراض سے محفوظ رکھے اور تمام مریضوں کو شفا عطا فرمائے۔ آمین
(نوٹ: اس مضمون میں عمومی معلومات دی گئی ہیں۔ قارئین اپنے مخصوص طبی حالات کے پیش نظر اپنے ڈاکٹر یا جی پی (GP)سے مشورہ کریں۔)