ارشادِ نبوی
باجماعت نماز کے لیے صفوں کو سیدھا کرنے کی حکمت
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری صفوں کو (اس قدر) سیدھا اور برابر کراتے تھے گویا آپ ان کے ذریعے سے تیروں کو سیدھا کر رہے ہیں، حتیٰ کہ جب آپؐ کو یقین ہو گیا کہ ہم نے آپؐ سے (اس بات کو) اچھی طرح سمجھ لیا ہے ۔پھرایک دن آپ گھر سے نکل کر تشریف لائے اور (نماز پڑھانے کی جگہ) کھڑے ہو گئے اور قریب تھا کہ آپ تکبیر کہیں (اور نماز شروع فرما دیں کہ) آپؐ نے ایک آدمی کو دیکھا، اس کا سینہ صف سے کچھ آگے نکلا ہوا تھا، آپؐ نے فرمایا: اللہ کے بندو! تم لازمی طور پر اپنی صفوں کو سیدھا کرو ورنہ اللہ تمہارے رخ ایک دوسرے کے خلاف موڑ دے گا۔
(مسلم کتاب الصلاۃ باب تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ وَإِقَامَتِهَا…)