متفرق شعراء
خلافت مرد مومن پر بڑا انعام ہوتی ہے
خلافت روح پرور ہے، خلافت جام ہوتی ہے
خلافت مرد مومن پر بڑا انعام ہوتی ہے
خلافت چاند چہرہ ہے خلافت صبح کا تارہ
خلافت کی ضرورت تو ہمیں ہر گام ہوتی ہے
وہ آئے اپنی محفل میں جہاں ٹھہرے سماں ٹھہرے
کہاں پھر صبح ہوتی ہے کہاں پھر شام ہوتی ہے
ہزاروں لوگ روتے ہیں قیامِ امن کی خاطر
مگر دنیا خلیفہ کے لبوں سے رام ہوتی ہے
وہ بستی اپنی قیمت میں کبھی جنت کبھی زہرہ
قدم رکھے جہاں پر وہ کہاں وہ عام ہوتی ہے
وہی جو رشکِ دنیا ہے اسی سے تم لگاؤ دل
یہ دنیا کی محبت تو برائے نام ہوتی ہے
خلافت ہم گنہگاروں پہ قدرت کی عنایت ہے
خلافت عشق و الفت کا کوئی پیغام ہوتی ہے
خلافت دورِ حاضر میں خدا کی ایک رسّی ہے
فراز!! اس کے بِنا منزل ہر اک ناکام ہوتی ہے
(ا۔ح ۔فراز)