مسلمان عورتوں کی اعلیٰ ترین قربانیوں کی مثالیں
اسلام پر یہ اعتراض کیا جاتا ہے کہ اسلام عورت کو کوئی مقام نہیں دیتا۔مسلمان عورت کا اسلام کی تاریخ میں ذکر اور اس کی عبادتوں کے معیار، جان مال کی قربانی اور اولاد کی تربیت کی مثالیں جو اب تک زندہ ہیں اور ان مثالوں کی بنیاد پر آئندہ جو عمارتیں استوار ہو رہی ہیں وہی اس بات کا ثبوت ہیں کہ عورت کا اسلام میں ایک مقام ہے۔ دنیا کے تاریخ دان تو اپنی تاریخ میں چند ایک عورتوں کی مثالیں محفوظ کیے ہوئے ہیں لیکن اسلام کی تاریخ میں صرف چند ایک بڑی نامور خواتین کے ہی نام محفوظ نہیں بلکہ بےشمار مثالیں عورتوں کی نیکی اور تقویٰ اور قربانیوں کے حوالے سے محفوظ ہیں اور ہوتی چلی جا رہی ہیں۔ …عورتوں کی بہادری کے بارے میں بھی اسلام کی تاریخ سے واقعات لکھتے ہوئے آپؓ نے بیان کیا کہ عورتوں نے اسلامی جنگوں میں وہ کام کیے ہیں جو بے پردہ یورپین عورتیں آج بھی نہیں کر رہیں۔
’’اسلامی جنگوں میں‘‘عورتوں نے ’’وہ وہ کام کئے ہیں جو بے پردہ یورپین عورتیں آج بھی نہیں کر رہیں۔‘‘لوگ کہتے ہیں جی پردہ روک ہے، پردہ کوئی روک نہیں۔ ’’حضرت ابوبکرؓ کے زمانہ میں حضرت ضرارؓ جوایک بہادر صحابی تھے غفلت کی وجہ سے رومیوں کی قید میں آگئے اور رومی انہیں پکڑ کر کئی میل تک ساتھ لے گئے۔ ان کی بہن خولہؓ کواس کا پتہ لگا تو وہ اپنے بھائی کی زرہ اور سامانِ جنگ لے کر گھوڑے پر سوار ہوکر ان کے پیچھے گئیں اور دشمن سے اپنے بھائی کو چھڑا لانے میں کامیاب ہوگئیں۔ اس وقت رومی سلطنت طاقت وقوت کے لحاظ سے ایسی ہی تھی جیسی آج کل انگریزوں کی حکومت ہے۔‘‘یہ اس زمانے کی بات ہے جب انڈیا اور برصغیرمیں انگریزوں کی حکومت تھی اور دنیامیں اکثر جگہوں پر تھی ’’مگر اس کی فوج ایک صحابی کو قید کرکے لے گئی تو ان کی بہن اکیلی ہی باہر نکلی اور کئی میل تک رومی سپاہیوں کے پیچھے چلی گئی اور پھر بڑی کامیابی سے اپنے بھائی کو ان کی قید سے چھڑا لائی اور مسلمانوں کو اِس بات کا اس وقت پتہ لگا جب وہ اپنے بھائی کو واپس لے آئی۔‘‘(قرونِ اُولیٰ کی مسلمان خواتین کا نمونہ اپنے سامنے رکھو، انوارالعلوم جلد ۲۵ صفحہ۴۲۷-۴۲۸)
… ہر احمدی عورت یہ عہد کرے کہ اس نے ایک انقلاب پیدا کرنا ہے، ایک روحانی انقلاب پیدا کرنا ہے، اپنے اندر بھی اور دنیا میں بھی تو یہ دنیا بھی جنت نظیر بن جائے گی۔ تبھی ایک انقلاب ہمارے اندر پیدا ہو گا اور اگلے جہان میں بھی اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے والے اور اس کی رضا حاصل کرنے والے ہم بنیں گے۔ (جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ برطانیہ ۲۰۲۲ء کے دوسرے روز مستورات کے اجلاس سے خطاب مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۲ء)