دعائے مستجاب
نافرمان قوم کے مقابل نشان طلب کرنے کی دعا
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم کو ارضِ مقدسہ پر فتح کی خبر دے کر اس میں داخل ہونے کا حکم دیا تو انہوں نے انکار کیا۔ اس پر حضرت موسیٰ علیہ السلام نے یہ دعا کی جس کے نتیجہ میں چالیس سال کے لیے یہ سرزمین قوم موسیٰ پر حرام کردی گئی۔
رَبِّ اِنِّیۡ لَاۤ اَمۡلِکُ اِلَّا نَفۡسِیۡ وَاَخِیۡ فَافۡرُقۡ بَیۡنَنَا وَبَیۡنَ الۡقَوۡمِ الۡفٰسِقِیۡنَ۔(المائدہ:۲۶)
ترجمہ: اے میرے ربّ! یقیناً میں کسی پر اختیار نہیں رکھتا سوائے اپنے نفس اور اپنے بھائی کے۔ پس ہمارے درمیان اور فاسق قوم کے درمیان فرق کردے۔