ایسی جگہ دعا مانگی جائے جو بابرکت ہو
حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں:’’قبولیت دعا کا ایک طریق یہ ہے کہ ایسی جگہ دعا مانگی جائے جو بابرکت ہو۔ کیونکہ جگہ کا بھی قبولیت دعا سے خاص تعلق ہوتا ہے..یہی وجہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مکّہ مدینہ اور مسجد اقصٰی میں نماز پڑھنے کا کسی اور جگہ پڑھنے سے بہت زیادہ درجہ بتایا ہے…حضرت خلیفۃ المسیح اوّل رضی اللہ عنہ کے پاس بھی ایک مصلیٰ تھا۔آپ فرماتے تھے کہ مَیں جب کبھی اس مصلّے پر بیٹھ کر دعا کرتا ہوں۔ خاص طور پر قبول ہوتی ہے۔تو خاص اشیاء میں خاص برکت کی وجہ سے خاص ہی اثر ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کو پسند فرمایا ہے اور صحابہ ؓکرام نے اس پر عمل کیا ہے کہ گھر میں نماز پڑھنے کے لئے ایک خاص جگہ معیّن کر دیتے تھے۔جہاں سوائے عبادت کے اور کام نہیں کیے جاتے تھے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی بیت الدعا ء بنایا ہوا تھا تو یہ بھی دعا کے قبول ہونے کا ایک طریق ہے۔‘‘(خطبات محمود جلد ۵ صفحہ ۲۰۰-۲۰۲)
(مرسلہ:عثمان مسعود جاوید۔ سویڈن)