نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۲؍فروری ۲۰۲۴ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم عبد السلام اسلام صاحب ابن مکرم چودھری حشمت علی صاحب مرحوم (یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم عبد السلام اسلام صاحب ابن مکرم چودھری حشمت علی صاحب مرحوم (یوکے)
۷؍فروری۲۰۲۴ء کو ۸۶ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، سادہ مزاج، مہمان نواز، حقوق اللہ اورحقوق العباد کا خیال رکھنے والے،ایک قابل،مخلص اور نیک انسان تھے۔نظام جماعت اور خلافت کے سا تھ گہرا عقیدت کاتعلق تھا۔ آ پ کو شاعری کا بھی شوق تھا۔ آپ کا کلام الفضل اور جماعتی رسائل میں شائع ہوتارہا۔ کراچی اور ربوہ میں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ محلہ دار الفتوح میں دو مساجد کی تعمیر میں لاکھوں کی رقم اکٹھی کی اور بیرون ملک مقیم رشتہ داروں اور بچوں کو مساجد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تحریک کرتے رہے۔ مرحوم ۲۰۱۶ء سے لندن میں مقیم تھے۔آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم لقمان احمد زاہد صاحب ابن مکرم مہردین صاحب (کوٹری ضلع جامشورو۔سندھ)
۹؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ۷۳سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، خوش اخلاق، ملنسار،ہمدرد، مرکزی مہمانوں کااحترام کرنے والے تھے۔خلافت کے ساتھ اخلاص کا گہرا تعلق تھا۔ واپڈا کا لونی میں اکیلے احمدی ہونے کی وجہ سے مخالفت کا سامنا بھی رہا لیکن بڑی ثابت قدمی اور بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرتے رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
۲۔مکرمہ عزیزه عبید اللہ صاحبہ اہلیہ مکرم منیر الدین عبیداللہ صاحب( جماعت بریمپٹن ایسٹ۔ کینیڈا)
۲۷؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ۸۰؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم حافظ عبیداللہ صاحب (مبلغ ماریشس )کی نواسی اور مولانا بشیر الدین عبیداللہ صاحب مرحوم (مربی سلسلہ) کی بھانجی تھیں۔ خلافت سے والہانہ لگاؤ رکھنے والی، نمازوں کی پابند، مہمان نواز، خوش اخلاق، ہمدرداور ہر کسی کی خیر خواہ، نیک اور صالح خاتون تھیں۔ چندوں کی ادائیگی میں پیش پیش رہتی تھیں۔مرحومہ کو لمبے عرصہ تک شعبہ ضیافت میں کام کرنے کی توفیق ملی۔ مرحومہ نے ایڈ منٹن، کیلگری، وینکوور اور وان کی جماعتوں کے شعبہ ضیافت میں نمایاں بہتری لانے کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۳۔مکرمہ خدیجہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد احمد نسیم صاحب درویش مرحوم ( آف قادیان)
۲۷؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ۹۴؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ اور ان کے خاوند کینا نور صوبہ کیرلہ کے رہنے والے تھے۔ مرحومہ ۱۹۵۰ء میں قادیان آگئیں اور اپنی ابتدائی زندگی بڑی تنگی میں صبر و شکر کے ساتھ گزاری۔ کرسیاں بُن کر گھر یلو اخراجات پورا کرنے میں خاوند کی مدد کیا کرتی تھیں۔مرحومہ صوم و صلوۃ کی پابند، مہمان نواز اور بہت سی خوبیوں کی حامل ایک نیک بزرگ خاتون تھیں۔ قرآن مجید سے بڑا شغف تھا۔ اپنے بیٹے اور دو پوتوں کو حافظ قرآن بنایا۔ بہت سے بچوں کو قرآن مجید پڑھایا۔ حج بیت اللہ کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔ خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق تھا۔ خلیفہ وقت کے خطبات باقاعدگی سے سنا کرتی تھیں۔ جماعتی پروگراموں میں بھی پابندی سے شامل ہوا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ کے سات بچے ہیں۔ایک بیٹا اور بڑی بیٹی فوت ہو چکے ہیں۔ ان کے ایک بیٹے مکرم حافظ مظہر احمد طاہر صاحب (ریٹائرڈ پنشنر) افسر محاسب کے طور پر صدرانجمن میں خدمت کر چکے ہیں۔
۴۔مکرم ملک محمد اشرف صاحب(جماعت والتھم سٹو۔ یوکے)
۱۵؍نومبر۲۰۲۳ء کو ۸۴ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کا تعلق جہلم سے تھا۔ ۱۹۶۱ء میں یوکے آ نے کے بعد مرحوم کو کسی نہ کسی رنگ میں جماعت کی خدمت کی توفیق ملتی رہی۔ لوکل جماعت میں جلسہ سالانہ پر ٹرانسپورٹ کا انتظام کرنے کی ذمہ داری ادا کرتے رہے۔ اس کے علاوہ مرکزی آڈیو ویڈیوڈ یپارٹمنٹ میں بھی خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم نماز اورروزہ کے پابند، خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے نیک اور مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
۵۔مکرم الحاج محمد منشی صاحب ابن مكرم عبد اللطیف صاحب مرحوم (آف گورسائی ضلع پونچھ صوبہ جموں وکشمیر مقیم قادیان)
۱۸؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ۸۶ سال کی عمرمیں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم سالہا سال سے قادیان میں مقیم تھے۔ ۱۹۹۵ء میں حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند، چندوں میں با قاعدہ ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ مرحوم کے اکلوتے بیٹے مکرم نثار احمد صاحب نے والد کے مشورہ پر قادیان میں مکان بنایا اور پھر فوج کی ملازمت سے ریٹائرمنٹ لے کر اپنے آپ کو جماعت کی خدمت کے لیے پیش کیا۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۶۔مکرم عبدالرحیم بٹ صاحب ابن مکرم غلام محمد بٹ صاحب( ربوہ )
۲۶؍جنوری ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نمازوں کی پابندی کرنے والے، صابر وشاکر، صلہ رحمی کے جذبہ سے سرشار، چندوں میں باقاعدہ، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ بہت محبت کا تعلق تھا۔ پسماندگان میں ۵بیٹے اور۴بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم طاہر جمیل احمد صاحب …کے والد تھے۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم شکیل احمد بٹ صاحب نیشنل مجلس عاملہ انصاراللہ یوکے میں بطور نائب صدر انصار اللہ خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین